کراچی (شوبز ڈیسک)اداکارہ، ماڈل اور کاروباری شخصیت کومل عزیز نے شوبز انڈسٹری چھوڑنے کی وجوہات بیان کردی ہیں۔

احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شوبز کا ماحول تعلیم یافتہ افراد کے لیے موزوں نہیں۔ یہاں کام کے اوقات غیر انسانی ہیں اور انہیں کم تعلیم یافتہ لوگوں کے ساتھ کام کرنا پسند نہیں تھا۔

کومل عزیز کے مطابق خواتین کے لیے شوبز ایک محفوظ جگہ ہے لیکن ذہنی صحت متاثر ہوتی ہے۔ سیٹ پر نچلی سطح کی سیاست عام ہے جو انہیں پسند نہیں تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر سیاست کرنی ہو تو بڑی سطح پر کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ شوبز ایک کمرشل دنیا ہے جہاں زیادہ تر لوگ نمود و نمائش کے لیے آتے ہیں۔ یہ دنیا خودپسند افراد کو اپنی طرف کھینچتی ہے اور یہاں ایک دوسرے کی ضرورت سے زیادہ تعریف کرنے کا رواج ہے، جس سے لوگ خودپسند ہو جاتے ہیں۔

کومل عزیز نے مزید بتایا کہ اس انڈسٹری میں کام کرنے کا فائدہ انہیں صرف انسٹاگرام فالوورز اور تعلقات کی صورت میں ہوا۔ جب انہیں لگا کہ کاروبار شروع کرسکتی ہیں تو خاموشی سے الگ ہوگئیں۔

ان کے مطابق شوبز میں کوئی کسی کا دوست نہیں ہوتا اور تعلقات صرف انسٹاگرام تک محدود ہوتے ہیں۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کومل عزیز کے لیے

پڑھیں:

یوسف پٹھان سرکاری زمین پر قابض قرار، مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں، گجرات ہائیکورٹ

گجرات ہائیکورٹ نے سابق کرکٹر اور ترنمول کانگریس کے رکنِ پارلیمنٹ یوسف پٹھان کو وڈودرا میں سرکاری زمین پر قابض قرار دیتے ہوئے متنازع پلاٹ خالی کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں ہوتیں اور انہیں استثنیٰ دینا معاشرے کے لیے غلط مثال قائم کرتا ہے۔

جسٹس مونا بھٹ کی سربراہی میں سنگل بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے یوسف پٹھان کی وہ درخواست مسترد کر دی جس میں انہوں نے وڈودرا کے علاقے تندالجہ میں اپنے بنگلے سے متصل سرکاری زمین پر قبضہ برقرار رکھنے کی اجازت طلب کی تھی۔

مزید پڑھیں: ’انڈیا کس منہ سے کھیلے گا!‘ شاہد آفریدی کے طنز پر ہال قہقہوں سے گونج اُٹھا

عدالت نے قرار دیا کہ عوامی نمائندہ اور قومی سطح کی شخصیت ہونے کے ناتے پٹھان پر قانون پر عمل کرنے کی زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ مشہور شخصیات کی شہرت اور اثر و رسوخ انہیں معاشرے میں رول ماڈل بناتا ہے۔ اگر ایسے افراد کو قانون توڑنے کے باوجود رعایت دی جائے تو یہ عوامی اعتماد کو مجروح کرتا ہے اور عدالتی نظام کو کمزور کرتا ہے۔

یہ تنازع 2012 میں اس وقت شروع ہوا جب وڈودرا میونسپل کارپوریشن (VMC) نے یوسف پٹھان کو نوٹس جاری کیا اور متنازع زمین خالی کرنے کا کہا۔ پٹھان نے یہ نوٹس چیلنج کرتے ہوئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

مزید پڑھیں: عرفان پٹھان کی پاکستان پر ٹرولنگ: ’یہ سنڈے مبارک کا اصل معاملہ کیا ہے؟‘

یوسف پٹھان نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ انہیں اور ان کے بھائی، سابق بھارتی فاسٹ بولر عرفان پٹھان کو اس پلاٹ کو خریدنے کی اجازت دی جائے تاکہ ان کے اہلخانہ کی سیکیورٹی یقینی بنائی جا سکے۔

انہوں نے ریاست کے وزیر اعلیٰ کو بھی اس حوالے سے درخواست دی تھی۔ تاہم 2014 میں ریاستی حکومت نے یہ تجویز مسترد کر دی تھی۔ سرکاری انکار کے باوجود یوسف پٹھان نے زمین پر قبضہ برقرار رکھا، معاملہ عدالت میں پہنچا اور بالآخر ہائیکورٹ نے انہیں قابض قرار دیتے ہوئے زمین خالی کرنے کا حکم جاری کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت عرفان پٹھان قانون سے بالاتر نہیں گجرات گجرات ہائیکورٹ مشہور شخصیات یوسف پٹھان

متعلقہ مضامین

  • کالا باغ ڈیم پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، ڈیم اور بیراج بننے چاہئیں، سعد رفیق
  • شوبز انڈسٹری بدل گئی ہے، اب ڈرامے بنا کر خود کو لانچ کیا جارہا ہے، غزالہ جاوید کا انکشاف
  • زمین کے ستائے ہوئے لوگ
  • یوسف پٹھان سرکاری زمین پر قابض قرار، مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں، گجرات ہائیکورٹ
  • بشریٰ بی بی کو قیدیوں میں سے سب سے اچھا کھانا کھلایا جاتاہے: سلمان احمد
  • مدد کے کلچر کا فقدان
  • جامعات میںداخلوں کی کمی ‘ایک چیلنج
  • افغانستان کے لوگوں کو نکالنے سے دہشتگردی ختم نہیں ہوگی، عمران خان
  • افغانستان کے لوگوں کو نکالنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، عمران خان
  • اداکارہ تارا محمود کا والد کے سیاسی پس منظر اور دھمکیاں ملنے کا انکشاف