کراچی کے امام حسینؑ انسٹی ٹیوٹ میں تھری ڈی گیم پروجیکٹس کی نمائش
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
اسلام ٹائمز: معروف مذہبی شخصیات مولانا باقر زیدی اور مولانا نصرت بخاری نے تقریب میں شرکت کی اور طلبہ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انسٹی ٹیوٹ کی نوجوانوں میں جدید ٹیکنالوجی کی تعلیم کے فروغ کی کوششوں کو قابلِ تحسین قرار دیا۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ کراچی میں میں نجی ادارے امام حسین علیہ السلام انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے اسکول کے بچوں کے ایک نمائش کا انعقاد کیا گیا جس میں 9 سے 14 برس کے بچوں نے اپنی دلچسپ ایجادات کے ذریعے سب کو حیران کردیا۔ بچوں کی جانب سے نہ صرف موبائل اور ڈیسک ٹاپ گیمز بنائے گئے بلکہ واٹس ایپ جیسی ایپلیکشن بھی متعارف کی جو ہو بہو واٹس جیسی تو ہے لیکن اس کو اس انداز میں بنایا گیا ہے کہ اس سے ڈیٹا لیک نہ ہو۔ گیمز بنانے والے بچوں کا کہنا ہے کہ بچوں کو گیمز تو کھیلنے ہی ہوتے ہیں تو کیوں نہ ایسے گیمز بنائے جائیں جن کو کھیل کر کچھ سیکھا بھی جا سکے۔ مذکورہ نمائش میں بچوں نے 3 ماہ کا کورس کرنے کے بعد گیمز بنانے میں مہارت حاصل کی۔ اس موقع پر طلبہ کی تخلیقی صلاحیتوں اور فنی مہارت کو شرکاء نے سراہا۔ معروف مذہبی شخصیات مولانا باقر عباس زیدی اور مولانا نصرت عباس بخاری نے تقریب میں شرکت کی اور طلبہ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انسٹی ٹیوٹ کی نوجوانوں میں جدید ٹیکنالوجی کی تعلیم کے فروغ کی کوششوں کو قابلِ تحسین قرار دیا۔ نمائش کے آرگنائزر شکیل عباس کا کہنا تھا کہ اس قسم کی سرگرمیاں نوجوانوں میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا رجحان بڑھاتی ہیں اور تعلیمی میدان میں جدت پیدا کرتی ہیں۔ نمائش میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انسٹی ٹیوٹ
پڑھیں:
بلوچستان میں ایک ماہ کیلیے دفعہ 144 نافذ، احتجاج اور اسلحے کی نمائش پر پابندی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ:صوبے میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر محکمہ داخلہ بلوچستان نے صوبے بھر میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے، اس حوالے سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، 6 نومبر 2025 سے نافذ ہونے والا یہ حکم نامہ ایک ماہ تک مؤثر رہے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق صوبے میں اب کسی بھی قسم کے جلسے، جلوس، ریلی، احتجاج یا سیاسی اجتماع کے انعقاد پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے، اس کے ساتھ ہی پانچ یا اس سے زائد افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر بھی سختی سے پابندی ہوگی۔
مزید برآں اسلحہ لے کر چلنے اور اس کی نمائش پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کریں۔
محکمہ داخلہ بلوچستان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ اقدام صوبے میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے اور ممکنہ دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے اٹھایا گیا ہے ، حساس اضلاع میں سیکیورٹی اداروں کو الرٹ کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو بروقت روکا جا سکے۔
یاد رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران بلوچستان کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کے بعد صوبائی حکومت نے انتظامی اور حفاظتی اقدامات میں سختی لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکام کے مطابق اگر حالات معمول پر نہ آئے تو دفعہ 144 کی مدت میں مزید توسیع کا امکان بھی رد نہیں کیا جا سکتا۔