اداکار سونو سود کا بڑا اعلان؛ سیلاب متاثرین کیلیے بڑے پیمانے پر ریلیف مشن کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
بھارتی فلموں میں سخت گیر ولن کا کردار ادا کرنے والے اداکار سونو سود ایک رحم دل انسان اور سماجی کارکن ہیں جو اس بار سیلاب متاثرین کے لیے میدان میں آگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سونو سود ایک بار پھر مشکل گھڑی میں عوام کے ساتھ کھڑے ہو گئے۔
اداکار سونو سود نے ریاست پنجاب میں تباہ کن سیلاب کے بعد فوری ریلیف آپریشن شروع کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کے لیے کھانے پینے کا سامان، دوائیاں اور کشتیوں کے ذریعے ریسکیو سروس فراہم کی۔
سونو سود نے کہا کہ سیلاب متاثرین اکیلے نہیں، ہر خاندان کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کرنے تک ہم مدد کرتے رہیں گے۔
واضح رہے کہ کورونا وبا کے دوران بھی سونو سود نے لاکھوں افراد کی مدد کر کے انسانیت کی مثال قائم کی تھی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بارش متاثرین کے فنڈ کرپشن کی نظرہوچکے ہیں ،مولانا محمد صالح انڈھڑ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر(نمائندہ جسارت ) جمعیت علما اسلام صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل و ضلع سکھر کے امیر مولانا محمد صالح انڈھڑ نے کہا ہے کہ 2022 کے سیلاب و بارش متاثرین کے منہدم مکانات کی تعمیر کے لیے جاری فنڈ کرپشن کی نظر ہو ہوچکے ہیں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری سرکاری امدادی فنڈز ہینڈز اور سندھ بینک کی گٹھ جوڑ اور مبینہ بدعنوانی کی نذر ہو چکے ہیں، جس کے نتیجے میں متاثرہ خاندان شدید مشکلات کا شکار ہیں اور اپنے گھروں کی تعمیر سے محروم ہیں اس سنگین صورتحال پر جمعیت علماء اسلام ضلع سکھر کے امیر مولانا محمد صالح انڈھڑ نے اعلان کیا ہے کہ بدعنوانی اور عوام دشمن اقدامات کے خلاف 2 نومبر کو پنوعاقل سے سکھر تک لانگ مارچ نکالا جائے گا۔انہوں نے عوام، سیلاب متاثرین اور کارکنان ، کسان، اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ اس احتجاج میں بھرپور شرکت کریں، تاکہ کرپٹ مافیا کو بے نقاب کیا جا سکے اور متاثرین کو ان کا حق دلایا جائے۔مولانا محمد صالح انڈھڑ کا مزید کہنا تھاکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو باقاعدہ تحریری درخواست ارسال کی گئی ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ متاثرین کے لیے جاری امدادی رقوم براہِ راست ان کے قومی شناختی کارڈ نمبرز کے ذریعے ادا کی جائیں۔تاکہ کسی بھی ادارے یا شخص کی بدعنوانی اور مداخلت کے بغیر یہ رقم حقیقی مستحقین تک پہنچ سکے۔