راولپنڈی جرگہ قتل کیس: ملزم عصمت اللہ خان کی فائرنگ کی نئی ویڈیو سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
راولپنڈی میں 19 سالہ شادی شدہ خاتون سدرہ عرب کے بہیمانہ قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ جرگے کے سربراہ عصمت اللہ خان کی ایک اور ویڈیو منظرعام پر آئی ہے جس میں اسے سرعام کلاشنکوف سے فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ عصمت اللہ گلی میں کھڑا ہو کر فائرنگ کر رہا ہے جبکہ اسی دوران ایک کمسن بچہ خوفزدہ ہو کر کھمبے کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی: جرگہ کے حکم پر سدرہ عرب کے قتل میں بڑی پیش رفت، ویڈیو بھی سامنے آگئی
پولیس حکام کے مطابق عصمت اللہ خان سے دوران تفتیش ایک کلاشنکوف بھی برآمد کی گئی ہے۔ ملزم کے خلاف بغیر لائسنس اسلحہ رکھنے اور عوامی مقام پر فائرنگ کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مزید برآں، ملزم عصمت اللہ 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے۔ تفتیش کے دوران اس نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے سدرہ عرب کو ایک جرگے کے فیصلے کے تحت قتل کیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کیس کی ہر پہلو سے تفتیش جاری ہے اور مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
راولپنڈی جرگہ قتل سدرہ عرب عصمت اللہ خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: راولپنڈی جرگہ قتل عصمت اللہ خان عصمت اللہ خان
پڑھیں:
راولپنڈی میں غیر قانونی پیوندکاری سینٹر کا انکشاف، چھاپے کے دوران اسٹریچر سے بندھا شخص بازیاب
راولپنڈی کے علاقے تھانہ روات کی حدود میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے انسانی اعضاء کی غیر قانونی پیوندکاری کا بڑا انکشاف ہوا ہے جب کہ پولیس نے چھاپہ مار کر ایک شخص کو بازیاب کرایا ہے جسے گردہ نکالنے کے لیے باندھ کر رکھا گیا تھا۔
موقع سے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا چھ ملزمان جن میں سرجن ڈاکٹراور دیگر معاونین شامل ہیں، فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
راولپنڈی کے تھانہ روات کی حدود میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مکان میں غیر قانونی گردہ پیوندکاری کا انکشاف اُس وقت ہوا جب پولیس گشت کے دوران شور کی آوازیں سن کر ایک مکان پر پہنچی۔
پولیس نے دروازہ نہ کھلنے پر انسانی جان کے تحفظ کے پیش نظر گھر میں داخل ہو کر ایک شخص کو کمرے سے بازیاب کرایا، جسے ڈرپ لگی حالت میں باندھ کر رکھا گیا تھا۔
گرفتار ملزم ظفراللہ نے انکشاف کیا کہ وہ اور اس کے ساتھی گردے نکال کر ملکی و غیر ملکی شہریوں کو فروخت کرتے تھے۔
فرار ہونے والوں میں حضرو اٹک سے تعلق رکھنے والا سرجن ڈاکٹر منظور، مانسہرہ سے تعلق رکھنے والا ڈاکٹرعامر، او ٹی اسسٹنٹ عمران، اسسٹنٹ گل نواز، زیب اور رفیق عرف فیکا شامل ہیں۔
بازیاب ہونے والے شہری زاہد حنان نے پولیس کو بتایا تعلق مقامی علاقے سے ہے اسے نوکری کا جھانسہ دے کر نشہ آور مشروب پلایا گیا اور بعد ازاں پی ڈبلیو ڈی کے ایک ہسپتال سے ٹیسٹ کروا کر زبردستی گردہ نکالنے کی کوشش کی گئی۔
پولیس نے موقع سے آپریشن تھیٹر کا سامان اور ادویات بھی برآمد کر لی ہیں۔ذرائع کے مطابق اس گروہ کے ہاتھوں ایک غیر ملکی شہری کی مبینہ ہلاکت کی بھی بازگشت سننے میں آ رہی ہے، جس کی تحقیقات جاری ہیں۔
پولیس کے مطابق اسی سوسائٹی سے اس سے قبل بھی ایسے گروہ گرفتار کیے جا چکے ہیں۔۔۔