نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2025ء)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے خلاف پابندیوں پر اہم اجلاس ہوا جہاں چین اور روس کی مشترکہ قرارداد منظور نہ ہوسکی۔یہ قرارداد 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت ایران کو دی گئی رعایتوں میں توسیع کے لیے پیش کی گئی تھی، تاہم اراکین کی اکثریت نے اسے مسترد کردیا۔رپورٹس کے مطابق قرارداد کی ناکامی کے بعد ایران پر عائد تمام معطل شدہ پابندیاں دوبارہ نافذالعمل ہوگئی ہیں۔

سلامتی کونسل کے 15 رکنی اجلاس میں 9 اراکین نے مخالفت، 4 نے حمایت جبکہ 2 اجلاس میں شریک ہی نہ ہوئے۔روس کے نائب مستقل مندوب دیمتری پولیانسکی نے اجلاس کے دوران سخت مقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو ایران پر پابندیوں کی بحالی کو مسترد کرتا ہے۔

(جاری ہے)

ان کے مطابق تہران کے خلاف یہ اقدامات غیر قانونی اور ناقابلِ عمل ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یورپی ممالک دراصل نیوکلیئر ڈیل کو مکمل طور پر سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔

ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بھی اس پیش رفت پر ردعمل دیتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ پابندیوں کے دوبارہ نفاذ کو غیر قانونی قرار دے۔ انہوں نے امریکا پر الزام لگایا کہ اس نے سفارتکاری سے غداری کی، جبکہ برطانیہ، فرانس اور جرمنی پر معاہدے کو دفن کرنے کا الزام عائد کیا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

ڈاکٹر شمع جونیجو کو سلامتی کونسل کے اجلاس میں کیوں بٹھایا گیا؟ خواجہ آصف کی وضاحت

وزیر دفاع خواجہ آصف نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے وفد میں ڈاکٹر شمع جونیجو کی موجودگی پر وضاحت پیش کر دی۔

خیال رہے کہ ڈاکٹر شمع جونیجو، اس وقت وزیر اعظم شہباز شریف کے اس وفد کا حصہ ہیں جو اقوام متحدہ کے 80ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس کا حصہ ہے۔

مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اقوام متحدہ کے مذکورہ اجلاس کی تصاویر وائرل ہو رہی ہیں جن میں ڈاکٹر شمع جونیجو خواجہ آصف کے پیچھے بیٹھی ہوئی ہیں۔

ان کی وفد میں موجودگی پر تنقید کی جا رہی ہے کیونکہ وہ ماضی میں اسرائیل کی حمایت میں بیانات دے چکی ہیں۔

تاہم اب وزیر دفاع خواجہ آصف نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں خود کے پیچھے ڈاکٹر شمع جونیجو کو بٹھانے کے معاملے پر وضاحت جاری کردی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام جاری کرتے ہوئے خواجہ آصف نے شمع جونیجو کے معاملے پر خود کو بری الذمہ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل میں یہ تقریر وزیر اعظم کیونکہ مصروف تھے اس لیے ان کی جگہ یہ تقریر میں نے کی۔ یہ خاتون یا کس فرد نے میرے پیچھے بیٹھنا ہے، یہ دفتر خارجہ کی صوابدید و اختیار تھا اور ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ فلسطین کے مسئلہ کے ساتھ میرا 60 سال سے جذباتی لگاؤ اور کمٹمنٹ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سلامتی کونسل نے ایران پرجوہری پابندیوں میں نرمی سے متعلق چین اورروس کی قرارداد مسترد کردی، پاکستان کا اظہارافسوس
  • ڈاکٹر شمع جونیجو کو سلامتی کونسل کے اجلاس میں کیوں بٹھایا گیا خواجہ آصف
  • سلامتی کونسل میں ایران پر پابندیاں دوبارہ لاگو، چین اور روس کی قرارداد ناکام
  • ڈاکٹر شمع جونیجو کو سلامتی کونسل کے اجلاس میں کیوں بٹھایا گیا؟ خواجہ آصف کی وضاحت
  • سلامتی کونسل نے ایران پر پابندیوں میں توسیع کی چین اور روس کی قرارداد مسترد کردی
  • سلامتی کونسل ایران کیخلاف پابندیوں میں 6 ماہ کی تاخیر کرے،چین اور روس کا مطالبہ
  • سلامتی کونسل، ایران پر پابندیاں موخر کرنیکی روسی و چینی قرارداد مسترد
  • اسرائیل، ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں امریکی شہری گرفتار
  • مصنوعی ذہانت کی للکار کا سامنا کرنے کے لیے سلامتی کونسل کا اجلاس