ڈپلومیٹک پاسپورٹ کیس، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر پر فرد جرم عائد
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
عدالتی حکم پر سردار تنویر الیاس عدالت میں پیش ہوئے جہاں ان پر فرد جرم عائد کی گئی۔ سردار تنویر الیاس نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے ڈپلومیٹک پاسپورٹ کیس میں سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس پر فرد جرم عائد کر دی۔جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد گوندل نے سردار تنویر الیاس کے خلاف ڈپلومیٹک پاسپورٹ کے استعمال سے متعلق کیس پر سماعت کی۔ عدالتی حکم پر سردار تنویر الیاس عدالت میں پیش ہوئے جہاں ان پر فرد جرم عائد کی گئی۔ سردار تنویر الیاس نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔ عدالت نے اگلی سماعت پر استغاثہ کے گواہان کو طلب کر کے کیس کی مزید سماعت 6 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سردار تنویر الیاس
پڑھیں:
پیرو نے سابق وزیراعظم کو پناہ دینے پر میکسیکو سے سفارتی تعلقات ختم کردیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیرو اور میکسیکو کے درمیان سفارتی کشیدگی اس وقت شدت اختیار کر گئی جب پیرو کی پارلیمنٹ نے میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین باؤم کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے دیا، یہ اقدام صدر شین باؤم کے اس فیصلے کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے پیرو کی سابق وزیراعظم بیٹسی چاویز کو سیاسی پناہ دینے کا اعلان کیا تھا۔
پیرو کے وزیر خارجہ ہیگو دے زیلا نے اعلان کیا کہ ان کا ملک میکسیکو سے تمام سفارتی تعلقات منقطع کر رہا ہے، میکسیکو نے پیرو کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ہے، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا ہے،دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کا آغاز 2022 میں ہوا تھا، جب میکسیکو نے سابق پیرو صدر پیڈرو کاستیلو کی حمایت کی تھی۔
کاستیلو نے اس وقت آئین کے برخلاف پارلیمنٹ تحلیل کرنے اور ایمرجنسی حکومت قائم کرنے کی کوشش کی تھی، جس پر انہیں معزول اور گرفتار کرلیا گیا تھا بعد ازاں میکسیکو نے کاستیلو کی اہلیہ اور بچوں کو سیاسی پناہ دی، جس پر پیرو نے میکسیکو کے سفیر کو ملک بدر کردیا تھا۔
تازہ واقعے میں بیٹسی چاویز جو اس وقت لیما میں میکسیکو کے سفارتخانے میں پناہ لیے ہوئے ہیں، ان کو میکسیکو نے سیاسی طور پر مظلوم شخصیت قرار دیا ہے جو بین الاقوامی قانون کے تحت پناہ کے حق میں آتا ہے۔
صدر شین باؤم نے کہا کہ ہم نے محترمہ چاویز کو پناہ دینے کا فیصلہ کیا کیونکہ ان کے بقول ان کے قانونی حقوق پامال کیے گئے اور وہ سیاسی انتقام کا نشانہ بن رہی ہیں۔
میکسیکو کی وزارتِ خارجہ کی نائب وزیر راکویل سیرو سمیکے نے بھی مؤقف اختیار کیا کہ سیاسی پناہ دینا میکسیکو کی ایک تاریخی اور اخلاقی روایت ہے، جیسا کہ ماضی میں ملک نے کیوبن مصنف خوسے مارتی، سوویت رہنما لیون ٹراٹسکی، نوبل انعام یافتہ ریگوبرٹا مینچو اور بولیویا کے سابق صدر ایوو مورالس کو پناہ دی تھی۔