پاکستان میں کرپٹو ایکسچینجز کی لائسنسنگ سے عالمی ریگولیشن اور سرمایہ کاری کے مواقع متوقع ہیں جب کہ پاکستان میں عالمی کرپٹو ایکسچینجز کے لیے لائسنسنگ کا عمل شروع ہونا مستقبل کے لیے اہم قدم ہے۔

پاکستان ورچوئل ایسٹس ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے عالمی سروس فراہم کنندگان کو لائسنس کے لیے درخواست دینے کی دعوت دی گئی ہے،  کرپٹو مارکیٹ میں 40 ملین صارفین، 300 بلین ڈالر کا سالانہ تجارتی حجم ہے اور یہ دنیا کی سب سے بڑی غیر منظم مارکیٹس میں شامل ہیں۔

اتھارٹی کے قیام کا مقصد کرپٹو مارکیٹ کی عالمی معیار کے مطابق ریگولیشن اور مالیاتی چیلنجز سے نمٹنا ہے، پاکستان میں کرپٹو آپریشنز کے لیے درخواست دینے والی کمپنیوں کے لیے عالمی ریگولیٹرز سے لائسنس حاصل کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے۔

درخواست دہندگان کےلیئے “Know Your Customers” کے معیار پر پورا اترنا اور کمپنی کی تفصیلات کی فراہمی اہم ہے، اتھارٹی کی حکمت عملی میں غیر قانونی مالیات کی روک تھام اور فِن ٹیک کی ترقی شامل ہے۔

پاکستان کی کرپٹو مارکیٹ میں ریگولیشن سے عالمی سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان میں کے لیے

پڑھیں:

سرمایہ کاری تجارت بڑھانے کیلئے منصوبوں پر کام کیا جائے وزیراعظم 

اسلام آباد+لندن (خبر نگار خصوصی +آئی این پی) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ زراعت، آئی ٹی، معدنیات، ٹورزم اور قابل تجدید توانائی اہم شعبے ہیں جن میں بیرون ممالک سے سرمایہ کاری آ سکتی ہے، تمام اہم شعبوں میں سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ دینے کے لئے قابل عمل منصوبوں پر کام کیا جائے۔ وزیر اعظم کی زیر صدارت لندن سے زوم پر پاکستان میں سرمایہ کاری کے حجم، اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لیے اعلیٰ سطح اجلاس ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کہا کہ زراعت، آئی ٹی، معدنیات، ٹورزم اور قابل تجدید توانائی اہم شعبے ہیں جن میں بیرون ممالک سے سرمایہ کاری آ سکتی ہے، سرمایہ کاری کے ساتھ تجارت کو بھی فروغ دینا ہماری پالیسی کا حصہ ہے، تاکہ برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہو سکے۔ شہباز شریف نے کہا کہ وزارتوں کو ٹارگٹ دئیے ہیں اور تمام زیر تکمیل منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی ہے۔ قابل عمل منصوبوں کی نشاندہی کر کے ان کو عملی شکل دینے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لئے مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک روڈ میپ اور تبدیلی کا ایجنڈا بنایا جائے تاکہ اپنے اہداف کی حصولی کے لئے ایک منظم انداز میں آگے بڑھا جا سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اقتصادی سرگرمیوں کے روڈ میپ میں نجی شعبے کا کلیدی کردار ہو گا اور انکی شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا۔ ہماری جاری معاشی اور اقتصادی اصلاحات کی پالیسی نے معیشت کو ایک نئی سمت دی ہے اور اس جدت اور شفافیت کی بدولت ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزرا مصدق ملک، علی پرویز ملک، محمد جہانزیب، جام کمال، عطاء اللہ تارڑ اور احد خان چیمہ شریک تھے۔ جبکہ وزیراعظم شہبازشریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس میں شرکت کے لئے لندن سے نیویارک پہنچ گئے۔ سرکاری میڈیا کے مطابق لندن کے لیوٹن ایئرپورٹ پر برطانیہ میں تعینات پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل اور سفارتی عملے نے وزیراعظم کو الوداع کہا۔ اسحاق ڈار جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لئے نیویارک پہنچ گئے۔ اس اجلاس میں فلسطین اور غزہ کے مسائل ایجنڈے میں نمایاں رہیں گے۔ اجلاس شروع ہو گیا، 26 ستمبر کو ختم ہو گا۔ وزیراعظم نے سعودی عرب کے ساتھ دیرپا شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دین اسلام، تاریخ، بھائی چارے اور اعتماد کی بنیاد پر استوار تعلقات ہمیشہ قائم و دائم رہیں گے۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف نے سعودی عرب کے قومی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت کی جانب سے وہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز آل سعود اور اپنے عزیز سعودی بھائیوں اور بہنوں کو سعودی عرب کے قومی دن کے موقع پر نہایت گرم جوشی کے ساتھ مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تعلقات دین اسلام، تاریخ، بھائی چارے اور اعتماد کی بنیاد پر قائم ہیں جو ہمیشہ قائم و دائم رہیں گے۔ ہم اپنے سعودی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ مل کر سعودی عرب کے عظیم الشان ترقیاتی سفر پر فخر کرتے ہیں جو شہزادہ محمد بن سلمان کی بصیرت افروز قیادت میں جاری ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مئی 2025ء میں بھارت کے ساتھ کشیدگی کے دوران سعودی قیادت اور عوام کی طرف سے اظہار یکجہتی کو پاکستانی قوم ہمیشہ یاد رکھے گی۔ پاکستانی عوام سعودی عرب کے معاشی تعاون کو بھی فراموش نہیں کر سکتے جس کی وجہ سے ہماری معیشت کو سہارا ملا۔

متعلقہ مضامین

  • ڈی ریگولیشن کے بعد پاکستان میں ادویات کی قلت ختم، تقریباً تمام دوائیں فارمیسیوں میں دستیاب
  • پاکستان کی فارما صنعت کو عالمی پہچان ملنے لگی، ہیلیون کا 12 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • کرپٹو کرنسی کے شعبے میں اہم پیش رفت ،پاکستان عالمی ایکسچینجز کیلئے لائسنسنگ کا عمل شروع کر دیا
  • پاکستان میں 3 سال کے دوران غربت تشویشناک حد تک بڑھ گئی، عالمی بینک
  • وزیراعظم یوتھ پروگرام اور پاشا میں اشتراک، روزگار کے دروازے کھل گئے
  • گلوبلائزیشن:پاکستان کے لیے مواقع اور خطرات
  • سرمایہ کاری تجارت بڑھانے کیلئے منصوبوں پر کام کیا جائے وزیراعظم 
  • وفاقی وزیرریلوے محمد حنیف عباسی سے امریکی ناظم الامور نیٹلی اے بیکر کی ملاقات، شراکت داری اور سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال
  • سعودی عرب کی میڈیا ریگولیشن اتھارٹی نے نئے قواعد و ضوابط وضح کردیے