’فلسطین کا پیلے‘ کے نام سے مشہور سابق فلسطینی فٹبالر اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سلیمان العبید اپنے پانچ بچوں کے لیے خوراک لینے کی غرض سے غزہ میں امداد کی تقسیم کے لیے بنائے گئے مرکز کی لائن میں موجود تھے جب اسرائیل کی جانب سے فضائی حملے کیے گئے۔

فلسطینی فٹبال ایسوسی ایشن (پی ایف اے) نے اپنے ایکس ہینڈل پر سلیمان العبید کی شہادت پر غم کا اظہار کیا۔

پی ایف اے کا ایکس پوسٹ میں لکھنا تھا کہ فلسطین کی قومی فٹبال ٹیم کے سابق کھلاڑی العبید غزہ پٹی کے جنوب میں امداد کے لیے منتظر شہریوں پر کیے جانے والے اسرائیلی حملوں میں شہید ہوگئے۔

سابق فرانسیسی کھلاڑی ایرک کینٹونا نے انسٹاگرام پر سلیمان العبید کی شہادت کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اسرائیلی بمباری اور فائرنگ سے غزہ میں ایک ہی خاندان نے 25افراد شہید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ: اسرائیلی فوج کی بمباری اور فائرنگ میں غزہ شہر کے صابرہ محلے میں ایک ہی خاندان سے تعلق رکھنےو الے کم از کم 25 افراد شہید ہوگئے، آج صبح سے اب تک 55 فلسطینی شہید ہوچکے۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اتوار کی صبح کے اوائل میں اسرائیلی جنگی طیاروں نے صابرہ محلے میں کئی گھروں پر بمباری کی، جہاں اگست کے آخر میں اسرائیلی ٹینکوں نے اس علاقے کو تباہ کرنے اور قبضہ کرنے کے منصوبے کے تحت پیش قدمی شروع کی تھی۔ حملے کے بعد کم از کم 17 افراد کو زندہ نکالا جا چکا ہے اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں، جبکہ لوگ اور ایمرجنسی رضاکار ہاتھوں سے ملبہ ہٹا رہے ہیں۔ خاندان کے افراد نے کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ تقریباً 50 لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

متاثرہ فلسطینی خاندان نے پھنسے ہوئے افراد کو نکالنے کے لیے فوری مدد کی اپیل کی ہے۔ اہل خانہ نے بتایا کہ انہیں اب بھی ملبے کے نیچے سے زندہ لوگوں کی آوازیں آ رہی ہیں۔ایک فرد نے کہا کہ’ میں پوری دنیا سے اپیل کرتا ہوں کہ براہِ کرم ہماری مدد کریں۔ ہمارے رشتہ دار زندہ دفن ہیں۔ ہم ان کی چیخیں ملبے کے نیچے سے سن رہے ہیں لیکن ان تک نہیں پہنچ پا رہے۔’

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی ڈرونز ملبے پر کام کرنے والے رضاکاروں پر فائرنگ کر رہے ہیں۔’ جب بھی ہم ان تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں تو اسرائیلی ڈرونز ہم پر فائر کھول دیتے ہیں۔ ہر پانچ آدمیوں میں سے چار شہید ہوجاتے ہیں اور ایک ہی بچتا ہے۔’

آن لائن گردش کرنے والی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ زخمیوں کو لوگوں کے ہجوم میں گھری ایک چھوٹی گاڑی میں لے جایا جا رہا ہے۔ ایک اور ویڈیو میں ایک ماں چیخ چیخ کر کہہ رہی ہے کہ ’ میں نے اپنے سارے بچے کھو دیے’ ۔ یہ صابرہ محلہ غزہ شہر کے جنوب میں واقع ہے۔

الجزیرہ کے مطابق کہ اسرائیلی فضائی حملے میں وسطی غزہ کے بریج پناہ گزین کیمپ میں سات فلسطینی شہید ہوئے، جن میں چار بچے بھی شامل تھے۔ یہ حملہ مبینہ طور پر اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) کے ایک کلینک کے قریب ہوا۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق آج صبح سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 55 افراد شہید ہوچکے ہیں۔ مزید بتایا کہ اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فوج کے ہاتھوں کم از کم 65 ہزار 283 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 66 ہزار 575 زخمی ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی بمباری اور فائرنگ سے غزہ میں ایک ہی خاندان نے 25افراد شہید
  • جنوبی لبنان میں اسرائیلی ڈرون حملہ، 3 بچوں سمیت 5 افراد شہید
  • معرکہ حق: کمسن مجاہد ارتضیٰ عباس شہید کے عزم و ہمت کی لازوال داستان
  • غزہ پر قیامت: اسرائیلی حملوں میں ایک دن میں 87 فلسطینی شہید
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے جاری، مزید 80 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے
  • مزید 51 فلسطینی شہید۔پرتگال کا فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان
  • اسرائیلی قابض فوج کے غزہ پر حملے جاری: مزید 51فلسطینی شہید
  • غزہ: اسرائیلی فورسز کے بدترین حملے جاری، مزید 51 فلسطینی شہید
  • گورنر خیبرپختونخوا کا شہید میر مرتضیٰ بھٹو کے یوم شہادت پر خراجِ عقیدت پیش
  • معرکہ حق کے دوران کمسن مجاہد ارتضیٰ عباس شہید کے عزم و ہمت کی لازوال داستان