نواب شاہ ،غیر قانونی پکوان سینٹر ز کیخلاف کارروائیاں ناکام ہوگئیں
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251002-05-14
نواب شاہ (نمائندہ جسارت)نواب شاہ میں ضلعی حکومت کی جانب سے غیر قانونی پکوان سینٹرز اور پلاسٹک شاپنگ بیگز کے خلاف کیے جانے والے چھاپے اور کارروائیاں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی پکوان سینٹرز بدستور چل رہے ہیں، جہاں پکانے کے بعد بچ جانے والا تیل اور دیگر فضلہ کھلے عام نالیوں اور گٹروں میں ڈالا جاتا ہے، جس کی وجہ سے پانی کا بہاؤ رْک جاتا ہے۔ نتیجتاً گلی محلوں میں گندا پانی جمع ہو کر تعفن پھیلانے لگتا ہے، جس سے شہری شدید مشکلات اور صحت کے مسائل کا شکار ہیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ پکوان سینٹرز نہ صرف نکاسی آب کے نظام کو تباہ کر رہے ہیں بلکہ ماحولیاتی آلودگی میں بھی اضافہ کر رہے ہیں۔ ان سینٹرز سے اٹھنے والا دھواں اور گندگی پورے ماحول کو متاثر کر رہا ہے۔ دوسری جانب پلاسٹک شاپنگ بیگز کے بے تحاشا استعمال نے صورتحال کو مزید گھمبیر بنا دیا ہے۔ یہ بیگز نالیوں میں پھنس کر صفائی کے نظام کو تباہ کر دیتے ہیں جبکہ انہیں آگ لگانے سے خطرناک دھواں پیدا ہوتا ہے جو فضائی آلودگی میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔عوامی حلقوں نے ضلعی انتظامیہ اور ماحولیات کے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ تمام اعلانات اور کارروائیاں محض کاغذی حد تک محدود ہیں۔ عملی اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے شہری مسائل کے دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر غیر قانونی پکوان سینٹرز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور شاپنگ بیگز کے استعمال پر مؤثر پابندی عائد کی جائے۔عوام نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر صورتحال یوں ہی رہی تو بیماریاں، ماحولیاتی آلودگی اور نکاسی آب کا مسئلہ مزید شدت اختیار کر جائے گا۔ شہریوں نے ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ عوامی صحت اور شہر کی صفائی کو ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنایا جائے تاکہ لوگ سکون اور صحت مند ماحول میں زندگی گزار سکیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: غیر قانونی پکوان پکوان سینٹرز
پڑھیں:
برطانوی وائلڈ لائف ریسرچرجین گوڈیل 91 برس کی عمر میں آنجہانی ہوگئیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) جنگلی حیات پر تحقیق اور عالمی ماحولیات کے حوالے سے دنیا بھر میں سرگرم رہنے والی جین گوڈیل 91 برس کی عمر میں آنجہانی ہوگئیں ۔ خبررساں اداروں کے مطابق جنگلی حیات پر تحقیقات کے حوالے سے پہچانی جانے والی جین گوڈیل نے 1966ء میں اخلاقیات میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ جین گوڈیل جانوروں پر تحقیق اور قدرتی ماحول کی بقا کے لیے آواز اٹھانے والی خاتون تھیں، جنہوں نے براعظم افریقا کے مختلف ممالک میں موجود جنگلی حیات پر طویل تحقیق کی۔ ان کی تحقیقات میں حیاتیاتی طور پر انسانوں کے سب سے نزدیک سمجھے جانے والے جانور لنگوروں پر تحقیقات نے خاص کر شہرت حاصل کی۔ انہوں نے جانوروں کے درمیان طویل وقت گزار کر اس شعبے میں تحقیق کا نرالہ طریقہ اپنایا۔ جین گوڈیل کو 2025ء میں امریکی صدر جو بائیڈن نے اعلیٰ اعزاز میڈل آف فریڈم سے نوازا تھا۔ اس قبل وہ برطانیہ، فرانس، جاپان اور تنزانیہ سے اعلیٰ ترین اعزازات حاصل کرچکی تھیں۔جین گوڈیل کے قائم کیے ادارے جین گوڈیل انسٹیٹیوٹ کی جانب سے ہی ان کی موت کی تصدیق کی گئی ہے۔