عمر ایوب نااہل ہو چکے، اب ریفرنس کی سماعت کا کیا فائدہ؟ ممبر الیکشن کمیشن
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب سے متعلق ریفرنس کی سماعت کے دوران ممبر خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ اب اس ریفرنس کی سماعت کا کیا فائدہ، عمر ایوب تو نااہل ہو چکے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان میں عمر ایوب کی نااہلی کے لیے اسپیکر کے بھجوائے گئے ریفرنس پر سماعت ہوئی، ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن کی سماعت ہوئی۔
جونئیر وکیل عمر ایوب نے کہا کہ کیس کی آج سماعت پشاور ہائی کورٹ میں ہو رہی ہے، ممبر کے پی نے کہا کہ اب اس ریفرنس کی سماعت کا کیا فائدہ، عمر ایوب تو نا اہل ہو چکے ہیں، سزا یافتہ ہونے پر عمر ایوب نا اہل ہو چکے، ہم نے 90 روز میں ریفرنس پر فیصلہ کرنا ہے۔
الیکشن کمیشن نے سماعت 20 اگست تک ملتوی کردی۔
پشاور ہائی کورٹ میں عمر ایوب کے اثاثہ جات سے متعلق کیس کی سماعت
پی ٹی رہنما عمر ایوب کے اثاثہ جات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، درخواست پر سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے کی۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ عمر ایوب کو الیکشن کمیشن نے اثاثہ جات سے متعلق نوٹس جاری کیا اور کارروائی شروع کی، عمر ایوب کو عدالت نے سزا سنائی، سزا کے بعد شائد ان کو ڈی سیٹ کیا گیا۔
جسٹس سید ارشد علی نے کہا کہ اب تو یہ ممبر قومی اسمبلی نہیں رہے نا، اب یہ اسمبلی ممبر نہیں رہے تو الیکشن کمیشن کی کیا رائے ہیں۔
وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں اس حوالے سے آج اجلاس ہے، اگر اس نے کوئی چیز چھپائی ہے تو پھر کریمنل کیس بنتا ہے۔
جسٹس سید ارشد علی نے کہا کہ جب یہ ممبر نہیں رہے تو اب کیا کارروائی کرے گے، وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہمیں ٹائم دیں دے آج وہاں پر اس حوالے سے اجلاس ہے اس میں کوئی فیصلہ ہوگا۔
عدالت نے سماعت 20 اگست تک ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ریفرنس کی سماعت الیکشن کمیشن نے کہا کہ عمر ایوب ہو چکے
پڑھیں:
اگر ووٹر لسٹ میں بے ضابطگیاں ہیں تو مودی کو استعفیٰ دے دینا چاہیئے، ابھیشیک بنرجی
ٹی ایم سی کے لیڈر نے کہا کہ الیکشن کمیشن یہ نہیں کہہ سکتا کہ گجرات، اترپردیش اور مدھیہ پردیش جیسے کچھ ریاستوں میں ووٹر لسٹ درست ہے، لیکن مغربی بنگال، بہار یا تمل ناڑو میں درست نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایس آئی آر پر الیکشن کمیشن اور مودی حکومت کے خلاف کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج جاری ہے۔ اسی دوران ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور الیکشن کمیشن پر شدید حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ ووٹر لسٹ میں بے ضابطگیاں ہیں تو وزیر اعظم مودی اور ان کی کابینہ کو استعفیٰ دے دینا چاہیئے، ساتھ ہی پارلیمنٹ کو بھی تحلیل کر دینا چاہییے۔ ٹی ایم سی کے لیڈر نے کہا کہ الیکشن کمیشن یہ نہیں کہہ سکتا کہ گجرات، اترپردیش اور مدھیہ پردیش جیسے کچھ ریاستوں میں ووٹر لسٹ درست ہے، لیکن مغربی بنگال، بہار یا تمل ناڑو میں درست نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) کی جاتی ہے تو یہ پورے ملک میں ہونی چاہیئے۔ اس کے لئے پہلا قدم وزیراعظم اور ان کی کابینہ کا استعفیٰ ہونا چاہیئے اور پارلیمنٹ کو بھی تحلیل کر دینا چاہیئے۔ ابھیشیک بنرجی نے دعویٰ کیا کہ اگر موجودہ حکومت اسی ووٹر لسٹ کی بنیاد پر منتخب ہوئی ہے تو مودی حکومت کا جواز ہی باطل ہے۔ واضح ہو کہ ملک میں پارلیمانی انتخاب 2024 کے نصف میں ہوا تھا۔ ابھیشیک بنرجی نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن کہہ رہا ہے کہ ووٹر لسٹ میں بے ضابطگیاں ہیں تو پارلیمنٹ کو تحلیل کر دینا چاہیئے اور پھر پورے ملک میں ایس آئی آر کیا جانا چاہیئے۔
ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اسی ووٹر کے ذریعہ ملک کے وزیراعظم کا انتخاب ہوا ہے اور بی جے پی کے 240 سے زائد پارلیمنٹ ممبران منتخب ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس ووٹر لسٹ کی بنیاد پر منتخب ہونے والے اراکین پارلیمنٹ ہی ملک کے صدر اور نائب صدر کا انتخاب کریں گے۔ ابھیشیک بنرجی نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ بی جے پی بہار میں ایس آئی آر اسی لئے کرا رہی ہے کہ انہیں معلوم ہے کہ اگر لوگ اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے تو وہ رواں سال کے اخیر میں ہونے والے ریاستی اسمبلی انتخاب میں ہار جائیں گے۔