فلسطین کی پہلی حسینہ مِس یونیورس مقابلے میں حصہ لینے کیلئے میدان میں آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
فلسطین کی پہلی حسینہ نادین ایوب مِس یونیورس مقابلے میں حصہ لینے کے لیے میدان میں آ گئی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق نادین ایوب فلسطینی نژاد ہیں اور متحدہ عرب امارات میں مقیم ہیں۔ انہوں نے اس مقابلے میں حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے وطن خاص طور پر غزہ میں جاری بحران کی آواز بننا چاہتی ہیں، جہاں لوگ صدمے اور اسرائیلی جارحیت کا سامنا کر رہے ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by ???????????????????????????????????? ℙ???????????????????????????????? ???????? (@wonderful_palestine)
نادین نے کہا کہ وہ اس پلیٹ فارم کے زریعے ہر فلسطینی عورت اور بچے کی نمائندگی کریں گی جن کی ہمت اور عزم دنیا کے سامنے آنا ضروری ہے۔
واضح رہے کہ مِس یونیورس کا مقابلہ رواں برس نومبر میں تھائی لینڈ میں منعقد ہوگا جس میں کئی ممالک کی خوبصورت خواتین حصہ لیں گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
صمود کاروان پر بین گویر حملہ دہشت گردی کی بدترین شکل ہے، مجاہدین موومنٹ فلسطین
جمعہ کے روز بیان میں مجاہدین موومنٹ کیطرف سے اسرائیل کے داخلی سلامتی کے وزیر بین گویر کی طرف سے غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے پٹی کی طرف جانے والے صمود کے قافلے کے کارکنوں پر حملے کی مذمت کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مجاہدین موومنٹ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ صمود قافلے کے کارکنوں پر اسرائیلی وزیر داخلہ بین گویر کا حملہ انسانیت کے خلاف دہشت گردی کی بدترین شکل ہے۔ فلسطینی مجاہدین موومنٹ نے جمعہ کے روز ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں اسرائیل کے داخلی سلامتی کے وزیر بین گویر کی طرف سے غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے پٹی کی طرف جانے والے صمود کے قافلے کے کارکنوں پر حملے کی مذمت کی گئی ہے۔ فلسطینی تحریک کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم صمود فلوٹیلا کے کارکنوں پر بین گویر کے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہیں اور اسے انسانیت کے خلاف دہشت گردی کی بدترین شکل کا مظہر سمجھتے ہیں۔ فلسطینی مجاہدین موومنٹ نے مزید کہا کہ صمود قافلے کے کارکنوں کو ہراساں کرنا اور گرفتار کرنا دنیا اور انسانیت کی توہین ہے اور سزا سے بچنے کی پالیسی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ اسرائیلی حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر بین گویر نے جمعہ کے روز حراستی مرکز کا دورہ کیا، جہاں صمود فلوٹیلا کے بین الاقوامی کارکنوں کو رکھا جا رہا ہے، اور انہیں "دہشت گرد" قرار دیا تھا۔