ایئر انڈیا کی پرواز 171، 12 جون کو احمد آباد سے لندن کے لیے روانہ کے فوراً بعد گر کر تباہ ہو گئی۔ اس اندوہناک حادثے میں 260 افراد جان کی بازی ہار گئے جن میں 241 مسافر اور عملہ شامل تھا، جبکہ زمین پر موجود مزید 19 افراد بھی مارے گئے۔

جمعے کو جاری کی گئی بھارت کی ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق طیارے کے دونوں انجنوں کو ایندھن فراہم کرنے والے سوئچز ٹیک آف کے فوراً بعد کٹ آف پوزیشن پر منتقل کر دیے گئے، جس کی وجہ سے انجن کو ایندھن کی فراہمی بند ہو گئی اور طیارہ بلند ہونے سے پہلے ہی زمین سے ٹکرا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: ایئر انڈیا کا طیارہ کیسے تباہ ہوا؟ ویڈیو منظر عام پر آگئی

تاہم اس رپورٹ نے حادثے کے حوالے نئے اور پراسرار تنازع کو جنم دیا ہے۔ یہ سوال اٹھایا جارہا ہے کہ اُڑان کے درمیان طیارے کے انجن کے سوئچ کیوں اور کس نے بند کردیے تھے۔

کاک پٹ میں نصب وائس ریکارڈر سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک پائلٹ نے دوسرے سے پوچھا کہ اس نے انجن کا ایندھن کیوں بند کیا ہے جس پر دوسرے پائلٹ کا جواب تھا کہ اس نے ایسا نہیں کیا۔

لیکن سوال یہ ہے کہ طیارے میں موجود فیول کنٹرول سوئچ کیا ہوتے ہیں اور یہ کتنا اہم ہیں؟

فیول کنٹرول سوئچ کاک پٹ کے کنٹرول پینل پر موجود ہوتے ہیں اور طیارے کے دونوں انجنوں میں ایندھن کے بہاؤ کو کنٹرول کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:  ایئر انڈیا طیارہ کریش: زندہ بچ جانے والے واحد مسافر نے کیا قصہ سنایا؟

یہ سوئچ تھروٹل لیورز کے بالکل پیچھے اور دونوں پائلٹوں کی نشستوں کے درمیان موجود ‘پیسڈسٹل’ پر نصب ہوتے ہیں اور عام طور پر انجن کو شروع یا بند کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ لیکن ان کا استعمال زمین پر ہی ہوتا ہے جب طیارے کو کھڑا کرنا مقصود ہو۔ پرواز کے دوران صرف اس وقت ان کا استعمال کرتے ہوئے انجن بند یا دوبارہ اسٹارٹ کیا جاتا ہے جب طیارے میں کوئی نہایت سنگین خرابی پیدا ہوجائے یا انجب میں آگ لگ جائے۔

ہوابازی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سوئچز غلطی سے یا کسی حرکت سے بند نہیں ہوسکتے۔ اس سوئچ کی بنیادی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں اس طرح سے ڈیزائن کیا جاتا ہے کہ انہیں باقاعدہ اوپر کھینچ کر ہی ‘رن’ سے ‘کٹ آف’ یا اس کے برعکس پوزیشن پر منتقل کیا جاسکتا ہے تاکہ غلطی سے ان کی پوزیشن تبدیل نہ ہو جو انجن کو بند یا شروع کرکے حادثے کا سبب بن سکتا ہے۔ اگر یہ سوئچ ‘رن’ کی حالت میں ہو تو انجن کو

ایندھن کی فراہمی ہوتی ہے اور ‘کٹ آف’ کی حالت میں ایندھ فراہم ہونا بند ہوجاتا ہے جس سے انجن بند ہوجاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: احمد آباد: ایئر انڈیا کا طیارہ پرواز بھرتے ہی کریش، سابق وزیراعلیٰ گجرات سمیت مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 246 ہوگئی

ہوا بازی کے ماہرین نے رپورٹ آنے کے بعد کہا ہے کہ دورانِ پرواز خاص طور پر پرواز کے آغاز یا ابتدائی بلندی پر پائلٹ کبھی بھی ان سوئچز کو بند نہیں کرتے۔

ایسے میں یہ سوال حل طلب ہے کہ دوران پرواز خاص طور پر جب طیارے نے ابھی مناسب اونچائی بھی حاصل نہیں کی تھی، فیول کنٹرول سوئچ کس نے اور کیوں بند کیے۔ یہ سوال تب اور بھی الجھاؤ کا باعث بنتا ہے جب دونوں پائلٹس اس سے لاعلم تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایئر انڈیا بھارت پرواز 171 جہاز جہاز کریش حادثہ رپورٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایئر انڈیا بھارت پرواز 171 جہاز جہاز کریش رپورٹ ایئر انڈیا انجن کو

پڑھیں:

سیلاب سے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 10 روز میں مکمل ہوگا، احسن اقبال

اسلام آ باد/ اسلام آباد:

وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ 2025 کے سیلاب کے نقصانات کا تفصیلی جائزہ اور ابتدائی تخمینہ دس روز میں مکمل ہوگا۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت وزیرِاعظم کی کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں 2025 کے سیلاب سے نقصانات کے تخمینے کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، چیئرمین این ڈی ایم اے، سیکریٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی اور صوبائی حکومتوں کے چیف سیکریٹریز نے شرکت کی۔

احسن اقبال نے بتایا کہ صوبائی حکومتوں کا مؤقف ہے سیلابی نقصانات کا حتمی اندازہ پانی اترنے کے بعد ممکن ہوگا جس پر پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بحالی اور امدادی کام جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب سے نقصانات پر قیاس آرائیوں سے گریز کریں، درست اعداد و شمار جلد جاری کیے جائیں گے اور 2022 کی طرح قدرتی آفات کے نقصانات کا تخمینہ عالمی اداروں کے تعاون سے لگایا جائے گا۔

احسن اقبال نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کا بڑا چیلنج ہے جبکہ سیلاب اور خشک سالی اس کے براہِ راست اثرات ہیں۔ گلیشیئرز پگھلنے سے سیلاب کے خطرات میں اضافہ ہوا، حکومت جامع قومی پلان بنا رہی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت نے قدرتی آفات میں سیاست کی، اس سے نمٹنا ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلامی تہذیب کے انجن کی پاور لائیز خراب ہوگئی ہیں،احسن اقبال
  • سعودی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی وزیر اعظم شہباز شریف کے جہاز کا شاہانہ استقبال
  • راولپنڈی میں 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 16 نئے کیسز سامنے آگئے
  • برطانیہ کے ٹائیفون جنگی طیارے ناٹو کی سرحدی دفاعی کارروائی میں شامل
  • سیلاب سے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 10 دن میں مکمل کیا جائے گا، احسن اقبال
  • چھ طیارے تباہ، جنگ ہاری، اب کہتے ہیں کرکٹ میں ہاتھ نہیں ملائیں گے: وزیر اطلاعات
  • سیلاب سے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 10 روز میں مکمل ہوگا، احسن اقبال
  • اقوام متحدہ نے رپورٹ میں اسرائیلی قیادت پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کردیا
  • ڈکی بھائی کی طرح انڈیا کے نامور اداکار اور سابق کرکٹرز بھی آن لائن جوئے کی تشہیر پر گرفت میں آگئے
  • بیرون ممالک جانے والے پاکستانیوں کیلئے بری خبر، بڑی وجہ سامنے آگئی