UrduPoint:
2025-08-01@06:47:43 GMT

کینیڈا کا بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT

کینیڈا کا بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 31 جولائی 2025ء) کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے بدھ کے روز کہا کہ ان کا ملک ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا "ارادہ‘‘ رکھتا ہے۔

واضح رہے کہ فرانس اور برطانیہ بعض شرائط کے ساتھ پہلے ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کر چکے ہیں اور جی سیون گروپ سے تعلق رکھنے والا کینیڈا ایسا تیسرا ملک ہے، جس نے یہ اعلان کیا ہے۔

یہ فیصلہ کینیڈا کی حکومت کی طرف سے پالیسی میں ڈرامائی تبدیلی کی بھی نشاندہی کرتا ہے۔

وزیر اعظم کارنی نے اس فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کی امیدوں کو برقرار رکھنے کے لیے یہ بہت ضروری ہے۔

(جاری ہے)

کارنی نے کہا، "کینیڈا ستمبر 2025 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

" تسلیم کرنے کی شرائط کیا ہیں؟

کارنی نے کہا کہ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا انحصار اس بات پر ہے کہ فلسطینی اتھارٹی "2026 میں عام انتخابات کا انعقاد کرائے، جس میں حماس کا کوئی بھی کردار نہ ہو اور اس میں فلسطینی ریاست کو غیر عسکری بنانا بھی شامل ہے۔"

امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین کے ساتھ کینیڈا بھی حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتا ہے۔

کارنی نے زور دے کر کہا کہ حماس فلسطین کے مستقبل میں کوئی کردار ادا نہیں کر سکتی اور اسے مستقبل کے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

مارک کارنی نے کہا کہ دو ریاستی حل کو محفوظ رکھنے کا مطلب ان تمام لوگوں کے ساتھ کھڑا ہونا ہے، جو تشدد یا دہشت گردی پر امن کا انتخاب کرتے ہیں۔

انسانی حقوق پر تشویش

کینیڈا کے وزیر اعظم نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں میں توسیع، غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ غزہ میں انسانی مصائب کی سطح ناقابل برداشت ہے اور یہ تیزی سے بگڑ رہی ہے۔

کارنی نے کہا کہ کینیڈا طویل عرصے سے مذاکراتی امن عمل کے ایک حصے کے طور پر دو ریاستی حل کے لیے پرعزم تھا، تاہم انہوں نے کہا کہ یہ نقطہ نظر اب قابل عمل نہیں رہا۔ ان کا کہنا تھا، ''ہماری آنکھوں کے سامنے فلسطینی ریاست کا امکان ختم ہوتا جا رہا ہے۔‘‘

کارنی نے نیوز کانفرنس کے دوران یہ بھی بتایا کہ انہوں نے اس اعلان کے بارے میں بدھ کے روز ہی فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے بات کی تھی۔

اسرائیل کی کینیڈا کے اعلان پر تنقید

اسرائیل نے کینیڈا کی حکومت کے ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان کی مذمت کی ہے۔ اسرائیلی وزارت خارجہ نے کہا، "اس وقت کینیڈین حکومت کی پوزیشن میں تبدیلی حماس کے لیے ایک انعام ہے اور یہ اعلان غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک فریم ورک کے حصول کی کوششوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔

"

اوٹاوا میں اسرائیلی سفارت خانے نے بھی کینیڈا کے اس اعلان کو "بین الاقوامی دباؤ کی مسخ شدہ مہم" کا حصہ قرار دیتے ہوئے اس پر کڑی تنقید کی۔

سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا، "جواب دہ حکومت، کام کرنے والے اداروں، یا خیر خواہ قیادت کی غیر موجودگی میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا، سات اکتوبر 2023 کو حماس کی ظالمانہ بربریت کو انعام اور قانونی حیثیت دیتا ہے۔"

ادارت: جاوید اختر

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے ریاست کو تسلیم کرنے کا کارنی نے کہا میں فلسطین کینیڈا کے نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

 ایک اور یورپی ملک کا فلسطین کو ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان

 

برطانیہ اور فرانس کے بعد ایک اور یورپی ملک مالٹا نے بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کردیا  ۔
یورپی ملک مالٹا کے وزیراعظم رابرٹ ابیلا نے گزشتہ روز سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اُنہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ مالٹا ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کرے گا۔
رابرٹ ابیلا نے کہا کہ ہمارا موقف مشرقِ وسطیٰ میں دیرپا امن کی کوششوں کے لیے ہمارے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
یاد رہے کہ رابرٹ ابیلا نے سب سے پہلے مئی میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ جون میں اقوامِ متحدہ کی ایک کانفرنس میں ہو گا لیکن بعد میں یہ کانفرنس ملتوی کردی گئی۔
آئرلینڈ، ناروے اور اسپین نے مئی میں فلسطین کو ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
یاد رہے کہ مالٹا کی حکومت پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے بڑھتا ہوا دباؤ تھا، جس میں ملک کی مرکز دائیں اپوزیشن نے جولائی کے وسط میں فوری تسلیم کا مطالبہ کیا تھا۔
مالٹا کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جو طویل عرصے سے دو ریاستی حل کے حامی رہے ہیں اور فلسطینی عوام کی حمایت کرتے آئے ہیں۔
واضح رہے کہ برطانیہ کے وزیراعظم کیئر اسٹارمر اور فرانس بھی حالیہ دنوں میں فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔ اس سے قبل آئرلینڈ، ناروے اور اسپین نے بھی مئی میں فلسطینی ریاست کو باقاعدہ تسلیم کیا تھا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • کینیڈا کے فلسطینی ریاست کی حمایت کے اعلان کے بعد تجارتی معاہدہ کرنا مشکل ہو جائے گا.صدرٹرمپ
  • کینیڈا ستمبر میں فلسطین کو بطور تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے.مارک کارنی
  • سعودی عرب کی جانب سے کینیڈا اور مالٹا کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان کا خیر مقدم
  • ایک بڑے مغربی ملک کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
  • کینیڈا نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر مشروط آمادگی ظاہر کردی
  • کینیڈا ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر مشروط رضامند، وائٹ ہاؤس کا ردعمل
  •  ایک اور یورپی ملک کا فلسطین کو ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
  • فرانس اور برطانیہ کے بعد کینیڈا کا بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور
  • فرانس اور برطانیہ کے بعد کینیڈا کا بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پرغور