پنجاب آگاہی اور معلومات کی ترسیل ایکٹ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب آگاہی اور معلومات کی ترسیل ایکٹ 2025 کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں ہونے والی سماعت میں عدالت نے واضح کیا کہ کیس میں ذاتی آرا کے بجائے محض قانونی نکات پیش کیے جائیں۔
سماعت کے دوران عدالت نے درخواست گزار اشبا کامران کو ہدایت کی کہ وہ اپنے وکیل کے ذریعے قانونی دلائل پیش کریں۔
عدالت نے درخواست گزار کو وکیل پیش کرنے کے لیے مہلت دیتے ہوئے مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ جس قانون کو چیلنج کیا گیا ہے وہ مختلف نوعیت کا ہے جبکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اس سے الگ ہے۔
درخواست گزار نے اپنے دلائل میں مؤقف اپنایا کہ یہ ایکٹ سیاسی مقاصد کے تحت بنایا گیا ہے جس کا عوامی مفاد سے کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس قانون کے نفاذ سے عوامی فنڈز کے غلط استعمال کا خدشہ ہے اور یہ شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی بھی ہے۔
مزید کہا گیا کہ یہ قانون پارلیمانی بحث اور عوامی مشاورت کے بغیر منظور کیا گیا اور اس کا مقصد عدالتی نظرِ ثانی سے بچنا ہے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ اس ایکٹ کو غیر آئینی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغانستان ایشیا کپ بنگلہ دیش بھارت پاکستان تسکین احمد رشاد حسین سری لنکا سیمی فائنل شاہین شاہ آفریدی صائم ایوب لٹن داس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افغانستان ایشیا کپ بنگلہ دیش بھارت پاکستان تسکین احمد سری لنکا سیمی فائنل شاہین شاہ ا فریدی صائم ایوب لٹن داس عدالت نے
پڑھیں:
جماعت اسلامی نے میئر کراچی کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی
جماعت اسلامی نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے لیے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ عدالت نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے معاہدوں کو غیر قانونی قرار دیا تھا، مگر مرتضیٰ وہاب نے عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کراچی کے پارکوں میں کمرشل سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ میئر کراچی نے رفاہی پلاٹوں کو اب تک واگزار نہیں کرایا، جو کہ عدالت کے فیصلے کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔
جماعت اسلامی نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ میئر کراچی کے اس رویے کو توہین عدالت سمجھا جائے اور اس پر فوری سماعت کی جائے۔