تجارتی خسارے میں اضافہ عارضی، برآمدات میں بہتری آئیگی، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ جولائی میں پاکستان کے تجارتی خسارے میں 44 فیصد اضافہ ایک "عارضی کمی" ہے، جس کا ازالہ آئندہ مہینوں میں برآمدات میں اضافے سے ہو جائے گا۔
گزشتہ روز مالی سال 2025-26 کی پہلی ماہانہ ترقیاتی رپورٹ کے اجراکے موقع پر انہوں نے کہا کہ حکومت نے صرف ان اشیاء پر ڈیوٹی کم کی ہے جو برآمدات کو فروغ دے سکتی ہیں۔
اعداد و شمارکے مطابق جولائی میں تجارتی خسارہ 2.
وزیر کے مطابق یہ اضافہ اس وجہ سے بھی ہو سکتا ہے کہ درآمدکنندگان نے کم ٹیرف کے انتظار میں اپنی کھیپ روک رکھی تھی۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بنگلہ دیش: نیشنل چارٹر سے انحراف کا الزام، بی این پی اور عبوری حکومت کے درمیان اختلافات سامنے آگئے
بنگلہ دیش نیشنل پارٹی (بی این پی) نے عبوری حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ جولائی نیشنل چارٹر کے دائرہ کار سے باہر پالیسی فیصلے نہ کرے، جو ایک مفاہمتی دستاویز ہے اور پچھلے ماہ سیاسی جماعتوں اور نیشنل کونسنسیس کمیشن کے درمیان دستخط کی گئی تھی۔
بی این پی کی قومی اسٹینڈنگ کمیٹی کے پیر کی شب طارق رحمان کی صدارت میں ہونے والی میٹنگ کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ چارٹر کے دائرہ کار سے باہر کوئی بھی حکومت کا فیصلہ دستخط کرنے والی جماعتوں پر لازم نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے: بنگلہ دیش: انتخابات سے قبل غلط معلومات سے نمٹنے کے لیے خصوصی سیل قائم
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جولائی کے نیشنل چارٹر سے ہٹ کر کیا گیا کوئی بھی فیصلہ اُن جماعتوں کے لیے لازمی نہیں ہوگا جنہوں نے اس کی توثیق کی ہے۔ ایسے صورت میں مکمل ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔
بی این پی کا بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حالیہ دنوں میں عبوری حکومت کے بعض مشیروں کے ایسے بیانات دیے ہیں جن میں جولائی چارٹر سے متعلق نئے فیصلوں کا اشارہ دیا گیا تھا۔ پارٹی نے ان بیانات کو گمراہ کن قرار دیا اور کہا کہ یہ طویل مذاکرات کے بعد حاصل ہونے والے مفاہمتی عمل کو کمزور کرنے کی کوشش ہے۔
یہ بھی پڑھیے: آئی ایم ایف کا بنگلہ دیش کو قرض کی اگلی قسط نئی حکومت سے مذاکرات کے بعد جاری کرنے کا اعلان
جولائی نیشنل چارٹر، جو 17 اکتوبر کو منظور ہوا، ایک سال سے زائد عرصے کی مشاورت کے بعد تیار کیا گیا تھا جس میں عبوری حکومت اور بڑی سیاسی جماعتیں، بشمول بی این پی، شریک تھیں۔
چارٹر میں سیاسی عبوری عمل کی رہنمائی اور شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے اصلاحات کی ایک سیریز شامل ہے۔
بی این پی کے رہنماؤں نے عبوری حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کرے اور ملکی استحکام کے لیے مفاہمتی فریم ورک کے ساتھ قائم رہے تاکہ آئندہ انتخابات کے عمل میں استحکام برقرار رہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الیکشن بنگلہ دیش بی این پی جولائی چارٹر