ورلڈ ای ایس جی سمٹ کے چھٹے ایڈیشن کا کامیاب انعقاد کیا گیا، جس میں پاکستان سمیت دنیا بھر کے ماہرین، رہنماؤں اور تنظیموں نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب میں فرینڈز آف ریاض کے زیر اہتمام ’کنیکٹڈ پاکستان‘ کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد

اجلاس میں ماحولیاتی، سماجی اور حکمرانی (ای ایس جی) کے اہداف پر گفتگو ہوئی، جس کا مقصد پائیدار ترقی، کاربن کے اخراج میں کمی اور جدت کے ذریعے معیشتوں کو مضبوط بنانا تھا۔

پاکستانی وفد کی شرکت

پاکستانی کمپنی کی نمائندگی عدنان رفیق احمد اور انجینئر جویریہ اسد نے کی۔ پاکستانی وفد میں حنیق صاحب، عدنان رفیق احمد بطور موڈریٹر اور جویریہ اسد بطور اسپیکر شامل تھے۔

آئی ڈی ای سی ٹیکنالوجی پر روشنی

اپنی پریزنٹیشن میں عدنان رفیق احمد اور جویریہ اسد نے آئی ڈی ای سی ٹیکنالوجی پر روشنی ڈالی۔

ان کا کہنا تھا کہ روایتی ایئر کنڈیشنگ سسٹمز توانائی کے ضیاع اور کاربن کے اخراج کا بڑا ذریعہ ہیں، جبکہ آئی ڈی ای سی ماحول دوست اور توانائی کی بچت پر مبنی جدید ٹھنڈک کا حل ہے۔

نوجوانوں کے لیے پیغام

عدنان رفیق احمد کا کہنا تھا کہ پاکستانی نوجوانوں کو چاہیئے کہ وہ ای ایس جی اور ڈی ایس جی پر ریسرچ اور عملی اقدامات کریں تاکہ عالمی سطح پر مؤثر کردار ادا کر سکیں۔

عالمی رجحانات

سعودی عرب اور دنیا کے کئی ممالک میں ای ایس جی اور ڈی ایس جی ماڈلز تیزی سے اپنائے جا رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق مستقبل میں ان کی طلب مزید بڑھے گی اور آج کی تیاری ہی کل کی کامیابی کی ضمانت ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان ریاض سعودی عرب ورلڈ ای ایس جی سمٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان ریاض ورلڈ ای ایس جی سمٹ عدنان رفیق احمد ایس جی

پڑھیں:

ججز کے استعفے جمہوریت کی بالادستی کا خواب دیکھنے والوں کیلئے لمحہ فکریہ ہیں: سعد رفیق

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ججز کے استعفے پاکستان میں آئین، انصاف، قانون اور جمہوریت کی بالادستی کا خواب دیکھنے والے ہر فرد کیلئے لمحہ فکریہ ہیں۔

 سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے بیان میں خواجہ سعد رفیق نے لکھا کہ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس منصور علی شاہ سپریم کورٹ سے مستعفی ہوگئے، اب لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا بھی استعفیٰ دے کر اس صف میں شامل ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جناب اطہر من اللہ ججز بحالی تحریک کے دور جدوجہد کے دوران فرنٹ لائن کے ساتھی رہے، جج بننے کے بعد کبھی ان سے ملاقات ہوئی نہ ہی سامنا، میرے نزدیک وہ عدلیہ کے گنے چنے دیانتدار اور کھرے لوگوں میں سے ہیں۔

کیٹی پیری سے رومانوی تعلقات، جسٹن ٹروڈو کی سابقہ اہلیہ کا ردِعمل آگیا

ان کا کہنا تھا کہ جسٹس منصور علی شاہ کو بطور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ شاندار کام کرتے دُور سے دیکھا، وہ بلاشبہ کسی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر اپنا کام کرتے ہیں، ایک زمانہ ان کی قابلیت اور دیانتداری کا معترف ہے، اسی طرح جسٹس شمس محمود مرزا کا شمار لاہور ہائیکورٹ میں اچھی ساکھ کے حامل ججز میں کیا جاتا ہے۔

آواز دروں —•—

جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس سید منصور علی شاہ مستعفی ھو گئے ھیں

اب لاھور ھائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا بھی استعفےٰ دیکر اس صف میں شامل ھو گئے ھیں

جناب اطہر من اللّٰہ ججز بحالی موومنٹ کے دور جدوجہد کے دوران فرنٹ لائن کے ساتھی رھے ، جج بننے کے بعد کبھی…

— Khawaja Saad Rafique (@KhSaad_Rafique) November 17, 2025


خواجہ سعد رفیق نے لکھا کہ مستعفی ہونے والے ججز کے عدالتی فیصلوں سے اختلاف اور ہمارے گلے شکوؤں سے قطع نظر ان جج صاحبان کی قابلیت اور عمومی انصاف پسندی کا میں ہمیشہ قائل رہا ہوں۔

مدینہ منورہ، ڈیزل ٹینکر اور بس کے تصادم میں 42 افراد جاں بحق 

انہوں نے کہا کہ جسٹس شمس محمود مرزا پر سلمان اکرم راجہ سے رشتہ داری کا الزام عائد کرنا بھی طفلانہ حرکت ہے، ہمارے علم کے مطابق رشتہ داری کبھی ان کے کام میں خلل انداز نہیں ہوئی، صورتحال یہ ہے کہ کچھ عرصہ پیشتر بھی سپریم کورٹ کے دو تین ججز استعفے دے چکے ہیں لیکن اب مستعفی ہونیوالے ججز کے استعفوں کو پہلے استعفوں کے ساتھ ملانا یا جوڑنا ناانصافی ہوگا، ہمارے نزدیک عدالتی توازن کیلئے ان حضرات کا دم غنیمت تھا۔

سابق وفاقی وزیر نے مزید لکھا کہ بطور ایک سیاسی کامریڈ مجھے ان جج صاحبان کے استعفوں پر دلی افسوس ہوا ہے، ججز کے تازہ ترین استعفوں کو دھڑے بندی کی سیاست کی عینک سے دیکھا جائے تو منظر سہانا دکھائی دیتا ہے لیکن غیرجانبدارانہ نظر سے دیکھا جائے تو یہ استعفے پاکستان میں آئین، انصاف، قانون اور جمہوریت کی بالادستی کا خواب دیکھنے والے ہر فرد کیلئے لمحہ فکریہ ہیں۔

آزاد کشمیر کے وزیر لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی فیصل ممتاز راٹھور نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا

ان کا کہنا تھا کہ نظر آ رہا ہے کہ استعفوں کا یہ سلسلہ یہاں نہیں رُکے گا بلکہ عدلیہ سے ہوتا ہوا پارلیمنٹ تک جائے گا، لیکن یاد رکھنا چاہیے کہ ہر مخالف کو پکڑا جا سکتا ہے نہ ہی ملک دشمن قرار دیا جاسکتا ہے۔

لیگی رہنما نے مزید کہا کہ ایک ذمہ دار ریاست معاملات کو ٹھنڈا رکھتی ہے، دشمنوں میں گھرا نیوکلیئر پاکستان آخر کہاں تک اور کب تک اندرونی محاذ آرائی کا متحمل ہوگا؟ دیرینہ تنازعات کے حل کیلئے نئے تنازعات کو جنم دینا دانشمندی نہیں کہلاتا؟ ان استعفوں پر خوشی کے ڈھول پیٹنے کے بجائے پیدا ہونے والی فالٹ لائنز پُر کرنے کی فکر کرنا ہی مناسب عمل ہوگا۔
 

جسٹس اقبال کی پی پی 98 میں ضمنی انتخاب کیخلاف درخواست پر سماعت سے معذرت

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی میزبانی میں عالمی خلائی کانفرنس 2025 کا انعقاد
  • پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروبارکے آغاز پر مثبت رجحان
  • بدلتی دنیا میں پاکستان کا کردار اہم ہے، عطا تارڑ
  • ورلڈ اسکریبل چیمپیئن شپ میں پاکستان نے اہم اعزاز حاصل کرلیا
  • ججز کے استعفے لمحۂ فکریہ، پاکستان محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہوسکتا، سعد رفیق
  • ججز کے استعفے جمہوریت کی بالادستی کا خواب دیکھنے والوں کیلئے لمحہ فکریہ ہیں: سعد رفیق
  • ججز کے استعفوں پر خوشی کے ڈھول پیٹنے کے بجائے فالٹ لائنز پُر کرنا مناسب ہوگا، سعد رفیق
  • اسرائیلی دھمکیوں کے مقابلے میں لبنانی حکومت، عوام اور مزاحمت کیساتھ کھڑے ہیں، ایران
  • پاکستانی معاشرے میں تفریق مٹائیں، برداشت کو فروغ دیں: صدر،  وزیر اعظم ‘بلاول کا عالمی دن پر پیغام 
  • مسئلہ فلسطین اجاگر کرنے کے لیے اسپین اور فلسطینی فٹبال ٹیموں کے میچز کا انعقاد