Jasarat News:
2025-09-23@23:26:31 GMT

برین ڈرین—- یا —- برین گین

اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250924-03-3

 

احمد حسن

فائنانشل ٹائم نے اپنی ایک رپورٹ نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم کیئر اسٹارمر اس وقت ویزا فیس ختم کرنے پر غور کر رہے ہیں تاکہ دنیا کے صف اوّل کے ماہرین کو برطانیہ لایا جا سکے، رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق کیئر اسٹارمر کی گلوبل ٹیلنٹ ٹاسک فورس ایسے خیالات پر کام کر رہی ہے جن کے ذریعے دنیا کے بہترین سائنس دانوں، ماہرین تعلیم اور ڈیجیٹل ماہرین کو برطانیہ آنے کے لیے راغب کیا جا سکے تاکہ ملک کی معاشی ترقی کی رفتار تیز تر ہو سکے۔ دوسری جانب چین نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے نوجوان ماہرین کے لیے ’’کے ویزا‘‘ متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے جو یکم اکتوبر سے نافذ ہوگا اس ویزا کے ذریعے اہل امیدواروں کو داخلے، قیام اور بار بار آمدو رفت کی سہولت آسانی سے ملے گی اور انہیں کسی ملکی آجر یا ادارے کے دعوت نامے کی ضرورت نہیں ہوگی، ’’کے ویزا، کے حامل افراد تعلیم، ثقافت سائنس، ٹیکنالوجی اور کاروباری تحقیق میں حصہ لے سکیں گے، یہ اقدام عالمی سائنس ٹیلنٹ کو راغب کرنے اور بین الاقوامی تعاون بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے ان خبروں کے بالکل برعکس ایک خبر پاکستان سے ہے جس کے مطابق تین برسوں کے دوران 28 لاکھ 94 ہزار پاکستانی وطن چھوڑ گئے ہیں، بہتر مستقبل اور روزگار کے مواقع کی تلاش میں پاکستانیوں کی ریکارڈ تعداد بیرون ملک منتقل ہو رہی ہے، محکمہ پروٹیکٹر اینڈ امیگرینٹس کے مطابق گزشتہ تین برسوں میں 28 لاکھ 94 ہزار 45 پاکستانی اپنے اہل خانہ کو پیچھے چھوڑ کر دوسرے ممالک کا رُخ کر چکے ہیں، اعداد وشمار ظاہر کرتے ہیں کہ بیرون ملک جاننے والوں میں صرف عام مزدور ہی نہیں بلکہ اعلیٰ تعلیم یافتہ اور مختلف شعبوں سے وابستہ ماہرین بھی شامل ہیں، ان میں ڈاکٹرز، انجینئرز، آئی ٹی ایکسپرٹس، اساتذہ، بینکرز، اکاؤنٹنٹس، آڈیٹرز، ڈیزائنرز اور آرکیٹیکٹس شامل ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد کی بڑی تعداد پاکستان کے حالات سے پریشان ہے وہ اسے جبر کا ماحول قرار دیتی ہے اور سمجھتی ہے کہ اسے یہاں مساوی مواقع میسر آنے کا کوئی امکان نہیں دنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ ان شہروں اور ملکوں نے زیادہ بلکہ بہت زیادہ ترقی کی ہے جہاں بیرون شہر اور بیرون ملک سے ماہرین آئے ہیں، یہ ذہین لوگ عموماً اپنے شہروں یا اپنے ملکوں میں ناموافق حالات، عدل و انصاف کے فقدان، بے امنی اور مساوی مواقع کی عدم دستیابی کی وجہ سے اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوتے ہیں، جن ملکوں اور شہروں میں یہ سہولتیں نسبتاً زیادہ ہوتی ہیں، لوگ وہاں کا رُخ کرتے ہیں، انہیں اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے مواقع میسر آتے ہیں، وہاں وہ خود بھی ترقی کرتے ہیں اور اس معاشرے کی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں اس کی سب سے بڑی مثال ریاست ہائے متحدہ امریکا ہے جہاں دنیا بھر سے ذہین لوگ آتے رہے اور اس معاشرے میں ضم ہوتے گئے اور انہوں نے امریکا کو ہر میدان میں دنیا کا صف اوّل کا ملک بنا دیا، اب تک کی تاریخ کے سب سے بڑے سائنسدان آئن اسٹائن نازی دور میں جرمنی سے امریکا آئے اور طبیعات کی دنیا میں دھوم مچا دی ہے، نکولا ٹیسلا کروشیا سے امریکا آئے تھے، ان کی ایجادات نے امریکا اور پھر ساری دنیا کو بہت فائدہ پہنچایا۔

دنیا کے نامور سائنس دان سرگئی برن نے روس کو چھوڑ کر امریکا کو اپنا وطن بنایا تھا، اسپیس ایکس اور ٹیسلا موٹرز کے بانی اور پے پال کے شریک بانی ایلون مسک جنوبی افریقا سے امریکا آئے تھے امریکی اسٹیل انڈسٹری کا سب سے بڑا نام اینڈریو کارنیگی اسکاٹ لینڈ سے ریاست ہائے متحدہ امریکا پہنچے تھے، اسی طرح امریکا کے ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے انتہائی بڑے نام ان لوگوں کے ہیں جو امریکی شہری نہیں تھے کسی دوسرے ملک سے امریکا آئے تھے یا ان کے خاندانوں نے امریکا میں پناہ حاصل کی تھی، یہ معاملہ صرف امریکا ہی کا نہیں بیش تر ترقی یافتہ ممالک کا ہے، جنہوں نے اپنے ہاں اتنے اچھے حالات پیدا کیے جن کے باعث دنیا بھر سے ذہین لوگ وہاں کھینچے چلے آئے، اور پھر ان ملکوں کی ترقی میں لازوال حصہ لیا اس سے ثابت ہوا کہ کسی بھی ملک اور قوم کی سب سے بڑی دولت کچھ اور نہیں وہاں کے ذہین لوگ ہوتے ہیں یہی وجہ ہے کہ اس حوالے سے انگریزی اصطلاح وضع ہوئی برین ڈرین یعنی ذہانت کا نکل جانا جب سمجھدار اور ذہین افراد کسی ملک سے چلے جائیں اور صرف بے وقوف اور نااہل لوگ رہ جائیں تو وہاں وہی لوگ بڑے اور اعلیٰ مناصب پر فائز ہوں گے اور وہ احمقانہ فیصلے ہی کریں گے جس کا نتیجہ اس ملک کی تباہی و بربادی کی صورت میں نکلے گا۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کچھ عرصے قبل فرمایا تھا کہ پاکستانی شہریوں کا ملک سے باہر جانا برین ڈرین نہیں برین گین ہے، ان کا اشارہ سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے ملک میں بھیجی جانے والی رقوم کی طرف تھا، جن سے پاکستانی معیشت کو سہارا ملتا ہے، مگر یہ بہت معمولی فائدہ اور غیر معمولی بڑا نقصان ہے، ذہین لوگوں کے ملک سے چلے جانے کے باعث ہمارے معاشرے پر بہت دور رس خطرناک اثرات مرتب ہوں گے، جبکہ ان کی بھیجی گئی رقوم سے معیشت کو عارضی سہارا تو مل سکتا ہے لیکن وہ کبھی اپنے پاؤں پر کھڑی نہیں ہو سکتی۔

 

احمد حسن.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سے امریکا ا ئے کرتے ہیں ذہین لوگ ملک سے

پڑھیں:

ٹرمپ کے علاوہ دنیا میں ہمارا کوئی مددگار نہیں، صیہونی میڈیا

صیہونی ٹیلی ویژن کے چینل 13 نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ جنگ کی قیمت بہت زیادہ چکانا پڑ رہی ہے، ہم اس دنیا میں اکیلے رہ گئے ہیں، یورپی یونین بھی، جو اسرائیل (مقبوضہ فلسطین) میں سالانہ تقریباً 70 بلین یورو کی سرمایہ کاری کرتی ہے، جلد یہ حمایت ختم کر دے گی۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینیوں کی نسل کشی کے بعد دنیا بھر میں عوامی نفرت اور حکومتوں اور ریاستوں کی بدلتی پالیسیوں کی وجہ سے اسرائیل تنہائی کا شکار ہے۔ صیہونی میڈیا نے تسلیم کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے علاوہ کوئی بھی صیہونی رجیم کا حامی نہیں اور اسرائیل یورپی یونین کی حمایت کھو رہا ہے۔ صیہونی ٹیلی ویژن کے چینل 13 نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ جنگ کی قیمت بہت زیادہ چکانا پڑ رہی ہے، ہم اس دنیا میں اکیلے رہ گئے ہیں، ٹرمپ کے علاوہ کوئی ہمارے ساتھ نہیں ہے، یورپی یونین بھی، جو اسرائیل (مقبوضہ فلسطین) میں سالانہ تقریباً 70 بلین یورو کی سرمایہ کاری کرتی ہے، جلد یہ حمایت ختم کر دے گی، اسرائیل کے خلاف سب کچھ بدل جائے گا اور صیہونی حکومت دنیا سے الگ تھلگ ہو جائے گی۔

دریں اثنا، برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا نے اتوار 21 ستمبر 2025 کو ایک تاریخی اقدام میں فلسطین کی آزاد ریاست کو تسلیم کیا جو مغرب اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی دراڑ کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر ایک اہم ترین علاقائی پیش رفت "دو ریاستی حل" اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کی تشکیل پر کانفرنس کا انعقاد ہے، جو آج (پیر، 22 ستمبر، مقامی وقت کے مطابق، 22 ستمبر کو) نیویارک میں منعقد ہوگی۔ اس اقدام کی مشترکہ قیادت فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • چین نے ہر سیکٹر میں پاکستان کو سپورٹ کیا زیادہ آبادی کو طاقت بنایا : گورنر پنجاب 
  • کیا ممکن ہے کوئی افسر سندھ میں ترقی نہ لے سکے‘ اسلام آباد کر مل جائے: جسٹس محسن
  • فلسطین،دو ریاستی حل کے لیے ممکنہ راہیں
  • استعمار اور ایٹم بم کی تاریخ
  • ذہن کی پوشیدہ دنیا: ادراک و خیال کی نظروں سے اوجھل مناظر
  • ٹرمپ کے علاوہ دنیا میں ہمارا کوئی مددگار نہیں، صیہونی میڈیا
  • چوکیدار  
  • امن کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، ناصر شاہ
  • معاہدہ اور رومانوی دنیا!