مستونگ، پسند کی شادی کے سات سال بعد میاں بیوی کا قتل
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
لیویز حکام کے مطابق بیوی کے اہلخانہ شادی کے بعد راضی ہو گئے تھے۔ تاہم مقتولہ کے بھائیوں نے دونوں میاں بیوی کو قتل کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان میں پسند کی شادی کرنے والے مبینہ طور پر دلہن کے بھائیوں نے میاں بیوی کو سات سال بعد قتل کر دیا۔ مقتول کے بھائی کی مدعیت میں مقتولہ کے 5 بھائیوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مقتول کے بھائی کا کہنا ہے کہ مقتولین کے 6 اور 3 سال کے 2 بچے بھی تھے اور قتل کے وقت اس کی بھابھی حاملہ تھی۔ لیویز حکام کے مطابق مقتولین کی عمریں 27 سے 28 سال کے درمیان تھیں، پنجگور کے محمد شعیب نے 7 سال قبل کورٹ میرج کی تھی، کچھ عرصہ قبل شعیب کا سسرال سے راضی ہو گیا تھا۔ حکام نے بتایا کہ مقتولہ کے بھائیوں نے میاں بیوی کو دعوت کے بہانے کوئٹہ بلایا تھا۔ شعیب اہلیہ اور بھائی کے ساتھ پنجگور سے کوئٹہ کے لئے روانہ ہوا تھا۔ شعیب اور اہلیہ رات لکپاس کے قریب ہوٹل میں ٹھہرے تھے۔ لیویز حکام نے بتایا کہ گزشتہ روز مقتولہ کے بھائی ٹیلی فون کرکے وہاں پہنچ گئے۔ مقتولہ کے بھائی اس موقع پر دونوں میاں بیوی کو قتل کرکے فرار ہو گئے۔ ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مقتولہ کے بھائی میاں بیوی کو
پڑھیں:
چین نے جرمنی کو پیچھے چھوڑ دیا، پہلی بار دنیا کے 10 بڑے جدت پسند ممالک میں شامل
بیجنگ/جنیوا: جدید ٹیکنالوجی اور تحقیق کی دوڑ میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں چین نے پہلی بار اقوام متحدہ کے جاری کردہ گلوبل انوویشن انڈیکس میں دنیا کے 10 سب سے زیادہ جدت پسند ممالک میں جگہ بنا لی ہے — اور اس عمل میں یورپ کی مضبوط ترین معیشت جرمنی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
یہ ترقی بیجنگ میں نجی کمپنیوں اور ریاستی اداروں کی جانب سے تحقیق و ترقی (R&D) کے شعبے میں مسلسل بھاری سرمایہ کاری کا نتیجہ ہے۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن (WIPO) کی رپورٹ کے مطابق، چین اب دنیا میں سب سے زیادہ تحقیق پر خرچ کرنے والا ملک بننے کے قریب ہے۔
انوویشن انڈیکس کی تازہ فہرست:
سوئٹزرلینڈ
سویڈن
امریکا
جنوبی کوریا
سنگاپور
برطانیہ
فن لینڈ
نیدرلینڈز
ڈنمارک
چین
جرمنی اس سال 11ویں نمبر پر چلا گیا ہے۔
WIPO کی رپورٹ کے مطابق، 2024 میں عالمی سطح پر درج ہونے والی پیٹنٹ (ایجادات) کی درخواستوں میں سب سے زیادہ — تقریباً 25 فیصد چین سے آئیں، جو ایک نیا عالمی ریکارڈ ہے۔ اس کے برعکس امریکا، جاپان اور جرمنی کی مشترکہ پیٹنٹ درخواستوں میں تقریباً 40 فیصد کی معمولی کمی دیکھی گئی ہے۔
چین کی کامیابی کا راز
ماہرین کے مطابق، چین کی یہ ترقی اس کی نجی صنعتوں اور سرکاری اداروں کی مشترکہ حکمتِ عملی کا نتیجہ ہے، جہاں نہ صرف مالی معاونت میں تیزی آئی بلکہ جدید ٹیکنالوجیز، مصنوعی ذہانت، اور توانائی کے شعبوں میں بھی غیر معمولی پیش رفت ہوئی۔
جرمنی کے لیے پیغام
انوویشن انڈیکس کے شریک مدیر ساچا وونش کا کہنا ہے کہ جرمنی کو 11ویں نمبر پر آنے پر زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، کیونکہ یہ درجہ بندی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے لگائے گئے تجارتی محصولات جیسے عوامل کو پوری طرح ظاہر نہیں کرتی۔
WIPO کے ڈائریکٹر جنرل ڈیرن تانگ نے کہا کہ جرمنی کے لیے اصل چیلنج یہ ہے کہ وہ اپنی تاریخی صنعتی برتری کو برقرار رکھتے ہوئے، ڈیجیٹل انوویشن میں بھی ایک طاقتور مقام حاصل کرے۔
مستقبل غیر یقینی
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ عالمی سطح پر انوویشن کا مستقبل کچھ غیر یقینی دکھائی دے رہا ہے، کیونکہ تحقیق و ترقی میں سرمایہ کاری کی رفتار سست ہو چکی ہے۔ اس سال عالمی ترقی کی شرح 2.3 فیصد رہنے کا امکان ہے، جو گزشتہ سال کی 2.9 فیصد کے مقابلے میں نمایاں کمی ہے — اور 2010 کے بعد سب سے کم سطح ہے۔
Post Views: 2