مصرمیں دنیا کے سب سے بڑے میوزیم کا افتتاح نومبر میں کیا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2025ء)ایک بلین ڈالر کی خطیر رقم سے بنے والے دنیا کے سب سے بڑے میوزیم کا افتتاح مصر میں نومبر میں ہوگا۔عرب میڈیا کے مطابق مصری حکام کا کہنا تھا کہ 50 ہیکٹر رقبے پر پھیلا میوزیم ایک پرانی تہذیب کی نمائندگی کرے گا، جس کو دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے سیاح مصر آئیں گے۔
(جاری ہے)
میوزیم کی تعمیر میں ایک بلین ڈالر کی لاگت آئی ہے، یہ میویزم گیزا کے اہرام کے قریب تعمیر کیا گیا ہے، جس کا افتتاح یکم نومبر کو کر دیا جائے گا۔
اس عجائب گھر کو گرینڈ اجیبپشن میوزیم (جیم)کا نام دیا گیا ہے، جس میں فرعون طوطن خامن کے قیمتی خزانوں کے ہمراہ ایک لاکھ مختلف نوادرات شامل ہیں۔مصری وزیرِاعظم نے کابینہ کے اجلاس میں بتایا کہ مصری صدر عبدالفتح السیسی نے میوزیم کی افتتاحی تاریخ کی منظوری دے دی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
مصری فوج کی صحرائے سینا میں تعیناتی، نیتن یاہو نے امریکا سے مدد مانگ لی
اسرائیلی حکام نے مزید بتایا کہ مصر نے صحرائے سینا میں لڑاکا طیاروں کے لیے رن ویز تعمیر کئے ہیں، اس کے علاوہ زیرِ زمین تنصیبات بھی تعمیر کی گئی ہیں، جو ممکنہ طور پر میزائلوں کی ذخیرہ گاہ کے طور پر استعمال کی جاسکتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی وزیراعظم نے امریکا سے مصر پر صحرائے سینا سے فوج ہٹانے کے لیے دباؤ ڈالنے کی درخواست کردی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے جنوب میں صحرائے سینا کی سرحد پر مصری افواج کی تعداد میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ٹرمپ انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ وہ مصر سے اس حوالے سے بات کریں، نیتن یاہو نے پیر کے روز امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے صحرائے سینا میں مصری فوج کے اضافے پر بات کی تھی۔ اسرائیلی حکام نے اس صورتحال پر ردعمل میں کہا ہے کہ غزہ میں جاری جنگ کے دوران مصر کی جانب سے اسرائیل کی جنوبی سرحد پر فوج میں اضافہ ایک حساس معاملہ ہے۔ اسرائیلی حکام نے صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مصر نے صحرائے سینا میں دفاعی تیاری کے ساتھ ساتھ جارحانہ مقاصد کے لیے بھی تیاری شروع کردی ہے، جو ممکنہ طور پر کسی حملے کے دوران استعمال میں لائی جاسکتی ہے۔
اسرائیلی حکام نے مزید بتایا کہ مصر نے صحرائے سینا میں لڑاکا طیاروں کے لیے رن ویز تعمیر کئے ہیں، اس کے علاوہ زیرِ زمین تنصیبات بھی تعمیر کی گئی ہیں، جو ممکنہ طور پر میزائلوں کی ذخیرہ گاہ کے طور پر استعمال کی جاسکتی ہیں۔ دوسری جانب ایک اسرائیلی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ مصر نے پچھلے 72 گھنٹوں میں اپنی فوج کی تعیناتی کو دو گنا کر دیا ہے، اس کے علاوہ سرحد کے پاس بھاری اسلحہ اور ہیلی کاپٹرز تعینات کر دیئے ہیں۔ واضح رہے کہ 1979ء میں کیمپ ڈیوڈ امن معاہدے کے بعد مصر اور اسرائیل کے درمیان صحرائے سینا فوجی زونز میں تقسیم کر دیا گیا تھا، جہاں صرف ہلکے ہتھیاروں کو رکھنے کی ہی اجازت دی گئی تھی۔