کراچی:

وزیرِ مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیل داس کوہستانی نے کہا کہ اس سال کا 14اگست اس لیے اہم ہے کہ ہم نے بھارت کو صرف شکست نہیں بلکہ اس کا غرور بھی توڑا۔

یہ بات انہوں نے ہفتے کو وفاق ایوان ہائے تجارت و صنعت پاکستان میں معرکہ حق جشن آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری بھارتی عوام اور حکومت سے کوئی دشمنی نہیں بلکہ پالیسیوں سے اختلاف ہے، بابائے قوم کے فرمان اور فلسفے پر ہی پاکستان آج قائم ہے۔ ہمارا عزم ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کا تحفظ ومذہبی آزادی کا حق حاصل ہو۔

اُن کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم پاکستان بھی مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دیتے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے پہلگام کا بہانہ بنا کر دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنے کی کوشش کی، دنیا نے جان لیا کہ پہلگام میں پاکستان کا ہاتھ نہیں تھا اور اسلام دہشتگردی کی اجازت نہیں دیتا۔

وزیر مملکت نے کہا کہ 1لاکھ سے زائد پاکستانی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں شہید ہوگئے۔ پاک بھارت جنگ مذہب کا ٹکراؤ نہیں، سیاسی مفادات کی جنگ ہے۔ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت نے پاکستانی مساجد اور مدرسوں کو شہید کیا، عورتیں اور بچے جاں بحق ہوئے۔ پاکستان نے کسی بھی مندر یا مذہبی مقامات پر حملہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے عدالتوں کے نظام کو ٹھیک کرنا ہے تاکہ کوئی 13سالہ بچی کو جبراً مذہب تبدیل نہ کروائے جاسکے۔ کھیل داس کوہستانی نے کہا کہ گورننس کے مسائل کو ہم تسلیم کرتے ہیں جنہیں ٹھیک کرنا ہے۔ کچے میں اور کشمور کے ہندو اور مسلمان دونوں مسائل کا شکار ہیں۔ کچے میں امن و امان کی صورتحال کی بہتری کیلئے وفاقی حکومت صوبائی حکومت کے ساتھ ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم ہزاروں سال سے اس خطے کے باسی ہیں، ہمیں یہیں رہنا ہے۔ سال 2013 سے قبل کراچی جل رہا تھا، لوگ بیرون ملک جارہے تھے۔ کراچی کے امن و امان کیلئے وزیراعظم، وزیرِ اعلٰی اور آرمی چیف نے مل کر فیصلہ کیا اور مسائل حل کیے۔

کھیل داس نے کہا کہ ہم نے ایٹم بم استعمال کیلئے نہیں اپنے امن کو مستحکم کرنے کیلئے بنایا ہے لیکن اگر کوئی ہم پر حملہ کرے گا تو جواب تو آئے گا۔ 11 اگست کو ہم یہ ثابت کریں گے کہ تمام مذاہب کے لوگ پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غیر مسلموں کا معیشت میں بھی اہم حصہ ہے، جنگ اور کشیدگی کے باوجود کرتار پور آج بھی کھلا ہے، لیکن بھارت مذہبی ہم آہنگی چاہتا ہی نہیں ہے۔ اس لیے وہ سکھ برادری کو کرتار پور نہیں آنے دے رہا ہے جبکہ پاکستانی ریاست کی پالیسی ہے کہ اقلیتوں کا تحفظ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اپریل میں رمضان کا مقدس مہینہ تھا، اسی ماہ ہولی تھی، اسی ماہ نوروز تھا اور اسی ماہ ایسٹر تھا جو ہم سب نے مل کر منائے۔ انہوں نے کہا کہ سلاموفوبیا کے نام پر پاکستان اور اسلام سے نفرت بے بنیاد ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

خیبر پختونخوا حکومت کا 3 ایم پی او، 16 ایم پی او اور دفعہ 144 میں تبدیلی کا فیصلہ

وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ آزادی اظہار رائے اور پُرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے تاہم احتجاج کے حق اور عوامی سہولت میں توازن کے لیے نیا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا تاکہ احتجاج کے دوران عوام کو تکلیف نہ ہو۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے قوانین کو سیاسی دباؤ یا انتقامی کارروائی کے لیے استعمال ہونے سے روکنے کے لیے 3 ایم پی او، 16 ایم پی او اور دفعہ 144 میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی کی زیر صدارت ہفتہ کو اعلیٰ سطح اجلاس وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا، جس میں 3 ایم پی او، 16 ایم پی او اور دفعہ 144 کے حوالے سے تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں طے ہوا کہ صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم کی زیر نگرانی چار رکنی کمیٹی مجوزہ قوانین میں اصلاحات کی سفارشات پیش کرے گی تاکہ قوانین کو سیاسی دباؤ یا انتقامی کارروائی کیلئے استعمال ہونے سے روکا جا سکے۔

وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ آزادی اظہار رائے اور پُرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے تاہم احتجاج کے حق اور عوامی سہولت میں توازن کے لیے نیا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا تاکہ احتجاج کے دوران عوام کو تکلیف نہ ہو۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہر قانون کے مثبت اور منفی پہلو ہوتے ہیں اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وژن کے مطابق قوانین کو مزید بہتر بنایا جائے گا، سیاسی انتقام کے امکانات والے نکات قوانین سے نکالے جائیں گے کیونکہ قوانین کا مقصد صرف عوامی مفاد اور فلاح ہے۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ اور سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور ہمارے ہر اقدام کی معراج عوام کی سہولت اور فلاح ہونی چاہیے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم، چیف سیکریٹری شہاب علی شاہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ محمد عابد مجید اور ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل شریک تھے۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا حکومت کا 3 ایم پی او، 16 ایم پی او اور دفعہ 144 میں تبدیلی کا فیصلہ
  • افغان عبوری حکومت نے علاقائی وعدے پورے نہیں کیے، پاکستان اپنے مؤوف پر قائم ہے، عطاتارڑ
  • کیا 27ویں ترمیم میں نائب وزیراعظم کو کور مل رہا ہے؟ وزیر مملکت عقیل ملک سے سوال
  • 27 ویں ترمیم میں کوئی جلد بازی نہیں اور آئین آسمانی صحیفہ نہیں جسے تبدیل نہیں کیا جاسکتا: وزیر مملکت قانون
  • عالمی برادری کشمیریوں پر بھارتی مظالم سے چشم پوشی نہ کرے: صدرِ مملکت  
  • یومِ شہدائے جموں کے موقع پر صدرِ مملکت آصف علی زرداری اوروزیراعظم شہبازشریف کا پیغام
  • عالمی برادری کشمیریوں پر بھارتی مظالم سے چشم پوشی نہ کرے: صدرِ مملکت
  • آئینی ترامیم میں جلد بازی سے عوام کا اعتماد متاثر ہوگا، مولانا فضل الرحمٰن
  • پاک بھارت فضائی جھڑپ میں 8 طیارے گرائے گئے، ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر اپنا دعویٰ دہرادیا
  • 6 نومبر، کشمیریوں کی نسل کشی کا سیاہ ترین دن