سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کا یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کی اچانک بندش پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز ملازمین کئی دہائیوں سے ایمانداری اور محنت سے اپنی خدمات انجام دیتے آئے ہیں، ان کی خدمات کو ٹھکرا دینا قابلِ افسوس ہے۔

ایک بیان مین سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کا ادارہ گزشتہ 55 برسوں سے کم آمدنی والے شہریوں کو بنیادی اشیائے خور و نوش سستے داموں فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتا آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 1971 میں شہید ذوالفقار بھٹو غریب طبقے کو سبسڈی فراہم کرنے کے لیے یوٹیلیٹی اسٹورز قائم کیے تھے، یوٹیلیٹی اسٹورز ان علاقوں میں بھی خدمات انجام دیتے رہے جہاں نجی شعبے کی رسائی نہیں، ملک بھر میں تقریباً 3,800 یوٹیلیٹی اسٹورز سے  ماہانہ اوسطاً ڈیڑھ سے دو کروڑ افراد مستفید ہو رہے تھے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش اور تقریباً بارہ ہزار ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک دے کر فارغ کرنا ہزاروں خاندانوں کی روزی روٹی پر حملہ اور عوامی مفاد کے خلاف ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز ملازمین کئی دہائیوں سے ایمانداری اور محنت سے اپنی خدمات انجام دیتے آئے ہیں، ان کی خدمات کو ٹھکرا دینا قابلِ افسوس ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کے محنت کش ملازمین کو بے روزگار کرنے کے بجائے انہیں دیگر وفاقی یا صوبائی اداروں میں مناسب طریقے سے ایڈجسٹ کیا جائے، یوٹیلیٹی اسٹورز کو مکمل طور پر ختم کرنے کے بجائے ان کی ری اسٹرکچرنگ کی جائے اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کر کے فعال رکھا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز صرف ایک کاروباری ادارہ نہیں بلکہ یہ ایک قومی خدمت ہے جو ملک کے کروڑوں لوگوں کو سہولت فراہم کرتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

 صنعتکاروں کی پالیسی ریٹ 11فیصد برقرار رکھنے پر کڑی تنقید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250916-06-2

 

کراچی (کامرس رپورٹر)سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کراچی کے صدر احمد عظیم علوی نے بزنس کمیونٹی کے مسلسل مطالبے کے باوجود اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی ریٹ میں کمی نہ کرنے اور 11فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے ایک بار پھر پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ پر لانے کا مطالبہ دہرایا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک کے اس فیصلے کے نتیجے میں حکومت کی معاشی شرگرمیوں میں تیزی لانے کی تمام حکمت عملی پر پانی پھر جائے گا اور سرمایہ کاری بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ایک بیان میں احمد عظیم علوی کا مزید کہنا تھا کہ اگر اسٹیٹ بینک پالیسی ریٹ میں یکدم نمایاں کمی کرنے سے قاصر ہے تو مرحلے وار کچھ نہ کچھ کمی کرکے اسے نیچے لایا جاسکتا ہے جس کے ملکی معیشت پر یقینی طور پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے اور کاروبار وصنعتوں کی توسیع اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوگی تاہم حالیہ اقدامات نے بزنس کمیونٹی شدید مایوس کیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پالیسی ریٹ کی زائد شرح کا سب سے زیادہ نقصان چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں ( ایس ایم ایز) کو ہو گا جو زائد پیداواری لاگت کی وجہ سے اپنی بقا قائم رکھنے کی سخت جدوجہد کررہی ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ مہنگائی کو جواز بنا کر پالیسی ریٹ میں کمی نہ کرنا ہر گز دانشمندی نہیں حالانکہ گذشتہ کئی ماہ کا جائزہ لیا جائے تو مہنگائی شرح میں کمی دیکھنے میں آئی ہے مگر اسٹیٹ بینک نے اپنی مانیٹری پالیسی کو نرم کرنے کے بجائے مزید سخت کردیا ہے جو سمجھ سے بالا تر ہے۔مرکزی بینک کو پاکستان کے حریف ممالک میں پالیسی ریٹ کا جائزہ لینا چاہیے جہاں آسان شرائط اور مناسب شرح پر قرضوں کی فراہمی معمول کی بات ہے۔ انہوں نے مانیٹری پالیسی کمیٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کرے اور ملک کے بہتر مفاد میں پالیسی ریٹ کو بتدریج نیچے لائے تاکہ کاروبار و صنعتی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہو اور پاکستان کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کیا جاسکے۔

متعلقہ مضامین

  • آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنیوالے ممالک کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ
  • عدلیہ میں ججز ذاتی اختلافات رکھتے ہیں اور کھل کر سامنے آگئے ہیں، بیرسٹر گوہر
  • شرجیل میمن اور ناصر شاہ کی یوٹونگ بس کمپنی کو سندھ میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • سندھ حکومت سرمایہ کاروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کررہی ہے، گورنر سندھ
  • گوگل نے 200 ملازمین کو فارغ کردیا، اتنے بڑے پیمانے پر برطرفیوں کی وجہ کیا بنی؟
  • گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے جبکہ کوٹری پر نچلے درجے کا سیلاب ہے: شرجیل میمن
  • حکومت سیلاب اور ہنگامی صورتحال میں ہرممکن ریلیف کی فراہمی کیلیے کوشاں ہے، شرجیل میمن
  •  صنعتکاروں کی پالیسی ریٹ 11فیصد برقرار رکھنے پر کڑی تنقید
  • سیلاب کی تباہ کاریاں‘ کاشتکاروں کو مالی امداد فراہم کی جائے‘سلیم میمن
  • سرکاری ملازمین کے لیے اچھی خبر;تعلیم کیلیے خصوصی فنڈ فراہم کرنے کا فیصلہ