فواد خان کی فلم ’عبیر گلال‘ کب ریلیز ہو گی، تاریخ سامنے آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
پاکستانی سپر اسٹار فواد خان کی بالی ووڈ فلم ’عبیر گلال‘، جس کی ریلیز پہلگام واقعے کے بعد مؤخر کر دی گئی تھی، اب بالآخر اس کی نئی ریلیز کی تاریخ سامنے آ گئی ہے۔
یہ فلم اصل میں 9 مئی کو سینما گھروں میں پیش کی جانی تھی، مگر 22 اپریل کو پہلگام حملے کے بعد اس کی ریلیز غیر معینہ مدت تک روک دی گئی تھی اور خدشہ تھا کہ شاید یہ فلم کبھی بھی ریلیز نہ ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں: ’فواد خان کی فلم ریلیز نہیں ہونی چاہیے‘، پہلگام حملے کے بعد بھارت میں پاکستانی فنکار کے خلاف احتجاج
رپورٹس کے مطابق اس فلم کو ’آبیر گلال‘ کے نام سے 29 اگست کو دنیا بھر میں تھیٹرز میں ریلیز کیا جائے گا۔ لیکن فلمی حلقوں کا ماننا ہے کہ پاکستانی فنکاروں کے خلاف موجودہ مخالفت کے پیش نظر، یہ فلم بھارت میں باضابطہ طور پر ریلیز ہونے کا امکان نہیں رکھتی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ’عبیر گلال‘ کے پروڈیوسرز نے بھی وہی طریقہ اپنانے کا فیصلہ کیا ہے جو ’سردار جی 3‘ کے لیے اپنایا گیا تھا۔ اس فلم میں دلجیت دوسانجھ اور پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر شامل تھیں، اور بھارت میں ریلیز نہ ہونے کے باوجود فلم نے بیرونِ ملک شاندار بزنس کیا۔
یہ بھی پڑھیں: فواد خان بالی ووڈ میں واپسی پر کتنا معاوضہ لے رہے ہیں؟
اسی طرح ’چل میرا پُت 4‘، ایک اور پنجابی فلم ہے جو بھارت سے باہر ریلیز کی گئی اور وہ بھی بڑی ہٹ ثابت ہوئی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا ’آبیر گلال‘ بھی وہی راستہ اختیار کرتے ہوئے عالمی سطح پر کامیاب ہو پاتی ہے یا نہیں۔
واضح رہے کہ پہلگام حملے سے پہلے، ’عبیر گلال‘ کی تشہیر زور و شور سے جاری تھی۔ فلم کا میوزک لانچ 19 اپریل کو دبئی کے گلوبل ولیج میں ہوا تھا، جسے مداحوں اور میڈیا کی جانب سے خوب پذیرائی ملی تھی۔ تاہم، حملے کے صرف دو دن بعد صورتحال بدل گئی اورساریگاما نے گانوں اور ٹیزر کو یوٹیوب اور انسٹاگرام سے ڈیلیٹ کردیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بالی ووڈ دلجیت دوسانجھ سردار جی 3 عبیر گلال فواد خان ہانیہ عامر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بالی ووڈ دلجیت دوسانجھ عبیر گلال فواد خان ہانیہ عامر عبیر گلال فواد خان
پڑھیں:
پشاور میں ’ریلیز عمران خان‘ جلسہ، کارکنوں کا قیادت پر عدم اعتماد کیا گل کھلائے گا؟
خیبر پختونخوا میں حکمران جماعت بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی رہائی اور صوبے میں جاری آپریشن کے خلاف 27 ستمبر کو صوبائی دارالحکومت پشاور میں جلسہ منعقد کرنے جا رہی ہے۔
اس مجوزہ جلسے کے تمام تر انتظامات کی نگرانی وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور خود کررہے ہیں۔
پی ٹی آئی کے مطابق یہ جلسہ پشاور کے مصروف رنگ روڈ کے کبوتر چوک پر اسی مقام پر منعقد ہوگا، جہاں چند برس قبل عمران خان نے اپنی وفاق میں حکومت کے خاتمے پر جلسہ کیا تھا اور جس میں بڑی تعداد میں کارکنوں نے شرکت کی تھی۔
‘تاریخی جلسہ ہوگا’وزیر اعلیٰ علی امین کی ہدایت پر خیبر پختونخوا کی صوبائی کابینہ میں شامل نوجوان رہنما سہیل آفریدی جلسے کے انتظامات دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے وی نیوز کو بتایا کہ جلسے کے لیے تیاریاں جاری ہیں اور ورکرز عمران خان کی رہائی کے لیے پرجوش ہیں۔
’یہ ایک تاریخی جلسہ ہوگا، آخری بار عمران خان نے خود اسی جگہ جلسہ کیا تھا، یہ جلسہ بھی اتنا ہی بڑا ہوگا۔‘
سہیل آفریدی نے بتایا کہ بنیادی طور پر یہ جلسہ پشاور اور اس کے نواحی علاقوں کے لیے ہے، جس میں پشاور کے نواحی علاقوں اور قریبی اضلاع سے ورکرز شرکت کریں گے، اور تمام مرکزی و صوبائی قائدین شرکت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کے ہوتے ہوئے عمران خان رہا نہیں ہوسکتے، فیصل چوہدری
انہوں نے بتایا کہ جلسہ عمران خان کی ہدایت پر ہو رہا ہے، جس میں قائدین عمران خان کی ہدایت کے مطابق آئندہ کے لیے لائحہ عمل بھی اعلان کریں گے۔
’یہ پہلا اور آخری جلسہ نہیں ہے۔ عمران کی رہائی اور حقیقی آزادی تک ہم اپنا جدوجہد جاری رکھیں گے، اور یہ بھی اسی تحریک کا حصہ ہے۔‘
‘ریلیز عمران خان’ جلسہ، آپریشن کیخلاف اور عوام کے حق میں ہو رہا ہے، اسد قیصرپی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اور سابق اسپیکر اسد قیصر کے مطابق ‘ریلیز عمران خان’ پشاور جلسہ عمران خان کی رہائی اور عوامی حقوق کے لیے ہو رہا ہے، جس کا مقصد خیبر پختونخوا میں آپریشن بند کرانا ہے۔
ان کے مطابق عمران خان چاہیں تو کل ہی رہا ہو سکتے ہیں۔ ’عمران خان 2 تین باتیں مان لیں تو کل ہی رہا ہو سکتے ہیں۔‘
27 ستمبر پشاور جلسے کے حوالے سے اپنے بیان میں اسد قیصر کا کہنا تھا کہ عمران خان آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں اور صوبوں کے حقوق کی بات کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کی ہومیو پیتھک قیادت سائیڈ پر کردی جائے گی، عمران خان اسی سال رہا ہوں گے، جنید اکبر
’عمران خان کہتے ہیں کہ جس صوبے یا علاقے میں قدرتی وسائل ہوں، سب سے پہلا حق اسی علاقے کا ہے، ہمارا جلسہ حقوق کے لیے ہے، جو ہر پاکستانی کے بنیادی انسانی حقوق کی حفاظت کے لیے ہے۔‘
اسد قیصر نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کا مقصد ملک میں رائج ہائبرڈ نظام سے بغاوت ہے، ورکرز نکلیں گے اور کہیں گے کہ انہیں اس ملک میں ہائبرڈ نظام قبول نہیں۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک میں جو ناجائز آپریشن ہو رہے ہیں وہ منظور نہیں۔ ’ 27 ستمبر کو پشاور میں ہونیوالا جلسہ آپ سب عوام کا جلسہ ہے، تمام پاکستانیوں بالخصوص خیبر پختونخوا کے عوام سے کہتا ہوں کہ اپنے حقوق کے لیے نکلیں۔‘
‘ورکرز قیادت سے مایوس ہیں‘پی ٹی آئی ہوم گراؤنڈ میں تاریخی جلسہ کرنے کا دعویٰ کر رہی ہے، لیکن سیاسی تجزیہ کاروں کے نزدیک موجودہ حالات جلسہ پارٹی قیادت کے لیے بڑا چیلنج ہیں۔
سیاست پر گہری نظر رکھنے والے سینیئر صحافی شہاب الدین کے مطابق پی ٹی آئی ایک ایسے وقت میں عمران خان کی رہائی کے لیے جلسہ کر رہی ہے جب ورکرز قیادت سے مایوس نظر آتے ہیں۔
’اس میں کوئی شک نہیں کہ ورکرز عمران خان کے ساتھ ہیں، لیکن مسلسل احتجاج اور قیادت کی غائب ہونے سے ورکرز کا اب بھروسہ کم ہو گیا ہے اور وہ نکلنے میں ہچکچا رہے ہیں۔‘
مزید پڑھیں: متنازع بیان: پی ٹی آئی قیادت کی تشویش پر عمران خان کا بشریٰ بی بی کو سیاست سے دور رہنے کا حکم
شہاب الدین نے بتایا کہ پی ٹی آئی ماضی میں بڑے جلسے کرتی تھی لیکن اب وہ ماضی کا حصہ ہیں اور اب صورتحال مختلف ہے۔ ’رنگ روڈ پہ جلسہ ہے، لوگ زیادہ نظر آئیں گے اور علی امین کامیاب جلسے کا دعویٰ کریں گے۔‘
شہاب الدین نے بتایا کہ پارٹی قیادت کے باوجود علی امین جلسے کا اعلان کر رہے ہیں جو ورکرز کو زیادہ تعداد میں نکالنے کی کوشش ہے۔
’علی امین کے پاس پیسہ اور اختیار ہے، وہ اراکین اور کابینہ اراکین سے ورکرز نکالوا سکتے ہیں، اور یہ ہی ان کی کوشش ہے۔‘
مزید پڑھیں: موجودہ آرمی چیف کے دور میں عمران خان کی رہائی ممکن ہے، بیرسٹر گوہر علی خان
سینیئر صحافی ظفر اقبال کے نزدیک بھی 27 کا جلسہ زیادہ متاثر کن نہیں ہوگا کیونکہ پی ٹی آئی میں اس وقت سب سے بڑا مسئلہ ورکرز اور قیادت میں اعتماد کا فقدان ہے۔
’ورکرز کو قیادت پر بھروسہ نہیں ہے، اور قیادت ورکرز کے تحفظات دور کرنے کی کوشش نہیں کر رہی۔‘
ظفر اقبال کا کہنا تھا کہ 2 تین ہزار لوگ آئیں تو وہ کہیں گے کہ جلسہ کامیاب رہا، لیکن جو لوگ عمران خان کے جلسوں میں شریک ہوتے تھے اتنی تعداد میں لوگوں کا نکالنا ان کے بس کی بات نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: اپوزیشن لیڈر کون؟ پی ٹی آئی اور محمود اچکزئی میں اضطراب برقرار
’علی امین ڈی آئی خان سے کوسٹر بھر کر لوگ لائیں گے، وزیراعلیٰ ہیں، ایک ہزار لوگ نکالنا ان کے لیے زیادہ مشکل نہیں ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ہوم گراؤنڈ میں یہ صورتِ حال ہے اور اگر اسلام آباد جانا پڑے تو شاید یہ تعداد اتنی بھی نہ ہو سکے۔
’پشاور میں جلسہ نسبتاً آسان ہے، پولیس کارروائی، کریک ڈاؤن اور گرفتاریوں کا ڈر کم ہے لیکن اگر انہیں اسلام آباد میں جلسے کی ہدایت ملتی تو پھر کیا ہوتا۔‘
ورکرز کیا کہتے ہیں؟چترال کے رہائشی رشید خان 27 ستمبر کے جلسے میں شرکت کے لیے پرامید ہیں، وہ کہتے ہیں ان کی جدوجہد عمران خان کے لیے ہے اور خان کے لیے ہی وہ جلسے میں شرکت کریں گے۔
رشید خان نے تسلیم کیا کہ ورکرز میں قیادت کے حوالے سے شدید تحفظات ہیں اور لوگ جلسوں اور احتجاج کو بے سود سمجھتے ہیں۔
’مجھے علی امین، جنید اکبر، بیرسٹر گوہر سے کوئی سروکار نہیں، وہ کیا کرتے ہیں، کوئی کام نہیں، مجھے خان کی فکر ہے۔ اور خان کے نام پر ہر جگہ جانے کو تیار ہوں۔‘
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کارکنوں کا صحافی طیب بلوچ پر تشدد، پی ایف یو جے نے احتجاج کی کال دیدی
پشاور میں مقیم یوتھ لیڈر محمد شریف مجوزہ جلسے کی کامیابی کے لیے مہم کا حصہ ہیں، ان کے مطابق اختلافات اپنی جگہ ہیں لیکن خان کے لیے سب ایک پیج پر ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہر ورکر اپنے لیول پر کوشش کر رہا ہے اور مقصد خان کی رہائی ہے۔ ’کون کیا کر رہا ہے، کون غدار اور کون مخلص، جب خان باہر آئیں گے تو سب کا احتساب خود کریں گے اور ہمارا مقصد خان کو جیل سے باہر نکالنا ہے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسد قیصر پشاور خیبر پختونخوا رنگ روڈ سہیل آفریدی شہاب الدین ظفر اقبال علی امین گنڈاپور عمران خان قیادت کبوترچوک ہائبرڈ نظام ورکرز وزیر اعلی