وزڈن کی ٹیم آف ایشیا کپ میں فلاپ صائم ایوب بھی شامل
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
وزڈن نے ایشیا کپ ٹیم آف دی ٹورنامنٹ میں فلاپ ہونے کے باوجود صائم ایوب کو شامل کرلیا۔
اوپنرز میں بھارت کے ابھیشیک شرما اور سری لنکا کے پاتھم نسانکا کو رکھا گیا ہے
ایونٹ میں 5.28 کی اوسط سے صرف 37 رنز اسکور کرنے والے صائم ایوب کو ون ڈاؤن پوزیشن پر رکھا گیا ہے۔
وزڈن کے مطابق یہ شاید متنازع ترین سلیکشن ہے، اس پر کئی سوالات اٹھ سکتے ہیں کہ کیا آپ ایک ایسے بیٹر کو منتخب کرسکتے ہیں جس نے رنز نہیں بنائے اور وکٹیں حاصل کیں۔
صائم سات اننگز میں چار مرتبہ صفر پر آؤٹ ہوئے، ان کے 37 میں سے 35 رنز سپر فور اور فائنل میں بھارت کے خلاف سامنے آئے مگر وہ بولنگ میں کافی شاندار رہے۔
انہوں نے نہ صرف مخالف ٹیم کے رنز کی رفتار روکی بلکہ شبمن گل، ابھیشیک شرما اور تلک ورما کی وکٹیں بھی حاصل کیں۔
وزڈن کی جانب سے صائم ایوب کی سلیکشن تیسرے اسپنر کے طور پر کی گئی جبکہ ان کے رنز کو ٹیم کے لیے بونس قرار دیا گیا۔
اس الیون میں پاکستان کے شاہین شاہ آفریدی بھی شامل ہیں۔
دیگر کھلاڑیوں میں تلک ورما، سنجو سیمسن، عظمت اللہ عمرزئی، اکشرپٹیل، ڈاسن شناکا، کلدیپ یادیو اور مستفیض الرحمان کو رکھا گیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: صائم ایوب
پڑھیں:
ایشیا کی دوسری بہترین ٹیم کے لقب پر افغان ٹیم کے کپتان ناراض
افغانستان کے کپتان راشد خان ایشیا کی دوسری بہترین ٹیم کے لقب پر مذاق اڑائے جانے سے نالاں ہیں۔
افغان ٹیم ایشیا کپ میں گروپ مرحلے سے باہر ہوگئی تھی اور اسے چیمپیئن بھارت کے بعد فیورٹ سمجھا جا رہا تھا، افغان پلیئرز نے پچھلے چند انٹرنیشنل ایونٹس میں اچھی کارکردگی دکھائی تھی، پاکستان اور بنگلا دیش جیسی سائیڈز غیر یقینی نظر آرہی تھیں۔
راشد کی ٹیم بنگلا دیش سے سنسنی خیز میچ اور سری لنکا سے بڑی شکست کے بعد سپر فور مرحلے تک نہیں پہنچ سکی۔
افغان ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ایک بات میڈیا میں بار بار چل رہی ہے کہ لوگ ہمیں ایشیا کی دوسری بہترین ٹیم کہتے ہیں، ہم نے کبھی یہ نہیں کہا لیکن گزشتہ کچھ عرصے کے دوران ہم نے عمدہ کارکردگی دکھائی۔
راشد خان نے کہا کہ ایشیا کپ، ورلڈ کپ کا سیمی فائنل اور ون ڈے ورلڈ کپ ہر ایونٹ میں ہم نے بڑی ٹیموں کو ہرایا، چیمپیئنز ٹرافی میں بھی انگلینڈ کو مات دی، اسی لیے ہمیں یہ ٹیگ ملا، مستقبل میں اگر ہم اچھی کارکردگی نہ دکھائیں تو یقیناً تیسرے، چوتھے یا پانچویں نمبر پر ہوں گے لیکن ایشین نمبر ٹو کا ٹائٹل ہم نے خود کو کبھی نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ کبھی آپ اچھا کھیلتے ہیں تو کبھی برا، یہ کھیل کا حصہ ہے، سوچ ہمیشہ مثبت اور یہ جذبہ ہونا چاہیے کہ بہتر کھیلیں، البتہ لوگ اس پر مذاق اڑاتے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ آج کل جتنا آپ کسی کا مذاق اڑائیں لوگ آپ کو اتنا پسند کرتے ہیں لیکن یہ اچھا نہیں لگتا۔
راشد خان کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ سے پہلے ہماری ٹیم نے زیادہ ٹی ٹوئنٹی میچز نہیں کھیلے جس کی وجہ سے ہم آہنگی میں کمی رہی، بولنگ اٹیک کنڈیشنز کے مطابق پرفارم نہیں کر سکا اور بیٹنگ بھی مقابلے کے معیار پر پوری نہ اتری، اب ہم اگلے سال کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاری پر مکمل طور پر فوکس کر رہے ہیں۔