سونیا حسین کا سالگرہ پر نامناسب لباس میں بولڈ ڈانس وائرل؛ تنقید کی زد میں آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
خوبصورت اور ابھرتی ہوئی اداکارہ سونیا حسین نے ساتھی فنکاروں اور دوستوں کے ہمراہ اپنی سالگرہ منائی جس میں خوب پارٹی کی گئی۔
وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سونیا حسین بولڈ انداز میں ڈانس بھی کر رہی ہیں۔ تقریب کے شرکا بھی محو رقص ہیں۔
سونیا حسین نے تقریب میں دو لباس زیب تن کیے اور دونوں ہی قابل اعتراض تھے جب کہ برتھ ڈے پارٹی کے دیگر شرکا بھی ماڈرن فیشن کے اعتبار سے لباس پہنے ہوئے تھے۔
سونیا حسین نے پہلے بے بی پنک آف شولڈر گاؤن پہنا جبکہ کیک کاٹنے کے لیے انھوں نے آرمی گرین آف شولڈر ڈریس کا انتخاب کیا۔
تقریب میں منشا پاشا، ژالے، عمر عالم، اعجاز اسلم اور حسن رضوی سمیت دیگر قریبی دوست و احباب شریک تھے۔
A post common by Entert, Sports Travel (@pakistan_showbiz)
ان ویڈیوز پر سوشل میڈیا صارفین نے اخلاقیات، مذہبی شعور اور فلسطین میں جاری صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے سخت الفاظ میں ناراضگی کا اظہار کیا۔
خیال رہے کہ سونیا حسین کی سالگرہ 15 جولائی کو ہوتی ہے تاہم یہ ویڈیو اب وائرل ہورہی ہے جس کے بارے میں تاحال سونیا حسین کا ردعمل سامنے نہیں آیا۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سونیا حسین
پڑھیں:
اے آئی سافٹ ویئر پر الزام ، گلوکارہ کی نامناسب ویڈیوز خودکار طریقے سے تیار؟
مصنوعی ذہانت کی تیزی سے بڑھتی ہوئی ٹیکنالوجی جہاں ایک طرف صنعتوں اور تخلیقی شعبوں میں انقلابی تبدیلیاں لا رہی ہے، وہیں اس کے منفی اور خطرناک پہلو بھی سامنے آ رہے ہیں۔ حال ہی میں سامنے آنے والے ایک واقعے نے اس بحث کو مزید شدید کر دیا ہے کہ اے آئی کا غلط استعمال کس حد تک جا سکتا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک کی کمپنی ایکس اے آئی کے تحت چلنے والے اے آئی ٹول Grok Image پر الزام ہے کہ اس نے امریکی گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کی فحش نوعیت کی ڈیپ فیک ویڈیوز خود سے تیار کی ہیں۔ قانونی ماہر پروفیسر کلیئر مک گلین کا کہنا ہے کہ یہ محض تکنیکی غلطی نہیں بلکہ ایک سوچا سمجھا عمل ہے جو خواتین کے خلاف نفرت انگیز رویے کو ظاہر کرتا ہے۔
ڈیپ فیک ٹیکنالوجی مصنوعی ذہانت کی مدد سے ایسی ویڈیوز تیار کرتی ہے جن میں کسی کا چہرہ یا آواز کسی اور پر لگا کر حقیقت سے قریب تر دکھایا جاتا ہے۔ فرق یہ ہے کہ فوٹوشاپ جیسے ٹولز میں سب کچھ انسانی ایڈیٹنگ پر ہوتا ہے، جبکہ ڈیپ فیک خودکار طور پر ڈیٹا سے سیکھ کر یہ مواد تخلیق کرتا ہے۔
گروک امیج پہلے صرف سبسکرپشن صارفین کے لیے دستیاب تھا، لیکن حال ہی میں اسے سب کے لیے مفت کر دیا گیا ہے۔ اس میں ویڈیو جنریشن کے مختلف آپشنز جیسے Normal, Fun Custom اور Spicy موجود ہیں، جو واضح طور پر غیر اخلاقی مواد بنانے کے امکانات بڑھاتے ہیں۔
یہ پہلی بار نہیں کہ ٹیلر سوئفٹ ڈیپ فیک اسکینڈل کا شکار بنی ہیں۔ 2024 کے آغاز میں بھی ان کی جعلی فحش تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں، جنہیں لاکھوں افراد نے دیکھا۔ ایک تصویر کو ہٹانے سے پہلے ہی تقریباً 47 ملین بار دیکھا جا چکا تھا۔ اس واقعے کے بعد امریکہ میں کئی قانون سازوں نے ایسے مواد کی تیاری کو جرم قرار دینے کی تجویز پیش کی تھی۔
برطانیہ میں اب فحش ڈیپ فیک کو غیر قانونی قرار دیا جا چکا ہے، اور پروفیسر مک گلین کے مطابق Grok Image جیسے پلیٹ فارمز اس پابندی کے باوجود خواتین کے خلاف ایسا مواد تیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پلیٹ فارم “ایکس” اور اس کی پیرنٹ کمپنی بھی اس مسئلے پر مؤثر کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
رپورٹس یہ بھی بتاتی ہیں کہ سافٹ ویئر میں صارفین کی عمر کی تصدیق کا مؤثر نظام موجود نہیں، حالانکہ جولائی 2025 سے یہ فیچر قانونی طور پر لازمی ہے۔ اس خامی کی وجہ سے نابالغ صارفین بھی اس خطرناک مواد تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر اس معاملے پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اے آئی اب انسانی آزادی اور نجی زندگی کے لیے بڑا خطرہ بن چکی ہے، جبکہ کچھ کا خیال ہے کہ یہ ٹیکنالوجی طاقت کے مراکز کے لیے کنٹرول کا ہتھیار بن رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اے آئی کو سخت قوانین، شفافیت اور نگرانی کے بغیر آگے بڑھنے دیا گیا تو یہ نہ صرف انفرادی وقار بلکہ معاشرتی اقدار کو بھی شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔
Post Views: 1