بھارت کے ساتھ ’ٹریڈ ڈیل‘ نہیں ہوگی؛ ٹرمپ نے صاف انکار کردیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر بھارت کے ساتھ کسی بھی قسم کے تجارتی مذاکرات کے امکان کو مسترد کرکے مودی کے لیے مزید پریشانیاں کھڑی کردیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ جب تک ٹیرف کا معاملہ طے نہیں پاتا، بھارت کے ساتھ کسی تجارتی ڈیل پر پیش رفت نہیں ہو سکتی۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا نے حال ہی میں بھارت پر مزید 25 فیصد درآمدی محصولات (ٹیرف) عائد کیے ہیں، جس کے بعد بھارتی مصنوعات پر مجموعی امریکی ٹیرف کی شرح 50 فیصد تک جا پہنچی ہے۔
جس پر مودی سرکار کی نہ صرف دنیا بھر میں سبکی ہورہی ہے بلکہ بھارت میں بھی انھیں اپوزیشن اور عوام کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔
خود مودی کے حمایتی بھی اس موقع پر منہ چھپائے پھر رہے ہیں اور یہ پروپیگنڈا کر رہے تھے کہ جلد مودی اپنے دوست ٹرمپ کو منانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
تاہم امریکی صدر کے ٹیرف تنازع کے حل تک ٹریڈ ڈیل سے صاف انکار نے مودی کی امیدوں پر اور پروپیگنڈوں پر پانی پھیر دیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
نریندر مودی ٹرمپ ٹیرف کا مقابلہ کرنے سے قاصر ہے، راہل گاندھی
کانگریس لیڈر نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ایک خطرہ مودی، اے اے اور روسی تیل کے سودوں کے درمیان مالی روابط کو بے نقاب کرنا ہے، مودی کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے بدھ کے روز وزیراعظم نریندر مودی پر الزام لگایا کہ مودی اڈانی گروپ کے بارے میں امریکی تحقیقات کی وجہ سے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا مقابلہ کرنے سے قاصر ہیں۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے الزام لگایا کہ تحقیقات میں مالی روابط کا انکشاف ہونے کا خطرہ ہے۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں راہل گاندھی نے لکھا کہ بھارت براہ کرم سمجھیں کہ صدر ٹرمپ کی بار بار دھمکیوں کے باوجود مودی کی ان کے سامنے کھڑے نہ ہونے کی وجہ اڈانی کے خلاف جاری امریکی تحقیقات ہے۔ راہل گاندھی نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ ایک خطرہ مودی، اے اے اور روسی تیل کے سودوں کے درمیان مالی روابط کو بے نقاب کرنا ہے، مودی کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔
ٹیرف پر جاری کشیدگی کے درمیان امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کو اعلان کیا کہ امریکہ بڑی مقدار میں روسی تیل خریدنے پر ہندوستان پر ٹیرف میں "کافی اضافہ" کرے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس تیل کا زیادہ حصہ کھلے بازار میں بھاری منافع کے لئے فروخت کیا جا رہا ہے۔ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ بھارت نہ صرف بڑے پیمانے پر روسی تیل خرید رہا ہے، اس کے بعد وہ خریدے گئے زیادہ تر تیل کو کھلے بازار میں بڑے منافع کے لئے فروخت کر رہا ہے۔ انہیں اس بات کی کوئی پرواہ نہیں ہے کہ یوکرین میں کتنے لوگ روسی جنگی مشین کے ہاتھوں مارے جا رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے میں بھارت کی طرف سے ادا کردہ ٹیرف میں خاطر خواہ اضافہ کروں گا، اس معاملے پر امریکہ کی توجہ کے لئے آپ کا شکریہ۔
دریں اثنا ہندوستان نے قومی مفاد پر مبنی توانائی کی پالیسی جاری رکھنے کے اپنے خود مختار حق کا دفاع کیا ہے۔ حکومت ہند نے واضح کیا ہے کہ ہندوستان کی توانائی کی خریداری مارکیٹ کی حرکیات اور قومی مفادات کے تحت ہوتی ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے گزشتہ ہفتے ٹرمپ کے روسی تیل کی خریداری پر جرمانے کے اعلان پر سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ توانائی کے حصول کی ضروریات کے بارے میں ہمارے وسیع نقطہ نظر سے واقف ہیں، کہ ہم مارکیٹ میں دستیاب چیزوں اور موجودہ عالمی صورتحال کو دیکھتے ہیں، ہم کسی بھی تفصیلات سے واقف نہیں ہیں۔