Al Qamar Online:
2025-09-17@22:41:36 GMT

نیپال میں فوج نے حکومت کی کمان سنبھال لی

اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT

کھٹمنڈو: نیپال میں فوج نے حکومت کی کمان سنبھال لی، نیپالی حکومت کے تمام وزراءمستعفی ہو گئے، فوج نے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کر دی۔نیپال میں جاری حکومت مخالف پرتشدد مظاہروں کے بعد نیپال کی فوج نے ملک کے حکومتی امور کی کمان سنبھال لی ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیپالی فوج نے موقف اختیار کیا ہے کہ ملک کی سیکورٹی اور پرتشدد واقعات کو روکنے کےلیے حکومت سنبھالی ہے۔

نیپالی فوج نے عوام سے پرتشدد مظاہرے ترک کرنے اور پرامن ہو جانے کی اپیل کی ہے جبکہ نیپالی فوج کی جانب سے حکومت سنبھالنے سے قبل نیپالی حکومت کے تمام وزراءمستعفی ہو گئے۔ نیپال میں حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر عائد پابندی ختم کرنے کے باوجود دارالحکومت کھٹمنڈو سمیت مختلف شہروں میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور وزیراعظم کے پی شرما اولی بھی مستعفی ہو گئے ہیں۔بی بی سی اردو کے مطابق نیپال میں سوشل میڈیا پر پابندی اور مبینہ سیاسی بدعنوانی کے خلاف دارالحکومت کھٹمنڈو میں ہونے والے احتجاج میں متعدد اموات پر وزیراعظم کے پی شرما اولی کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ ملک میں جاری پرتشدد احتجاج کے دوران اب تک 21 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

 اس صورتحال میں نیپال کے وزیر داخلہ اور وزیر صحت سمیت3وزرا نے اپنے عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تاہم مظاہرین نے وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا اور منگل کی دوپہروزیراعظم بھی مستعفی ہو گئے۔وزیراعظم نے بیان میں کہا کہ انہوں نے موجودہ بحران کے آئینی حل کی راہ ہموار کرنے کے لئے استعفیٰ دیا ہے۔ پیر کو شروع ہونے والے احتجاج کے بعد حکومت نے رات گئے سوشل میڈیا ایپس پر عائد پابندی ختم کر دی لیکن منگل کی صبح بھی احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔ اس دوران کئی اہم سیاستدانوں کی رہائش گاہوں پر حملہ کیا گیا اور توڑ پھوڑ کی گئی، جن میں مستعفی ہونے والے وزیراعظم کے پی شرما اولی کے گھر پر حملہ کر کے اسے نذر آتش کر دیا گیا اور وزرا اور سابق وزیر اعظم شیر بہادر دیوبا کے گھروں پر بھی حملہ کیا گیا ، فوج نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے وزرا کو گھروں سے نکالا ہے۔

اس کے علاوہ سیاسی جماعتوں کے ہیڈکوارٹرز کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ سول سروس ہسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر موہن ریگمی نے بی بی سی کو بتایا کہ منگل کو ہونے والے احتجاج کے دوران مزید 2 افراد جاں بحق ہوئے۔ اس سے قبل پیر کو 19 افراد کی اموات کی تصدیق کی گئی تھی۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت 90 سے زیادہ افراد ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: مستعفی ہو گئے نیپال میں ہونے والے فوج نے

پڑھیں:

شہدا کی نماز جنازہ میں عدم شرکت پختونخوا حکومت کی بے حسی کا ثبوت

اسلام آباد:

بنوں میں دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والے 12 جوانوں کی نمازِ جنازہ میں وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے شرکت کی۔

اس موقع پر واضح پیغام دیا گیا کہ شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور دہشت گردوں کے خلاف جنگ آخری حد تک جاری رہے گی۔

تاہم خیبرپختونخوا حکومت اور وزیراعلیٰ کی غیر موجودگی پوری قوم کے لیے دکھ اور شہداء کے خاندانوں کے لیے اذیت کا باعث بنی، عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ جن بیٹوں نے وطن پر اپنی جان قربان کی، ان کے جنازے میں شرکت نہ کرنا شہداء کی قربانیوں کی توہین ہے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ صوبائی قیادت نے مشکل گھڑی میں عدم دلچسپی دکھائی ہو۔ سیلاب کے دوران بھی وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا عوام کے درمیان ہونے کے بجائے وزیراعلیٰ ہاس تک محدود رہے۔

شہداء کی نمازِ جنازہ میں غیر حاضری نے ایک بار پھر یہی تاثر دیا کہ صوبائی حکومت دہشت گردی کے خلاف قومی یکجہتی میں شریک نظر نہیں آتی۔

متعلقہ مضامین

  • ایس ایس پی عارف اسلم رائو نے مٹیاری کا چارج سنبھال لیا
  • ملک کے حالات بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیپال کی طرف جارہے ہیں،عمران خان
  • حکومت بلوچستان کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم، بحران کا خدشہ
  • سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • پشاور، سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • نیپال: روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب
  • روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب، نیپال
  • ریکارڈ جلنے اور دیواریں گرنے کے بعد نیپالی سپریم کورٹ کا ٹینٹ میں کام کا آغاز
  • نیپال کی نئی عبوری وزیراعظم کا کرپشن ختم کرنے اور مظاہرین کے مطالبات پورے کرنے کا اعلان
  • شہدا کی نماز جنازہ میں عدم شرکت پختونخوا حکومت کی بے حسی کا ثبوت