شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ، 17 سالہ لڑکی جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) شاہ لطیف ٹاؤن میں شادی کی خوشیاں اس وقت ماتم میں بدل گئیں جب شادی کی تقریب کے دوران مبینہ ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں 17 سالہ لڑکی جاں بحق ہوگئی۔ پولیس کے مطابق جاں بحق لڑکی کی شناخت فاطمہ دختر احمد کے نام سے ہوئی ہے جو شادی میں شرکت کے لیے اپنے ماموں کے گھر آئی ہوئی تھی۔ مقتولہ فاطمہ کو گردن پر گولی لگی جو اس کی موت کا سبب بنی۔ لڑکی کے ماموں نثار نے پہلے گلی میں ہوائی فائرنگ کی اور پھر گھر کے اندر بھی فائرنگ کی جس کے دوران کچن میں کھڑی فاطمہ گولی کا نشانہ بنی۔پولیس نے جائے وقوعہ سے 30 بور پستول کے خول تحویل میں لے لیے اور ملزم نثار کو گرفتار کرلیا ہے۔ مقتولہ کی لاش کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کے ماموں نثار نے ابتدائی بیان ریکارڈ کرایا۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور یہ تعین کیا جا رہا ہے کہ فاطمہ کو قتل کیا گیا ہے یا وہ ہوائی فائرنگ کی زد میں آکر حادثاتی طور پر جاں بحق ہوئی۔ دوسری جانب اہل خانہ کے متضاد بیانات نے معاملے کو مزید پراسرار بنادیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ہوائی فائرنگ
پڑھیں:
سندھ میں ڈینگی کی صورتحال مزید خراب،اموات 26 ہوگئیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدر آباد:راولپنڈی ،اسلام آباد کی طرح حیدر آباد سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں بھی ڈینگی کے حوالے سے صورتحال مزید خراب ہوتی جارہی ہے،تازہ واقعے میں نوجوان لڑکی جاں بحق ہوگئی۔
گزشتہ روز ایس آئی ڈی ایچ اینڈ آر سی میں ایک نوجوان لڑکی ڈینگی بخار کے باعث ہلاک ہو گئی، جس کے بعد صوبے میں اکتوبر سے ہونے والی اموات کی تعداد 26 ہو گئی۔
صوبائی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ 19 سالہ لڑکی کورنگی کی رہائشی تھی، ذرائع کے مطابق لڑکی کو دورے پڑنے پر اہل خانہ ہسپتال لائے تھے۔
ایس آئی ڈی ایچ کے سینئر ڈاکٹر کے مطابقلڑکی ڈینگی اینسفلیٹس کے ساتھ اسپتال پہنچی، جو ڈینگی بخار کی ایک نایاب اور شدید پیچیدگی ہے، ڈاکٹر نے مزید کہا کہ لڑکی داخلے کے ایک روز بعد وفات پا گئی۔
ڈینگی اینسفلیٹس کی علامات میں دورے، پٹھوں کی کمزوری، الجھن یا بے ہوشی اور شعور میں تبدیلی یا کوما شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایس آئی ڈی ایچ اینڈ آرسی میں اس سال ڈینگی بخار سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 13 ہو گئی ہے، جہاں اس وقت بھی ڈینگی میں مبتلا 30 مریض زیر علاج ہیں۔
ڈاکٹر نے کہا کہ درجہ حرارت میں کمی کے باوجود کیسز میں کمی نظر نہیں آرہی، کراچی میں کیسز میں واضح کمی دیکھنے کے لیے شاید ہمیں دسمبر تک انتظار کرنا پڑے گا۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 727 افراد کے ڈینگی کے ٹیسٹ مثبت پائے گئے جن میں 269 کا تعلق کراچی اور 458 افراد کا تعلق حیدرآباد سے ہے۔
محکمہ صحت کے بیان میں کہا گیا کہ اس وقت سرکاری اسپتالوں میں 271 اور نجی اسپتالوں میں 171 زیرِ علاج ہیں، صوبائی کیسز کا مجموعی شمار اس ماہ 6 ہزار 708 ہو گیا ہے، جبکہ اس سال مجموعی طور پر 12 ہزار 284 کیسز درج کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی ڈینگی کی صورتحال تشویشناک ہے اور اسپتال مریضوں سے بھر چکے ہیں۔
ماہرین کے مطابق ڈینگی ایک متعدی بیماری نہیں ہے، لیکن بخار کے پہلے چار سے پانچ دنوں میں متاثرہ شخص وائرل وائرس مچھر تک منتقل کر سکتا ہے، جو دوسروں کو متاثر کر سکتا ہے۔ حتیٰ کہ صحتیابی کے دوران بھی اگر ایڈیز مچھر موجود ہوں تو حفاظتی اقدامات ضروری ہیں۔