مستقبل کے معماروں کو سلام: ہیروزِ پاکستان کو قوم کا خراجِ تحسین
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
پاکستان کے روشن مستقبل اور قوم کے فخر کو سلام، جن کی کہانیاں نہ صرف متاثر کن ہیں بلکہ ایک نئی راہ بھی دکھاتی ہیں۔ ایسی ہی ایک داستان ہے کراچی سے تعلق رکھنے والے فلم میکر عمر عادل کی، جنہوں نے نہ صرف خواب دیکھے بلکہ انہیں حقیقت میں بدل کر ایک مثال قائم کی۔
عمر عادل بتاتے ہیں کہ وہ کراچی میں پیدا ہوئے اور وہیں سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ ان کا خواب تھا کہ وہ ایسی فیلڈ میں کام کریں جس سے معاشرے میں مثبت پیغام دیا جا سکے۔ اسی جذبے کے تحت انہوں نے انڈس ویلی اسکول آف آرٹ اینڈ آرکیٹیکچر میں داخلہ لیا۔ ان کا ماننا ہے کہ فلم میکنگ ایک ایسا ذریعہ ہے جس کے ذریعے ہم لوگوں کی حقیقی کہانیاں دنیا تک پہنچا سکتے ہیں۔
2005 میں بالاکوٹ میں آنے والے زلزلے کے بعد انہوں نے لینڈ سلائیڈنگ کے مسئلے پر ڈاکومنٹریز بنائیں اور ماحول کو بہتر بنانے کے لیے شعور اجاگر کیا۔ مگر 2018 کا سال ان کی زندگی کا بدترین موڑ لے آیا، جب کراچی میں فائرنگ کے واقعے کے دوران ان کی بیٹی زخمی ہو گئی۔ بدقسمتی سے اسپتال لے جانے کے باوجود ان کی بیٹی کا بروقت علاج نہیں کیا گیا، اور وہ جان کی بازی ہار گئی۔
ایسے دل دہلا دینے والے واقعے کے بعد اکثر لوگ ہمت ہار دیتے ہیں، لیکن عمر عادل اور ان کی اہلیہ نے کراچی چھوڑنے کے بجائے یہیں رہ کر نظام کی بہتری کے لیے جدوجہد کی۔ انہوں نے ہیلتھ سیکٹر، پولیس اور سندھ حکومت کے ساتھ مل کر کام کیا۔ انہی کوششوں کے نتیجے میں ’’امل عمر بل‘‘ پاس ہوا، جو اب قانون کی حیثیت رکھتا ہے اور اس کے تحت کسی بھی مریض کو علاج سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔
عمر عادل نے اپنی بیٹی کی یاد میں ’’راہِ امل‘‘ کے نام سے ایک تنظیم قائم کی تاکہ بچوں پر توجہ دی جا سکے۔ انہوں نے ’’پکے دوست‘‘ کے نام سے اردو میں بچوں کےلیے ایک ورچوئل ورلڈ بھی تیار کی۔ پاک-چین تعلقات پر مبنی فلم ’’چلے تھے ساتھ‘‘ بنائی، جسے دنیا کے مختلف ممالک کے ساتھ نیٹ فلکس پر بھی دکھایا گیا۔
عمر عادل مختلف اداروں کے ساتھ مل کر معاشرے میں مثبت تبدیلی کے لیے بامقصد ڈاکومنٹریز بناتے رہے۔ ان کا پیغام ہے: ’’آپ جہاں کہیں بھی ہوں، امید نہ چھوڑیں.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انہوں نے
پڑھیں:
ملک کے لئے جانیں قربان کرنے والے شہداء اور ان کے اہل خانہ کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے، گنڈا پور
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے بنوں میں شہید ہونے والے پاک فوج کے میجر عدنان اسلام کے گھر جاکر والدین سے تعزیت کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور منگل کے روز چند دن قبل بنوں میں شہید ہونے والے پاک فوج کے میجر عدنان اسلم کے گھر گئے جہاں انہوں نے شہید کے اہل خانہ سے تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔
وزیر اعلیٰ نے شہید کے درجات کی بلندی کے لیے فاتحہ خوانی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی اور ملک و قوم کے لیے میجر عدنان کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وہ اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں، شہید میجر عدنان اسلم نے دہشتگردوں کا انتہائی جوانمردی سے مقابلہ کیا اور پوری قوم کو ایسے بہادر سپوتوں پر فخر ہے۔
وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ ملک کے لئے جانیں قربان کرنے والے شہداء اور ان کے اہل خانہ کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے، ملک میں امن کے لئے سکیورٹی فورسز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بے مثال قربانیاں دی ہیں، دہشتگردی کے خاتمے کے لئے پوری قوم فورسز کے ساتھ ہے۔