اراکین پنجاب اسمبلی ایک سال میں 15 کروڑ روپے کی بجلی اڑا گئے
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
اراکین پنجاب اسمبلی ایک سال میں پندرہ کروڑ روپے کی بجلی اڑا گئے جب کہ بجلی کی بے تحاشہ کھپت کے باعث پنجاب حکومت نے پنجاب اسمبلی کی عمارت سولر پر۔منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
پنجاب اسمبلی کی چھت کی بناوٹ کے باعث مکمل عمارت سولر پر منتقل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
پنجاب اسمبلی کی نئی اور پرانی دونوں عمارتوں کی چھتیں گنبد کی بناوٹ میں ہیں، ذرائع کے مطابق گنبد کے باعث چھت پر جگہ کم ہے اور صرف پینتیس فیصد عمارت سولر پر منتقل ہوسکتی ہے۔
صرف پینتیس فیصد عمارت سولر پر منتقل ہونے سے بجلی کے بل میں صرف پانچ کروڑ روپے کی بچت ہوگی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سولر پر منتقل پنجاب اسمبلی
پڑھیں:
پنجاب نے بجلی بلوں سے ڈیوٹی وصولی جاری رکھنے کی تجویز دے دی
سٹی42: پنجاب حکومت نے وفاقی حکومت کے فیصلے کے برخلاف بجلی کے بلوں کے ذریعے بجلی ڈیوٹی کی وصولی جاری رکھنے کی تجویز دے دی ہے۔ اس حوالے سے ایک سمری بھی وفاق کو ارسال کر دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے حالیہ دنوں یہ فیصلہ کیا تھا کہ آئندہ بجلی کے بلوں میں صوبائی ڈیوٹی شامل نہیں کی جائے گی۔ تاہم، پنجاب حکومت نے اس فیصلے کو مالی اور انتظامی طور پر غیر مؤثر قرار دیتے ہوئے اس پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
Currency Exchange Rate Monday September 22, 2025
پنجاب حکومت کا مؤقف ہے کہ متبادل نظام سے ڈیوٹی کی مؤثر وصولی ممکن نہیں ہوگی اور اس سے صوبے کو بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑے گا۔ محکمہ خزانہ کے مطابق مالی سال 2023-24 میں صوبے نے بجلی ڈیوٹی کی مد میں 26.4 ارب روپے جمع کیے، جو کہ ایک اہم آمدنی کا ذریعہ ہے۔
حکومت پنجاب کا کہنا ہے کہ صرف ڈسکوز (بجلی تقسیم کار کمپنیوں) کے ذریعے بلوں سے براہ راست وصولی ہی مؤثر اور قابل عمل طریقہ ہے۔ محکمہ خزانہ اور محکمہ قانون نے بھی محکمہ توانائی کی اس تجویز کی تائید کر دی ہے۔
سونے اور چاندی کے آج کے ریٹس ۔پیر 22ستمبر، 2025
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایات پر محکمہ توانائی کو وفاقی حکومت سے باضابطہ رابطہ کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں پنجاب کابینہ جلد وفاق کو باضابطہ طور پر سفارش کرے گی کہ بجلی ڈیوٹی کی وصولی بدستور بجلی کے بلوں کے ذریعے ہی کی جائے۔