سرکاری ملازم پر تشدد کیس: فرحان غنی پیش، دوران تفتیش رہا کرنے پر عدالت کا استفسار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
سرکاری ملازم پر تشدد کے کیس میں پیپلز پارٹی کے رہنما فرحان غنی کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے تفتیشی افسر سے وضاحت طلب کی کہ دوران تفتیش تھانے سے ملزم کو کس قانون کے تحت رہا کیا گیا، آئندہ سماعت پر ریکارڈ پیش کیا جائے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ بتایا جائے کہ کیا دوران تفتیش ملزم کو رہا کرنے کا اطلاق دہشت گردی کے کیس میں ہوتا ہے؟ ملزمان کو جس سیکشن کے تحت ضمانت پر رہا کیا گیا اور درخواست عدالت میں جمع کروائی گئی مدعی کے وکیل وہ قانون عدالت میں پیش کریں۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ کیس کی شفاف تحقیقات کی گئی ہیں، سرکاری کام چل رہا تھا لیکن کوئی دہشت گردی نہیں ہوئی ہے، اس کیس میں انسداد دہشت گردی کا خصوصی قانون لاگو نہیں ہو گا، یہ اے ٹی سی کا کیس نہیں بنتا، ہم درخواست دے دیتے ہیں۔
کیس کی مزيد سماعت 30 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سکیورٹی فورسز کا ڈی آئی خان میں آپریشن، فتنہ الہندوستان کے 7 دہشت گرد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی: سکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں انٹیلی جنس اطلاعات پر آپریشن کیا جس میں فتنہ الہندوستان کے 7 دہشتگرد مارے گئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے بتایا گیا کہ کارروائی بھارتی پراکسی فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کی گئی، سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو موثر انداز میں نشانہ بنایا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مارے گئے دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ باردو برآمد ہوا ہے، ہلاک ہونے والے فتنہ الہندوستان کے کارندے دہشت گردی کی مختلف سرگرمیوں میں ملوث تھے۔
ترجمان پاک فوج نے مزید کہا ہے کہ اس علاقے میں موجود دوسرے دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے کلیئرنس اور سینٹائزیشن آپریشن جاری ہے، بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک کارروائیاں جاری رہیں گی۔