مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع کلگام میں 10 روز گزر جانے کے باوجود مسلسل محاصرہ اور ملٹری آپریشن جاری ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع کلگام میں قابض بھارتی افواج کا جاری ملٹری آپریشن شدت اختیار کر گیا۔ شدید گولہ باری اور فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔

بھارتی فورسز نے علاقے میں ہیلی کاپٹرز، ڈرونز، پیراملٹری فورسز اور پیرا کمانڈوز سمیت بھاری نفری تعینات کر رکھی ہے۔

مسلسل 10 روز سے جاری محاصرے کے باعث خوراک، ادویات اور دیگر بنیادی اشیائے ضروریہ کی شدید قلت نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔

اس آپریشن میں اب تک 6 بھارتی فوجیوں کو شدید زخمی حالت میں اسپتال لانے کی تصدیق کی گئی ہے جب کہ اصل تعداد کہیں زیادہ ہے۔

بھارتی فوج کے ترجمان نے یہ تصدیق بھی کی ہے کہ زخمی اہلکاروں میں سے دو نے علاج کے دوران اسپتال میں دم توڑ دیا جب کہ مزید 2 کی حالت نازک ہے۔

یاد رہے کہ اس آپریشن میں اب تک دو کشمیری نوجوانوں کو بھی شہید کیا جا چکا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی “وندے ماترم” مہم،ریاستی حکومت کا انکار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سری نگر:۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بڈگام میں ایک اجتماع سے خطاب میں کہا ہے کہ اسکولوں میں ہندو گیت “وندے ماترم” کی اجتماعی طور پڑھنے کے لیے ان کی حکومت سے منظوری نہیں لی گئی ہے۔

ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب گورنر منوج سنہا نے جموں میں وندے ماترم کی اجتماعی خواندگی کی ازخود قیادت کی۔ ایک سرکاری حکم نامے میں موسیقی و کلچرل پروگرامز میں سبھی اسکولوں کے طلبا سمیت عملے کی شرکت کو لازمی قرار دیا گیا تھا، تاکہ وندے ماترم کے 150 برس مکمل ہونے کی تقریبات منائی جا سکیں۔

حکم نامے کے تحت جموں اور کشمیر کے محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹرز کو ان پروگرامز کی نگرانی کے لیے نوڈل افسر مقرر کیا گیا تھا۔ تاہم، اس فیصلے پر کشمیر کے مذہبی حلقوں نے سخت اعتراض ظاہر کرتے ہوئے اس حکم نامے کو واپس لیے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔

وادی کشمیر کی سرکردہ مذہبی تنظیم متحدہ مجلسِ علما کے سربراہ میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق نے اس سرکاری حکم نامے کو غیر اسلامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام آر ایس ایس (RSS) نظریے کو مسلط کرنے کی ایک کوشش ہے۔ میرواعظ کشمیر نے گورنر منوج سنہا سمیت وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے زبردستی کے اس حکم نامے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا، وہیں جموں کشمیر کے مفتی اعظم نے بھی ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے حکومتی اداروں سے اس حکم نامے کو غیر غیر شرعی قرار دیتے ہوئے اسے واپس لینے کی اپیل کی تھی۔

وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے واضح کیا ہے کہ یہ فیصلہ کابینہ نے نہیں لیا۔ وزیر تعلیم نے بھی اس (حکم نامے) پر دستخط نہیں کیے۔ ہمیں اپنے اسکولوں کے معاملات خود طے کرنے چاہئیں، باہر سے ہدایات نہیں آنی چاہئیں۔ دوسری جانب لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں میں ایک سرکاری تقریب کے دوران اجتماعی طور پڑھے گئے “وندے ماترم” کی قیادت کی۔ اس موقع پر ارکان پارلیمان، سرکاری افسران اور پولیس اہلکار بھی موجود تھے۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • گھوٹکی: کچے میں مارے جانیوالے 8 ڈاکوؤں کی شناخت ہوگئی
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی وندے ماترم مہم ،عمر عبداللہ کا انکار
  • مقبوضہ کشمیر: قابض بھارتی فوج نے 2 کشمیری نوجوان شہید کر دیے
  • صحت کارڈ کی سہولت بند ہونے سے پشاور کے ٹراما اسپتال میں زیر علاج مریض رُل گئے
  • مقبوضہ کشمیر کے اسکولوں میں وندے ماترم گانا لازمی قرار
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی “وندے ماترم” مہم،ریاستی حکومت کا انکار
  • بھارتی فوج کی تازہ ریاستی دہشتگردی، ضلع کپواڑہ میں 2کشمیری نوجوان شہید
  • مقبوضہ کشمیر، بھارتی فورسز کا ضلع گاندر بل میں آزادی پسند کشمیریوں کیخلاف بڑا کریک ڈاﺅن
  • میرپور خاص:24گھنٹے میں ڈینگی کے مزید 7کیسز سامنے آگئے
  • مذاکرات ناکام ہوئے تو واحد آپشن فوجی آپریشن ہوگا: وزیردفاع