کے الیکٹرک کا 2 گیس پاور پلانٹس بند کرنیکا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
دونوں پاور پلانٹس کی مستقل بندش پر نیپرا سے بھی رجوع کرے گی۔ مقامی گیس کی عدم فراہمی اور درآمدہ ایل این جی پر انحصار کا تجربہ ناکام رہا۔ اسلام ٹائمز۔ بجلی فراہمی کی کمپنی کے الیکٹرک نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کراچی کے 2 گیس پاور پلانٹس بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ کے الیکٹرک نے پاور پلانٹس کی بندش سے متعلق پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بذریعہ خط آگاہ کر دیا۔ کورنگی ٹاؤن گیس ٹربائن پاور اسٹیشن اور سائٹ گیس ٹربائن پاور اسٹیشن کی مستقل بندش ہوگی۔ خط کے متن کے مطابق کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے دونوں پاؤر اسٹیشن کو بند کرنے کی منظوری دی ہے، کے الیکٹرک دونوں پاور پلانٹس کی مستقل بندش پر نیپرا سے بھی رجوع کرے گی۔ مقامی گیس کی عدم فراہمی اور درآمدہ ایل این جی پر انحصار کا تجربہ ناکام رہا۔ کے الیکٹرک کے مطابق پاور اسٹیشنوں کی بندش سے بجلی کی ترسیل پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، بجلی کی طلب کو پورا کرنے کیلئے 900 میگاواٹ کا بن قاسم پاؤر پلانٹ فعال کر دیا گیا۔ کمپنی نے خط میں بتایا ہے کہ نیشنل گرڈ سے 2 ہزار میگا واٹ اضافی بجلی لینے کا بھی معاہدہ کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاور پلانٹس کے الیکٹرک
پڑھیں:
پاور سیکٹر کے گردشی قرضے میں کمی سے متعلق آئی ایم ایف کی اور شرط پوری کرنے میں پیشرفت
اسلام آباد:وفاقی حکومت کی جانب سے پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ بتدریج کم کرنے کے حوالے سے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی ایک اور بڑی شرط پوری کرنے سے متعلق اہم پیش رفت ہوئی ہے اور پاور سیکٹر کے گردشی قرضے کی ادائیگی کے لیے حکومت اور بینکوں کے درمیان فنانسنگ کے معاہدے پر معاملات طے پاگئے ہیں۔
وزارت خزانہ ذرائع نے بتایا کہ سرکلر ڈیٹ میں کمی کے لیے کمرشل بینکوں سے 1275 ارب روپے قرض لینے کی وفاقی کابینہ پہلے ہی منظوری دے چکی ہے اور اب بینکوں کے ساتھ فنانسنگ کے معاملات طے پانے پر معاہدہ ہونے جا رہا ہے۔
ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف مشن ہیڈ، عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے کنٹری ڈائریکٹرز کو دعوت دی گئی ہے جبکہ چیئرمین نیپرا اور گورنر اسٹیٹ بینک سمیت دیگر اعلی حکام کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے، سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی جانب سے تقریب میں شرکت کے لیے اسٹیک ہولڈرز اور دیگر حکام کو بھی مدعو کیا گیا ہے، تقریب کے لیے 18 بینکوں اور ڈسکوز سمیت دیگر حکام کو دعوت دی گئی ہے۔
حکام کے مطابق جولائی 2025 تک پاور سیکٹر کے سرکلر ڈیٹ کا حجم 1661 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا اور جون 2025 تک پاور سیکٹرکا سرکلر ڈیٹ 1614 ارب روپے تھا اور گردشی قرضے میں کمی کے لیے مرتب کردہ منصوبے کے تحت 1275 ارب روپے بینکوں سے حاصل کیے جائیں گے۔
حکام نے بتایا کہ پہلی بار گردشی قرض کے اسٹاک کو ایک سطح پر رکھنے کے پرانے طریقہ کار کے بجائے بینکوں کی مدد سے اسی کو بتدریج ختم کیا جائے گا، 1275 ارب روپے آئی پی پیز اور پاور ہولڈنگ کے قرضے کو ختم کرنے کے لیے استعمال ہوں گے، بینکوں سے حاصل شدہ 1275 ارب روپے کو آئندہ 6 سالوں میں ختم کیا جائے گا۔