سرکاری ملازم پر تشدد کے کیس میں پیپلز پارٹی کے رہنما فرحان غنی کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے تفتیشی افسر سے وضاحت طلب کی کہ دوران تفتیش تھانے سے ملزم کو کس قانون کے تحت رہا کیا گیا، آئندہ سماعت پر ریکارڈ پیش کیا جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ بتایا جائے کہ کیا دوران تفتیش ملزم کو رہا کرنے کا اطلاق دہشت گردی کے کیس میں ہوتا ہے؟ ملزمان کو جس سیکشن کے تحت ضمانت پر رہا کیا گیا اور درخواست عدالت میں جمع کروائی گئی مدعی کے وکیل وہ قانون عدالت میں پیش کریں۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ کیس کی شفاف تحقیقات کی گئی ہیں، سرکاری کام چل رہا تھا لیکن کوئی دہشت گردی نہیں ہوئی ہے، اس کیس میں انسداد دہشت گردی کا خصوصی قانون لاگو نہیں ہو گا، یہ اے ٹی سی کا کیس نہیں بنتا، ہم درخواست دے دیتے ہیں۔

کیس کی مزيد سماعت 30 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

دہشت گردی کی روک تھام: پاکستان اور افغانستان میں مذاکرات کا اگلا دور آج ہوگا

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان دہشت گردی کی روک تھام کے لیے مذاکرات کا تیسرا دور آج استنبول میں ہوگا۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق ترکیہ کی وزارتِ خارجہ کے مطابق اجلاس میں دونوں ممالک جنگ بندی کے نفاذ کے طریقہ کار کو حتمی شکل دیں گے اور ایک نگرانی و تصدیقی نظام قائم کرنے پر اتفاق ہوا ہے، جو جنگ بندی کی خلاف ورزی پر کارروائی یقینی بنائے گا۔

وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان کا وفد مذاکرات کے لئے جا چکا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ افغان سرزمین سے دہشت گردی نہ ہو، مذاکرات میں پیش رفت کا امکان ہوتا ہے تبھی بات کی جاتی ہے، اگر پیش رفت کا امکان نہ ہو تو پھر وقت کا ضیاع ہی ہے۔

ایک لمحہ جو ٹھہر گیا ۔۔۔

خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کا ایک ہی مؤقف ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پر حملے بند کیے جائیں، امید ہے خطے میں قیام امن کے لیے افغان طالبان دانش مندی سے کام لیں گے۔

ذرائع کے مطابق استنبول مذاکرات کے دوسرے دور میں فریقین کے درمیان جنگ بندی کے نفاذ کے طریقہ کار کو حتمی شکل دیے جانے کا امکان ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق طالبان حکومت کے ایک ذریعے نے بتایا کہ وفد میں طالبان حکومت کے انٹیلی جنس چیف عبدالحق واثق، نائب وزیر داخلہ رحمت اللہ نجیب، دوحہ میں طالبان حکومت کے سفیر سہیل شاہین کے علاوہ انس حقانی، عبدالقہار بلخی اور دیگر شامل ہیں۔

ایئر کموڈور (ر) عبدالسلام نے بنی گالہ کے قریب خودکشی کر لی

یاد رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی اس وقت بڑھ گئی تھی جب 11 اکتوبر کی رات افغانستان کی جانب سے پاکستانی سرحد پر حملے کیے گئے، بعد ازاں 19 اکتوبر کو دوحہ میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی معاہدہ طے پایا، جس کے بعد ترکیہ اور قطر کی کوششوں سے فریقین دوبارہ مذاکرات کی میز پر آئے۔

اس سے قبل پاک افغان مذاکرات کا دوسرا دور 25 اکتوبر کو استنبول میں ہوا، طویل اور اعصاب شکن مذاکرات کا یہ دور افغان سرزمین سے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے خاتمے کے ایک نکاتی پاکستانی مطالبے کو پورا کرنے میں ناکام رہا۔

اپوزیشن بھی جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو اپنے ساتھ ملانے ان کی رہائش گاہ پہنچ گئی

ان مذاکرات کے دوران افغان وفد بار بار کابل اور قندہار سے ہدایات لیتا اور دوسروں کا وقت ضائع کرتا رہا، مذاکرات کی ناکامی کے بعد پاکستانی وفد وطن واپسی کے لیے روانہ ہوا تو استنبول ائیرپورٹ سے ترکیے کی درخواست پر مذاکرت کو ایک آخری موقع دینے کے لیے پھر واپس ہوا۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا گرفتار، انسداد دہشت گردی عدالت پیش
  • نظام درست کرنے کیلئے کتنے کیسز میں آپ کو بلائیں: چیف جسٹس کا آئی جی سے استفسار
  • دہشت گردی کی روک تھام: پاکستان اور افغانستان میں مذاکرات کا اگلا دور آج ہوگا
  • پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم
  • اسد قیصر، شبلی فراز، عمر ایوب سمیت پی ٹی آئی رہنماﺅں کے وارنٹ گرفتاری
  • انسدادِ دہشتگردی عدالت ، 8 پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • پنجاب میں سرکاری بھرتی کا نیا آرڈیننس نافذ، مستقل نوکری اور پنشن ختم
  • برطانیہ: اب عوامی نمائندوں، سرکاری عہیدیداروں کے گھروں پر احتجاج عوام کو مہنگا پڑے گا
  • خدیجہ شاہ سمیت 4 ملزمان کیخلاف اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا حکم
  • وال چاکنگ پر اب دہشت گردی کے مقدمات درج ہوں گے