سڈنی‘ مسافر طیارے کی آتشزدگی کے باعث ہنگامی لینڈنگ
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سڈنی‘ مسافر طیارے کی آتشزدگی کے باعث ہنگامی لینڈنگ
کینبرا (انٹرنیشنل ڈیسک)آکلینڈ جانے والا مسافر طیارہ اچانک آتشزدگی کا شکار ہوگیا۔ جس کی بنا پر پائلٹ کو ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے دارالحکومت سڈنی سے آکلینڈ جانے والے مسافر طیارے کے کارگو ہولڈ میں آگ لگنے کی اطلاع پر پائلٹ کو ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی۔
رپورٹ کے مطابق ائر لائن حکام کا کہنا ہے کہ طیارے میں 156 مسافر سوار تھے۔ مسافروں اور عملے کو بحفاظت خطرے سے بچالیا گیا ۔
اعلیٰ حکام کی جانب سے مذکورہ واقعے کی مکمل تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ یہ بات بھی علم میں رہے کہ اس سے بیشتر بھی یونائیٹڈ ائرلائن کو بھی تکنیکی بحران کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ہنگامی لینڈنگ
پڑھیں:
برطانیہ میں خشک سالی کا خطرہ، حکومت نے ہنگامی منصوبے تیار کیے
برطانیہ میں واٹر کمپنیاں اور حکومت آئندہ سال متوقع شدید خشک سالی سے نمٹنے کے لیے ہنگامی منصوبے تیار کر رہی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اس سال موسمِ سرما میں معمول سے کم بارش ہونے کا امکان ہے، جس سے پانی کی قلت بڑھ سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں مہنگائی میں ایک اور غیر متوقع اضافہ، معاشی خدشات بڑھ گئے
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر رواں موسمِ سرما خشک رہا تو پانی کے ذخائر نازک سطح تک گر سکتے ہیں اور پابندیاں محض ’ہوز پائپ بین‘ تک محدود نہیں رہیں گی۔
⚡️JUST IN:
England faces its worst drought in decades in 2026, with low reservoirs and dry groundwater forcing emergency water restrictions beyond hosepipe bans, including limits on businesses.
Source: The Guardian pic.twitter.com/vemqykel5V
— S2FUncensored (@S2FUncensored) November 9, 2025
رپورٹ کے مطابق انگلینڈ میں اس وقت ذخائر اوسطاً 63 فیصد تک بھرے ہیں، جبکہ کئی مقامات پر یہ 30 فیصد سے بھی کم ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زیرِ زمین پانی کی سطح بحال ہونے میں وقت لگتا ہے، اس لیے پانی کی صورتحال اب بھی غیر مستحکم ہے۔
مزید پڑھیں: برطانیہ کا نیا پاسپورٹ جاری کرنے کا فیصلہ، یہ کن منفرد خصوصیات کا حامل ہوگا؟
واٹر ماہرین نے حکومت پر زور دیا ہے کہ صرف نئے ذخائر بنانے کے بجائے پانی کے مؤثر استعمال، رساؤ روکنے، اور گھروں میں واٹر ایفیشنسی اقدامات پر بھی توجہ دی جائے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں گزشتہ 3 دہائیوں سے کوئی نیا بڑا ذخیرہ تعمیر نہیں ہوا، اور آبادی میں اضافے و موسمیاتی تبدیلی کے باعث پانی کی مانگ بڑھ رہی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اکتوبر کے اختتام تک انگلینڈ کو سالانہ متوقع بارش کا صرف 61 فیصد پانی ملا ہے۔
مزید پڑھیں: آسٹریلوی خاتون نے ’دنیا کے بد صورت ترین صحن‘ کا مقابلہ جیت لیا
اگر بہار اور گرمیوں میں بھی بارش کم ہوئی تو آئندہ سال پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ہائیڈرولوجی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اب صرف غیر معمولی بارش ہی پانی کی قلت کو پورا کر سکتی ہے، ورنہ صورتحال مزید بگڑنے کا اندیشہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
برطانیہ پانی قحط ہائیڈرولوجی واٹر ایفیشنسی