پاک سعودی تجارتی حجم 723 ملین ڈالرز تک پہنچ چکی ہیں، پاکستانی سفیر احمد فاروق
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
سعودی عرب میں پاکستانی سفیر احمد فاروق کا کہنا ہے کہ سعودیہ میں آئی ٹی کا شعبہ تیزی سے فروغ پا رہا ہے جس کی بدولت گزشتہ برس 73 ملین ڈالرز کا زرمبادلہ پاکستان بھیجا گیا ہماری کوشش ہے کہ نئی آنے والی کمپنیوں کے لیے بھی راہ ہموار کی جائے تاکہ وہ بھی سعودی مارکیٹ میں اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کر سکیں۔
سفارتخانہ پاکستان ریاض میں سفیر پاکستان احمد فاروق نے مختلف امور پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ معرکہ حق بنیان مرصوص میں سفارتخانہ پاکستان نے سعودی تھنک ٹینکس کے ساتھ مراسم کو ناصرف مضبوط بنایا بلکہ بھارتی وفود کے موقف کے مقابلے میں پاکستانی مؤقف کو بہتر انداز میں پیش کیا اور پاک بھارت کشیدگی رکوانے میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کلیدی کردار رہا۔
مزید پڑھیں:قیدیوں کے تبادلے کا پاک سعودی معاہدہ، 30 اسیران پاکستان منتقل
سفیر پاکستان احمد فاروق نے بتایا کہ سعودی عرب میں سو سے زائد آئی ٹی کمپنیاں قیام عمل میں لائی جاچکی ہیں جن کی بدولت ایک سال کے دوران انکی کمپنیوں کی جانب سے 73 ملین ڈالرز کا زرمبادلہ پاکستان بھجوایا گیا جبکہ پاک سعودی تجارتی حجم 723 ملین ڈالرز تک پہنچ چکی ہیں جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔
احمد فاروق کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں مقیم لاکھوں پاکستانی ہماری معیشت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں جنھوں نے ایک سال کے دوران ریکارڈ 9.
مزید پڑھیں:وزیر ریلوے حنیف عباسی کا پاک سعودی تجارتی تعلقات بڑھانے پر زور
سفیر پاکستان احمد فاروق کا کہنا تھا کہ پاک سعودی تعلقات میں کلچرل سرگرمیاں انتہائی اہمیت کی حامل ہیں دونوں ممالک کی عوام کے باہمی رشتوں کو مضبوط بنانے کے لیے کلچرل سرگرمیوں کا آغاز کیا جا رہا ہے پاکستانی فلموں کی سکریننگ کے علاوہ پاکستانی خطاط کی نمائش کا اہتمام بھی جلد کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاک سعودی تجارتی حجم پاکستانی سفیر احمد فاروق سعودی عربذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاک سعودی تجارتی حجم پاکستانی سفیر احمد فاروق پاک سعودی تجارتی احمد فاروق ملین ڈالرز
پڑھیں:
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی میزبانی کو ایرانی قیادت نے تاریخی قرار دیا ہے: ایرانی سفیر
پاکستان میں تعینات ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان اور اعلیٰ سطح کے وفد کے دورہ پاکستان کے دوران پاکستانی مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا ہے۔ ایرانی سفیر کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی میزبانی کو ایرانی قیادت نے تاریخی قرار دیا ہے۔ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے سماجی رابطے کی وی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں تحریر کیا کہ ’میں برادر، دوست اور ہمسایہ ملک پاکستان کی حکومت اور عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، جنہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے وفد کو نہایت گرمجوشی اور فراخدلی سے خوش آمدید کہا اور مہمان نوازی کی‘۔انہوں نے کہا کہ ’خصوصی طور پر میں وزیر اعظم جناب محمد شہباز شریف کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں، جنہوں نے اس اہم دورے کے دوران یادگار اور تاریخی لمحات فراہم کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا‘۔انہوں نے لکھا کہ ’صدر جناب آصف علی زرداری کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ایرانی وفد کی ایوان صدر میں میزبانی کی‘۔
ایرانی سفیر نے ’ایکس‘ پر پیغام میں لکھا کہ ’فیلڈ مارشل جناب عاصم منیر کا بھی دلی شکریہ ادا کرتا ہوں جن کی باوقار موجودگی اور قیمتی تعاون نے اس اعلیٰ سطح کے دورے کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’میں پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحٰق ڈار اور وزارتِ خارجہ کے اُن کے محنتی اور پیشہ ورانہ ساتھیوں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں، جنہوں نے اس دورے کی اعلیٰ سطح پر انتظام و انصرام اور ہم آہنگی میں کلیدی کردار ادا کیا‘۔انہوں نے میاں نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا بھی خاص طور پر شکریہ ادا کیا.جنہوں نے لاہور کے تاریخی اور خوبصورت شہر میں وفد کو پرتپاک مہمان نوازی سے نوازا۔رضا امیری مقدم نے ریاض حسین پیرزادہ، خواجہ آصف، جام کمال خان، عبدالعلیم خان، محمد رضا حیات ہراج اور عطا اللہ تارڑ کا بھی شکریہ ادا کیا، جنہوں نے اپنے اپنے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے مخلصانہ کوششیں کیں اور 12 اہم مفاہمتی یادداشتوں کو حتمی شکل دینے میں اہم کردار ادا کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اور ایران کے درمیان تاریخی، ثقافتی اور تزویراتی بنیادوں پر قائم گہرے تعلقات ہیں، اور دونوں ممالک نے تجارت، بنیادی ڈھانچے، ثقافت سمیت کئی شعبوں میں متعدد معاہدوں پر دستخط کیے ہیں‘۔ایرانی سفیر نے کہا کہ ’یہ دورہ ہمارے دونوں برادر ممالک کے دیرینہ تعلقات میں ایک نئے باب اور اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے. دونوں فریقین نے وسیع شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے اور گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا‘۔ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت کے اس پختہ اور واضح عزم اور ارادے کے پیش نظر کہ دوطرفہ تجارتی حجم کو 10 ارب ڈالر تک پہنچایا جائے۔رضا امیری مقدم نے لکھا کہ ’میں اسے اپنی ذمہ داری، فرض اور اعزاز سمجھتا ہوں کہ میں، پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتخانے کے میرے رفقا، اور ہمارے وطن عزیز میں موجود ہمارے ہم منصب، اس مشترکہ وژن کو حقیقت بنانے کے لیے شب و روز محنت کریں‘۔