2018 کی حکومت نہیں لینی چاہیے تھی، غلطی کی، اسد قیصر
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر کا کہنا ہے کہ 2018 کی حکومت ہمیں نہیں لینی چاہیے تھی، حکومت لے کر غلطی کی تھی۔
اسد قیصر نے حال ہی میں نجی ٹی وی کے شو میں شرکت کی جہاں ان کا کہنا تھا کہ عوام کو حق ہونا چاہیے کہ وہ اپنا نمائندہ چنیں اور میں سمجھتا ہوں کہ 2018 کی حکومت لے کر ہم نے غلطی کی کیونکہ اتحادی ہمارے ساتھ تھے۔
2018 کی حکومت ہمیں نہیں لینی چاہیے تھی، غلطی کی، عمران خان نے بھی کہا 2018 کی حکومت نہیں لینی چاہیے تھی، اسد قیصر رہنما پی ٹی آئی#NadeemMalikLive #SamaaTv #Pakistan pic.
— Nadeem Malik ???????? (@nadeemmalik) August 7, 2025
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان بھی مسلسل کہتے رہے ہیں کہ 2018 کی حکومت قبول کر کے غلطی کی کیونکہ اتحادیوں کے ساتھ ہر وقت سمجھوتہ کرنا پڑا اور ہم ایجنڈا پر عمل نہیں کر سکے۔
واضح رہے کہ سنہ 2018 میں پی ٹی آئی نے انتخابات جیتے لیکن حزبِ اختلاف کی جماعتوں نے الزام لگایا کہ یہ جیت فوجی حمایت کی مرہونِ منت تھی جس نے کُھل کر عمران خان کی مدد کی جبکہ فوج نے ان الزامات کی ہمیشہ تردید کی ہے اور کبھی بھی کسی مخصوص جماعت کو سپورٹ نہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسد قیصر پی ٹی آئی عمران خان عمران خان حکومتذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی عمران خان حکومت کی حکومت غلطی کی
پڑھیں:
عسکری و سیاسی قیادت کا یہ سیٹ اپ ہمیشہ رہنا چاہیے، راناثنا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251106-01-6
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) وفاقی مشیر رانا ثناء کا کہنا ہے کہ صرف دس پندرہ سال کا تسلسل نہیں بلکہ عسکری و سیاسی قیادت کا یہ سیٹ اپ ہمیشہ رہنا چاہیے۔ اس حوالے سے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دس پندرہ سال کا تسلسل نہیں بلکہ عسکری اور سیاسی قیادت کا یہ سیٹ اپ ہمیشہ رہنا چاہیے تاکہ عسکری اور سیاسی قیادت مل کر ملک وقوم کی خدمت کرے، جس کے لیے دونوں کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے۔27ویں آئینی ترمیم سے متعلق سوال پر رانا ثناء اللہ نے جواب دیا کہ آئینی ترمیم کا ابتدائی مسودہ پیپلز پارٹی سے شیئر کر دیا ہے، 27ویں آئینی ترمیم میں چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے حوالے سے ترمیم لا رہے ہیں، اسی طرح جو جج ٹرانسفر کے ڈر سے انصاف نہ کر سکے اسے جج ہی نہیں رہنا چاہیے اسے استعفا دے کر گھر چلے جانا چاہیے۔