سڈنی‘ مسافر طیارے کی آتشزدگی کے باعث ہنگامی لینڈنگ
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سڈنی‘ مسافر طیارے کی آتشزدگی کے باعث ہنگامی لینڈنگ
کینبرا (انٹرنیشنل ڈیسک)آکلینڈ جانے والا مسافر طیارہ اچانک آتشزدگی کا شکار ہوگیا۔ جس کی بنا پر پائلٹ کو ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے دارالحکومت سڈنی سے آکلینڈ جانے والے مسافر طیارے کے کارگو ہولڈ میں آگ لگنے کی اطلاع پر پائلٹ کو ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی۔
رپورٹ کے مطابق ائر لائن حکام کا کہنا ہے کہ طیارے میں 156 مسافر سوار تھے۔ مسافروں اور عملے کو بحفاظت خطرے سے بچالیا گیا ۔
اعلیٰ حکام کی جانب سے مذکورہ واقعے کی مکمل تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ یہ بات بھی علم میں رہے کہ اس سے بیشتر بھی یونائیٹڈ ائرلائن کو بھی تکنیکی بحران کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ہنگامی لینڈنگ
پڑھیں:
نوعمر افغان لڑکا کابل سے لینڈنگ گیئر میں چھپ کردہلی پہنچ گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی: دہلی ہوائی اڈے پر گزشتہ روزایک چونکا دینے والا واقعہ پیش آیا جب ایک 13 سالہ لڑکا کابل سے دہلی جانے والی کام ایئر کی پرواز کے لینڈنگ گیئر کے ڈبے میں چھپا ہوا پایا گیا۔ جب KAM ایئر لائنز کی پرواز (RQ-4401) دہلی ائرپورٹ پر اتری تو ائر لائن کے سکیورٹی اہلکاروں نے طیارے کے قریب ایک بچے کو گھومتے ہوئے دیکھا۔ پوچھ گچھ پر سکیورٹی اہلکاروں پر انکشاف ہوا کہ لڑکا افغانستان کے شہر قندوز کا رہنے والا ہے اور بغیر ٹکٹ کے لینڈنگ گیئر کے ڈبے میں چھپ کر آیا تھا۔
حکام کے مطابق لڑکا چونکہ نابالغ ہے اس لیے اس کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جائے گی۔واقعے کے بعد بچے کو فوری طور پر پوچھ گچھ کے لیے متعلقہ اداروں کے پاس لایا گیا۔ تمام طریقہ کار مکمل کرنے کے بعد، اسے اسی دوپہر KAM ایئر لائنز کی واپسی پرواز (RQ-4402) پر واپس کابل بھیج دیا گیا۔ KAM ایئر کی پرواز نمبر RQ4401 نے کابل سے دہلی کا سفر 94 منٹ میں کیا۔ اس دوران ایک افغان نوجوان طیارے کے پچھلے پہیے کے اوپر ایک تنگ ڈبے میں چھپ گیا۔
یہ پرواز کابل سے صبح 8:46 بجے IST پر روانہ ہوئی اور 10:20 بجے دہلی کے ٹرمینل 3 پر اتری۔سکیورٹی اداروں کی جانب سے پوچھ گچھ کے دوران بچے نے انکشاف کیا کہ وہ کابل ائرپورٹ پر مسافروں کے پیچھے گاڑی چلا کر رن وے تک پہنچا تھا۔ اس نے طیارے میں سوار ہونے کے موقع کا فائدہ اٹھایا اور ٹیک آف سے ٹھیک پہلے پہیے میں چھپ گیا۔ہوا بازی کے ماہر کیپٹن موہن رنگناتھن کے مطابق، ہوائی جہاز کے وہیل ایل میں سفر کرنا تقریباً ناممکن ہے۔ جیسے ہی کوئی جہاز ٹیک آف کرتا ہے، آکسیجن کی سطح تیزی سے کم ہو جاتی ہے اور درجہ حرارت انجماد سے کافی نیچے گر جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پہیوں کے درمیان پھنس جانے والا شخص پہیوں سے کچل کر مر بھی سکتا ہے۔ ٹیک آف کے بعد، جب پہیے پیچھے ہٹتے ہیں، تو جگہ مکمل طور پر بند ہو جاتی ہے۔ عین ممکن ہے کہ مسافر اندر کسی کونے میں پھنس جانے سے کچھ دیر کے لیے بچ گیا ہو۔