گلگت:

ضلع غذر میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث 63 اسکولوں کو 25 اگست تک بند رکھا گیا تھا، جس میں توسیع کردی گئی ہے اور امدادر کارروائیاں بھی جاری ہیں۔

حکومت گلگت بلتستان کے ترجمان فیض اللہ فراق نے بتایا کہ سیلاب کی تباہی کے پیش نظر غذر میں 63 اسکولوں کو 25 اگست تک بند رکھا گیا تھا اور اب مذکورہ اسکولوں کی بندش کی تاریخ میں توسیع کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ غذر تالی داس میں خیمہ بستی قائم ہو چکی ہے اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ غذر کی جانب سے تالی داس  کے لیے 150 سے زائد  خیمے فراہم کیے جاچکے ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ غذر میں تالی داس کے متاثرین کے لیے 300 سے زائد فوڈ پیکٹس فراہم کیے گئےہیں، 150 سے زائد کیچن سیٹ، متاثرین میں 150 سے زائد ہائی جین کیٹس فراہم کیے جا چکے ہیں۔

فیض اللہ فراق کا کہنا تھا کہ 150 سے زائد ترپال اور شیڈس، 150 سے زائد پلاسٹک میٹس، 150 سے زائد واٹر کولرز اور دو ہزار سے زائد منرل واٹر کی بوتلیں فراہم کی جاچکی ہیں۔

ترجمان گلگت بلتستان حکومت نے بتایا کہ تالی داس کے مقام پر بننے والی مصنوعی جھیل کی روزانہ کی بنیاد پر نگرانی ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی طرف سے  متاثرہ علاقے میں میڈیکل کی ٹیمیں اور ایمبولینسس موجود ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فراہم کی

پڑھیں:

سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (آن لائن) سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گڈو بیراج پر پانی کی آمد چھ لاکھ اور سکھر بیراج پر پانچ لاکھ کیوسک سے زیادہ ہے۔ ادھر کشمور گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔ پنجاب سے آنے والا ریلا گڈو بیراج سے گزر رہا ہے۔ سیلاب سے گمبٹ کے کچے کے سینکڑوں علاقے زیر آب آگئے ہیں جس کے باعث سیلاب متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں جبکہ ضلع
انتظامیہ منظر عام سے غائب ہے۔ گڈو بیراج پر سیلابی صورتحال برقرار ہے۔ سندھ کے ضلع سجاول میں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے پاک بحریہ کا ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے۔ سیلاب متاثرین کو خوراک، عارضی رہائش اور طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ سورجانی بند پر پاک بحریہ کے جوانوں نے سیلاب متاثرین میں راشن، ٹینٹ اور روزمرہ ضروریات کا سامان تقسیم کیا۔ متاثرین کے علاج معالجے کے لیے میڈیکل کیمپ بھی قائم کیا گیا جہاں ماہر ڈاکٹرز نے مریضوں کو مفت ادویات اور صحت کی سہولت فراہم کی ہیں۔ شاہ بندر، کوکہ بند، منارکی اور کوٹ عالم سمیت متعدد متاثرہ علاقوں میں امدادی کیمپس قائم کیے گئے ہیں، جہاں سیلاب متاثرین کو عارضی پناہ فراہم کی جا رہی ہے۔ جبکہ کچے کے دور افتاہ علاقوں میں، جہاں زمینی راستے بند ہیں، وہاں ہیلی کاپٹرز کے ذریعے خوراک اور امدادی سامان پہنچایا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حب میں قائم فیکٹری مقامی افراد کو روزگار فراہم کرے‘ سلیم خان
  • مخیرحضرات اور بین الاقوامی ڈونر تنظیمیں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے امداد فراہم کریں،قائم مقام صدرسید یوسف رضا گیلانی
  • سندھ:موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار
  • سیلاب
  • چترال میں شدید بارشیں، سیلاب نے تباہی مچادی
  • قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش
  • سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ
  • گلوکارہ قرۃالعین بلوچ پر ریچھ کا حملہ: منتظمین اور گلگت بلتستان وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ آمنے سامنے
  • ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے اموات 989 تک پہنچ گئیں
  • قائمہ کمیٹی : گلگت بلستان کے وزیر کا جنگلات کی کٹائی میں ملوث ہونے کا انکشاف