الطاف حسین کا عملاً ایم کیو ایم ختم کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی و قائد الطاف حسین نے دنیا بھر بشمول پاکستان کے تحریکی کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ تمام کارکنوں کو تحریک اور اپنی ذات سے وفاداری کے حلف سے آزاد کر رہے ہیں، اور اب وہ جس چاہیں سیاسی جماعت میں شامل ہو سکتے ہیں۔
اپنے خطاب میں الطاف حسین نے کہا کہ وہ گزشتہ 47 برس سے پاکستان کے تمام محروم و مظلوم عوام، خصوصاً مہاجر عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کرتے رہے ہیں۔ اس جدوجہد میں ہزاروں ساتھیوں کی شہادت، جبری گمشدگی، گھروں پر قبضے اور دربدری جیسے المیے پیش آئے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا اپنا خاندان بھی قربانیوں میں پیچھے نہیں رہا۔
گلوبل سسٹم برائے موبائل کمیونیکیشن ایسوسی ایشن کا پاکستان میں عائد ٹیکسوں پر نظرثانی کا مطالبہ
الطاف حسین نے بتایا کہ ان کے 77 سالہ بھائی ناصر حسین اور 28 سالہ بھتیجے عارف حسین کو دسمبر 1995ء میں اغوا کے بعد تین روز تک تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور پھر گڈاپ کے علاقے میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا، جبکہ عارف حسین کے سر پر کلہاڑی کے وار کر کے جسم کے دو ٹکڑے کیے گئے۔ ان کے 70 سالہ بہنوئی اسلم ابراہانی کو بھی گرفتار کر کے چھ ماہ اڈیالہ جیل میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جو زخموں کی تاب نہ لا کر جاں بحق ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ ہزاروں ساتھی آج بھی جیلوں میں اسیری کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں، مگر اس کے باوجود وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ وہ پاکستان کے فرسودہ نظام کو تبدیل کرنے یا مہاجر قوم کو اس کے حقوق دلانے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔
چنگن نے کاروان کا نیا ماڈل لانچ کر دیا
الطاف حسین نے کہا کہ وہ 10 اگست 2025ء سے تمام کارکنوں کو وفاداری کے حلف سے آزاد کرتے ہیں اور اب وہ اپنی مرضی کی کسی بھی سیاسی جماعت میں شامل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک زندہ ہیں، وہ سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، کامیابی یا ناکامی اللہ کے ہاتھ میں ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: الطاف حسین نے نے کہا کہ
پڑھیں:
اسرائیل کا اپنی فوج کو غزہ میں تمام سرنگوں کو تباہ کرنے کا حکم
اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں حماس کی تمام سرنگوں کو تباہ اور نابود کر دیں۔
اسرائیلی اخبار ییدیوتھ آہرونتھ کے مطابق، کاٹز نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر بھی ایک ٹویٹ میں کہا کہ اگر سرنگیں نہ ہوں تو حماس نہیں ہو گی۔
علاوہ ازیں پچھلے ماہ کاٹز نے کہا تھا کہ غزہ میں فوجی کارروائی صرف دھڑوں کو غیر مسلح کرنے تک محدود نہیں ہے بلکہ اس میں حماس کے سرنگ نیٹ ورک کا مکمل خاتمہ بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس ہدایت کو اسرائیل کے زیر کنٹرول ییلو زون میں مرکزی ترجیح بنائے۔
واضح رہے کہ اکتوبر میں اسرائیلی فوج کے تخمینے سے ظاہر ہوتا ہے کہ حماس کے کارکنان ییلو لائن کے مشرقی جانب سرنگوں میں ہیں جو اسرائیل کے مقبوضہ غزہ کی پٹی کے 53 فیصد حصے سے منسلک ہے۔