بانی پی ٹی آئی کے صاحبزادوں کو پاکستان میں انتشار پھیلانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی، عظمی بخاری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اگست2025ء) وزیر اطلا عات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی کے صاحبزادے انتشار پھیلانے کیلئے پاکستان آنا چاہتے ہیں تو ان کو اس کی ہر گز اجازت نہیں ملے گی ۔ ہفتہ کے روز جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ علیمہ خان کبھی کہتی ہیں قا سم اور سلیمان کو انکی والدہ نے پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی اورکبھی کہتی انکو ویزہ نہیں مل رہا، وہ جن کے بچے ہیں پہلے ان سے تو پوچھ لیں وہ آنے کی اجازت دے رہے یا نہیں؟۔
عظمی بخاری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کبھی کہتی ہیں وہ پاکستانی ہیں اورکبھی وہ ویزے مانگنے کی بات کرتی ہیں، جب بچوں کے والد،والدہ سوئم اور فسادیوں کا گرو انقلاب نہیں لاسکے تو قاسم و سلیمان کیا تیرمارلیں گے؟۔(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ عمران خان کے بچے امریکا سیر سپاٹے کرنے گئے تھے وہ گھوم پھر کے واپس لندن پہنچ گئے ہیں، اگر وہ اپنے والد سے ملنا چاہتے ہیں تو شوق سے پاکستان آئیں انکو کوئی نہیں روکے گا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہاں البتہ اگر بانی پی ٹی آئی کے صاحبزادے انتشار پھیلانے کیلئے پاکستان آنا چاہتے ہیں تو اسکی انکو ہر گز اجازت نہیں ملے گی کیونکہ وہ غیرملکی شہری ہیں، اگر غیر ملکی بچوں نے ہی تحریک چلانی ہے تو یہاں موجود پی ٹی آئی قیادت کو شرم ضرور آنی چاہیے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بانی پی ٹی آئی اجازت نہیں
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی محمود اچکزئی کی تقرری مزید مشکلات کا شکار ہو گئی۔
آزاد ارکان کی طرف سے تقرری کے لئے عرضداشت کی وصولی کا اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے تاحال جاری نہیں ہوا جو گزشتہ ماہ دائر کی گئی تھی۔درخواست ابھی اسپیکر سردار ایاز صادق کے روبرو پیش نہیں ہوئی جو اہم غیر ملکی دورے پر تھے۔
تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قومی اسمبلی کے لئے قائد حزب اختلاف پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی کا تقرر مشکلات کا شکار ہوگیا ہے۔
گزشتہ ماہ قومی اسمبلی کے ستر سے زیادہ آزاد ارکان کے مبینہ دستخطوں سے ایک عرضداشت اسپیکر سیکریٹریٹ میں دائر کی گئی تھی جس کے بارے میں تاحال کوئی اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے جاری نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق قائد حزب اختلاف کی نشست پر تقرری سے پہلے اسپیکر ایوان میں اس منصب کے خالی ہونے کا اعلان کرینگے جس کے بعد ارکان سے نامزدگی کے لئے درخواستیں طلب کی جائیں گی۔
جن ارکان کی طرف سے عرضداشت پر دستخط کئے گئے ہیں ان کی حیثیت آزاد رکن کی ہے وہ قبل ازیں خو د کو سنی اتحاد کونسل سے وابستہ ظاہر کرتے رہے ہیں جس کے اپنے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کو دس سال کی سزائے بامشقت سنائی جاچکی ہے اور انہیں نا اہل قرار دیا جاچکا ہے اب خو د بھی قومی اسمبلی کے رکن نہیں رہے۔
قائد حزب اختلاف کے تقرر سے پہلے اسپیکر موصولہ درخواست پر ثبت ارکان کے دستخطوں کی انفرادی طور پر تصدیق کرینگے اگر کسی ایک رکن کے دستخط سیکریٹری میں پیش کردہ دستخطوں سےمختلف ہوئے اور ان کی تصدیق نہ ہوسکی تو پوری درخواست کو مسترد کردیا جائے گا۔