کنگ سلمان ریلیف سینٹر (کے ایس ریلیف) کی جانب سے افغانستان کے لیے خوراک کی فراہمی کا نیا منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کنگ سلمان ریلیف سینٹر کی جانب سے پاکستان میں راشن پیکجز کی تقسیم کے تیسرے مرحلے کا آغاز

ایس پی اے کے مطابق کنگ سلمان ریلیف سینٹر نے ایران سے واپس آنے والے افغان مہاجرین کے لیے خاص طور پر 5 ہزار خوراک کے پیکٹ مختص کیے ہیں۔

یہ منصوبہ سعودی عرب کی جانب سے جاری امدادی اور انسانی خدمت کے اقدامات کا حصہ ہے، جو ’کے ایس ریلیف‘ کے ذریعے دنیا بھر میں متاثرہ ممالک اور عوام کی خوراک کی سلامتی اور امداد کے لیے کیے جا رہے ہیں۔

یہ اقدام مملکت کے عالمی انسانی اور امدادی خدمات میں پیش پیش کردار کو مزید مستحکم کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کنگ سلمان ریلیف سینٹر کی جانب سے 250 افغان خاندانوں کو شیلٹر کٹس کی فراہمی

کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر سعودی عرب کی تنظیم ہے جو دنیا بھر میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد فراہم کرتی ہے۔ یہ ادارہ قدرتی آفات، جنگوں اور دیگر ہنگامی حالات میں متاثرہ افراد کو خوراک، پناہ، طبی امداد اور دیگر ضروری سہولیات فراہم کرتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews افغان مہاجرین افغانستان ایران خوراک کی فراہمی کنگ سلمان ریلیف ٹرسٹ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغان مہاجرین افغانستان ایران خوراک کی فراہمی کنگ سلمان ریلیف ٹرسٹ وی نیوز کنگ سلمان ریلیف سینٹر کی جانب سے کی فراہمی خوراک کی کے لیے

پڑھیں:

چین کے سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے پاکستانی سیٹلائٹ کی روانگی اہم سنگ میل ہے، چینی میڈیا

چین کے سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے پاکستانی سیٹلائٹ کی روانگی اہم سنگ میل ہے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 5 August, 2025 سب نیوز

اسلام آباد :چین کی جا نب سے شی چھانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے کوائی زو-1 اے لانچ راکٹ کے ذریعے پاکستان کے ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ پی آر ایس ایس -01 کی کا میابی سے خلا میں روانگی چین اور پاکستان کے خلائی تعاون کے سفر میں ایک اہم سنگ میل قرار دی گئی ہے اور دونوں ممالک نیز خطے کی ترقی اور تعاون کے لیے غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔ منگل کے روز چینی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ ایک ایسا سیٹلائٹ ہے جو زمین کی سطح اور زمینی ماحول کا آپٹیکل یا الیکٹرانک جائزہ لینے کے لیے سینسرز استعمال کرتا ہے۔ یہ موسمیات، وسائل، سمندر اور ماحولیات جیسے شعبوں میں وسیع پیمانے پر استعمال ہوتا ہے۔ پی آر ایس ایس -01 سیٹلائٹ پاکستان اور اس کے گردونواح کے علاقوں کی زمینی ساخت، زمین کے استعمال اور شہری توسیع کے رجحانات کو واضح طور پر ریکارڈ کر سکتا ہے، جو قومی منصوبہ بندی اور وسائل کی ترقی کے لیے درست ڈیٹا فراہم کرے گا۔

زراعت کے شعبے میں، فصلوں کی نشوونماء کی نگرانی کے ذریعے یہ کسانوں کو زمینوں کے سائنسی انتظام میں مدد دے گا، جس سے زرعی پیداوار بڑھے گی اور زراعت کی ترقی کو فروغ ملے گا۔ شہری منصوبہ بندی میں، سیٹلائٹ کے فراہم کردہ درست ڈیٹا کی بنیاد پر شہری خلاء کو بہتر طریقے سے ترتیب دیا جا سکے گا، جس سے شہری ترقی کی سائنسی بنیاد اور پائیداری کو بہتر بنایا جا سکے گا۔ آفات کے انتظام کے حوالے سے، سیٹلائٹ پر نصب جدید مشاہداتی آلات موسمیاتی تبدیلیوں، گلیشیئرز کی حرکت اور زمینی تباہی کے خطرناک مقامات کی بروقت نگرانی کر سکتے ہیں، جو قبل از وقت انتباہ جاری کر کے تباہی سے بچاؤ کے لیے وقت فراہم کرے گا، جس سے جانی و مالی نقصانات کو کم کیا جا سکے گا۔ پاکستان جو اکثر سیلاب، زلزلے اور لینڈ سلائیڈنگ جیسی آفات کا شکار رہتا ہے، اس سیٹلائٹ کی نگرانی اور انتباہی صلاحیت کی بدولت عوامی جان و مال کے تحفظ اور معاشرتی ترقی کے لیے مضبوط تکنیکی سپورٹ میسر آئے گی۔

فوجی اور قومی سلامتی کے تناظر میں بھی ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کی اہمیت مسلمہ ہے۔ یہ انٹیلی جنس جمع کرنے، اہداف کی شناخت اور جنگ کے میدان کی صورتحال کو جاننے کے لیے استعمال ہو سکتا ہے، جو فوجی فیصلہ سازی کے لیے اہم معلومات فراہم کرے گا۔ بین الاقوامی جغرافیائی سیاسی ماحول میں، خاص طور پر پاکستان اور بھارت کے پیچیدہ تعلقات کو مدنظر رکھتے ہوئے، یہ سیٹلائٹ پاکستان کو خلائی انٹیلی جنس کے شعبے میں بھارت کے ساتھ موجود فرق کو کم کرنے، اپنی دفاعی سلامتی کی صلاحیت کو بڑھانے اور خطے کے معاملات میں اپنی آواز اور اسٹریٹجک خودمختاری کو مضبوط بنانے میں مدد دے گا۔ اس لانچ کا ایک اور اہم پہلو کوائی زو -1 اے لانچ راکٹ کی منفرد خصوصیات ہیں۔ یہ کوائی زو -1 اے کا 29 واں مشن تھا۔ اگرچہ یہ حجم میں چھوٹا اور اٹھانے کی صلاحیت محدود رکھتا ہے، لیکن چین کے راکٹ خاندان میں اس کا مقام ناقابل تبدیل ہے۔ یہ روایتی بڑے راکٹس کی طویل تیاری اور سست ردعمل کی مشکلات کو حل کرتا ہے اور سیٹلائٹس کی فوری لانچنگ جیسی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ ٹھوس ایندھن استعمال کرتا ہے، جو عارضی ایندھن بھرنے کے خطرات کو ختم کرتا ہے۔ اس کا آپریشن آسان ہے اور یہ موبائل لانچر زمینی سطح پر ایک سادہ لانچ ماڈل کو استعمال کرتا ہے، جس میں پیچیدہ ٹاورز کی ضرورت نہیں ہوتی اور یہ لانچنگ عمل کو آسان بناتا ہے۔ یہ راکٹ کم لاگت کی لانچنگ، قابل اعتماد، درست مدار اور مختصر وقت کی تیاری جیسی خصوصیات کا حامل ہےجو تیز ردعمل اور بڑے پیمانے پر لانچ کی صلاحیت کو اجاگر کرتی ہیں۔

سیٹلائٹ لانچ کے شعبے میں پاکستان اور چین کا یہ تعاون دونوں ممالک کےہمہ موسمی اسٹریٹجک تعاون کی ایک بہترین مثال ہے۔ چین اور پاکستان کے درمیان دوستانہ اعتماد کی بنیاد گہری ہے۔ خلائی اور دفاعی سلامتی جیسے شعبوں میں گہرا تعاون جاری ہے۔ خلائی لانچ کئی اہم ٹیکنالوجیز اور خفیہ معلومات پر مشتمل ہوتی ہے۔

پاکستان کا چین کو اپنا سیٹلائٹ لانچ پارٹنر منتخب کرنا دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کی بلندی کو ظاہر کرتا ہے، جو چین پاک ہمہ موسمی اسٹریٹجیک تعاون کو مزید مضبوط اور گہرا کرتا ہے اور چین پاک ہم نصیب معاشرے کے تصور کو عملی شکل دیتا ہے۔ بین الاقوامی اثرات کے تناظر میں، چین کا پاکستان کو سیٹلائٹ لانچ میں مدد فراہم کرنا خلائی وسائل کے اشتراک کو فروغ دیتا ہے، جس سے زیادہ ممالک خلائی وسائل کو اپنی ترقی کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ یہ ایک زیادہ منصفانہ اور جامع بین الاقوامی خلائی نظام کی تعمیر میں مدد کرتا ہے اور دیگر ممالک کے درمیان خلائی تعاون کی ایک بہترین مثال پیش کرتا ہے، جس سے بین الاقوامی خلائی تعاون کی گہرائی میں اضافہ ہوتا ہے۔پاکستان کے ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ PRSS-01 کی کامیاب لانچ چین اور پاکستان کے تعاون کے سفر میں ایک نئے باب کا اضافہ ہے۔ مستقبل میں پاکستان اور چین کے درمیان خلائی اور دیگر شعبوں میں تعاون سے مزید فوائد کی توقع کی جا سکتی ہے، جو نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کے لیے خوشحالی لائے گا بلکہ خطے اور دنیا کی امن و ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروفاقی حکومت نے اپوزیشن کو 26 ویں ترمیم پر مذاکرات کی دعوت دیدی حکومت کا نیشنل آرٹیفیشل انٹیلی جنس فنڈ کے قیام،سالانہ 2لاکھ افراد کو اے آئی ٹریننگ دینے کا فیصلہ انسٹاگرام نے صارفین کو بڑی سہولت سے محروم کردیا چین نے پاکستانی ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ PRSS-1 کو کامیابی سے لانچ کر دیا پاکستان کا جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کل چین سے لانچ کیا جائیگا حکومت کا الیکٹرک بائیکس 2 سال کی اقساط پر دینے کا فیصلہ پاکستان میں جدید اے آئی ریسرچ سینٹرز کے قیام پر پیش رفت TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی: غیر قانونی پیوندکاری کے سینٹر کا انکشاف، اسٹریچر سے بندھا ہوا شخص بازیاب
  • پنجاب حکومت کی اپنی چھت اپنا گھر منصوبہ، 6 ماہ میں 50 ہزار شہریوں کو بلاسود قرض کی فراہمی
  • چاند پر انسانی بستی کے لیے بجلی کی فراہمی کا منصوبہ، ناسا نے نیوکلیئر ری ایکٹر پر کام تیز کردیا
  • شارجہ: پاک افغان میچ میں تماشائیوں کا تصادم روکنے کیلئے سخت اقدامات کا فیصلہ
  • کنگ سلمان ریلیف نے آزاد کشمیر میں 6ہزار متاثرہ خاندانوں میں فوڈ پیکجز کی تقسیم مکمل کرلی
  • پاک افغان میچ میں تماشائیوں کی بدنظمی روکنے کے لیے شارجہ انتظامیہ کا اہم فیصلہ
  • باڈی بلڈر محمد سلمان، جانیے ان کی عالمی فتوحات اور خوراک کی تفصیل
  • ایف اے او کا برطانیہ کے اشتراک سے افغانستان میں زرعی منصوبہ
  • چین کے سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے پاکستانی سیٹلائٹ کی روانگی اہم سنگ میل ہے، چینی میڈیا