data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بیجنگ: چین نے امریکا کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ویٹو پاور کے بار بار غلط استعمال پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جس کے نتیجے میں غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کو روکنے کی عالمی کوششیں ناکام ہوتی رہی ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں چینی مندوب اور اقوام متحدہ میں مستقل نمائندہ فو کونگ نے کہا کہ اگر امریکا بار بار سلامتی کونسل کی قراردادوں کو ویٹو نہ کرتا تو غزہ کے بحران پر عالمی ردعمل کہیں زیادہ مؤثر ہوتا۔

چینی سفیر نے کہا کہ امریکا کے اسرائیل کو مسلسل بچانے کے باعث نہ صرف سلامتی کونسل کی قراردادیں سبوتاژ ہوئیں بلکہ بین الاقوامی قوانین کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی،  بین الاقوامی برادری طویل عرصے سے جنگ بندی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر لڑائی روکنے کا مطالبہ کر رہی ہے مگر امریکا ہر بار رکاوٹ بن کر سامنے آیا۔

چین نے واضح کیا کہ غزہ میں انسانی المیہ اب عالمی انسانی ضمیر اور بین الاقوامی قوانین کے بنیادی اصولوں کو پامال کر رہا ہے۔ جنگ بندی میں مزید تاخیر ناقابلِ قبول ہے، ،  فلسطین کا دیرینہ مسئلہ صرف دو ریاستی حل کے تحت ہی حل ہو سکتا ہے اور غزہ و مغربی کنارہ فلسطین کے ناقابلِ تقسیم حصے ہیں، اس لیے بعد از جنگ کسی بھی قسم کی تعمیر نو یا حکمرانی کے انتظامات فلسطینی عوام کی مرضی کے مطابق ہونے چاہئیں۔

خیال رہےکہ اسرائیلی نیوی نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب صمود فلوٹیلا پر حملہ کر کے 21 جہازوں کو اپنی تحویل میں لے لیا اور کم از کم 317 انسانی حقوق کے کارکنان اور رضا کاروں کو حراست میں لے لیا۔

 یہ کارکنان دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کا واحد مقصد غزہ کے مظلوم عوام تک خوراک، ادویات اور بنیادی امداد پہنچانا تھا، فلوٹیلا کئی روز قبل بحیرۂ روم سے غزہ کی جانب روانہ ہوئی تھی اور اس بار برسوں بعد پہلی مرتبہ اتنی بڑی تعداد میں جہاز اسرائیلی ناکہ بندی کو توڑتے ہوئے غزہ کے قریب پہنچے تھے۔

فلوٹیلا ٹریکر کے مطابق حراست میں لیے گئے تمام کارکنان کو اسرائیل کے اشدود پورٹ منتقل کیا جا رہا ہے جہاں سے انہیں یورپی ممالک ڈی پورٹ کر دیا جائے گا، اسرائیلی وزارت خارجہ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے۔

یاد رہے کہ غزہ پچھلے 18 برس سے اسرائیلی محاصرے میں ہے اور رواں سال مارچ میں اسرائیل نے مزید سختیاں کرتے ہوئے تمام بارڈر کراسنگ بند کر دی تھیں، جس کے باعث کھانے پینے کی اشیاء، ادویات اور امدادی سامان غزہ میں داخل نہیں ہو پا رہا،  اقوام متحدہ کے مطابق صورتحال قحط سالی تک پہنچ چکی ہے۔ اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی بمباری میں اب تک 66 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

واضح رہے کہ غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دہشت گردی کر رہے ہیں، عالمی طاقتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں جبکہ مسلم حکمران بھی بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بین الاقوامی اقوام متحدہ

پڑھیں:

غزہ: اسرائیلی حملے‘ 3 شہید‘ متعدد ز خمی‘فلسطینی ریاست کی مخالفت جاری رہے گی‘ نیتن یاہو

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251118-01-13

غزہ /تل ابیب (مانیٹرنگ ڈیسک /صباح نیوز) اسرائیلی فوج کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں گزشتہ روز بھی جاری رہیں‘ تازہ بمباری سے مزید 3 فلسطینی شہید ہو گئے۔ اسرائیل نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے مشرقی حصے پر بمباری کی جس میں 3 فلسطینی شہید ہوئے۔ اسرائیل نے غزہ شہر کے زیتون محلے اور رفح کے قریب کے علاقوں کو بھی نشانہ بنایا۔ رواں سال 10 اکتوبر کو جنگ بندی نافذ ہونے کے بعد سے اب تک اسرائیلی فورسز 274 سے زاید فلسطینیوں کو شہید کرچکی ہیں جبکہ 1500 عمارتوں کو بھی تباہ کیا جاچکا ہے۔دوسری جانب مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر طوباس میں بھی فائرنگ کر کے اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی کو شہید کر دیا۔ دوسری طرف اسرائیلی حکومت نے 7 اکتوبر 2023ء کے حماس حملوں کی تحقیقات کے لیے آزاد تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا اعلان کر دیا جبکہ اسرائیلی عوام نیتن یاہو حکومت سے 7 اکتوبر حملوں کی تحقیقات کے لیے ریاستی کمیشن بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کی مخالفت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی انتہا پسند وزرا کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکی صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں پیش کی جانے والی قرارداد پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کابینہ اجلاس کے دوران دائیں بازو کے وزرا کو فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت برقرار رکھنے کا یقین دلا دیا۔نیتن یاہو نے کہا کہ بیرونی اور اندرونی دباؤ کے باوجود فلسطینی ریاست کے خلاف مؤقف میں ذرہ برابر فرق نہیں آیا‘ دہائیوں سے جاری مخالفت جاری رہے گی۔حماس سے متعلق اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چاہے آسان ہو یا مشکل لیکن حماس کو ہر حال میں غیر مسلح کیا جائے گا۔غزہ میں موسم سرما کی پہلی بارش کے بعد فلسطینیوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا، پناہ گزینوں کے ہزاروں خیمے ڈوب گئے‘لاکھوں بے گھر فلسطینی کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہیں۔اسرائیل نے خیمے اور دیگر امدادی سامان کی غزہ آمد پھر روک دی جس کی وجہ سے بڑھتی سردی اور بارش کی وجہ سے فلسطینی گیلے خیموں میں رہنے پر مجبور ہیں۔غزہ میں بارش کے پانی کو روکنے کا کوئی بندوبست بھی نہیں۔ فلسطینیوں نے خیموں کو پانی سے بچانے کے لیے آس پاس گڑھے کھودنا شروع کردیے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی پناہ گزین انروا (UNRWA) کے مطابق 13 لاکھ فلسطینیوں کی مدد کا سامان موجود ہے ، جو اسرائیل نے روک رکھا ہے۔ انروا کے سربراہ کے مطابق سخت سردی اور بارش میں امداد کی فراہمی پہلے سے زیادہ ضروری ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ تباہ شدہ عمارتوں میں پناہ لیے فلسطینیوں کو ان عمارتوں کے منہدم ہونے کا خطرہ بھی لاحق ہے۔دوسری جانب اسرائیل کی غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں بھی جاری ہیں۔علاوہ ازیں غزہ شہر کے زیتون علاقے میں ایک مغوی کی لاش کی تلاش کے لیے ریڈ کراس اور القسام بریگیڈز کی ٹیموں نے کوششیں دوبارہ شروع کردیں۔ اسرائیل نے مزید 15 فلسطینیوں کی میتیں فلسطین کے حوالے کر دیں‘ اب تک 330 میتیں حوالے کی جاچکی ہیں۔ حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے سلامتی کونسل میں ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد کو مسترد کردیا۔ خبر ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی امریکا اور مسلم ممالک کی قرارداد پر ووٹنگ ہوگی۔ سلامتی کونسل میں غزہ میں عبوری حکومت کے قیام پر بھی ووٹنگ ہوگی۔ سلامتی کونسل میں غزہ کے لیے بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی پربھی ووٹنگ ہوگی۔عرب میڈیا کے مطابق حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے غزہ قرار داد کے مسودے کو مسترد کردیا ہے۔حماس کا کہنا ہے کہ قرارداد فلسطین کی فیصلہ سازی پر بیرونی قوتوں کے کنٹرول کی راہ ہموار کرے گی، قرارداد سے غزہ کی حکومت اور تعمیر نو غیرملکی سرپرستی میں چلی جائے گی۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • ’اسرائیل کے خلاف مزاحمت کو جائز سمجھتے ہیں‘، حماس نے غزہ سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد مسترد کردی
  • حماس نے غزہ قرارداد مسترد کردی، اسرائیل کے خلاف ہتھیار ڈالنے سے انکار
  • آسٹریلیا کی سنگین جرائم کے احتساب کیلئے طالبان کیخلاف نئی پابندیوں کی تجاویز
  • غزہ: اسرائیلی حملے‘ 3 شہید‘ متعدد ز خمی‘فلسطینی ریاست کی مخالفت جاری رہے گی‘ نیتن یاہو
  • غزہ میں کوئی بھی انسانی شکار کھیل سکتا ہے
  • ڈرون کے ذریعے اسلحے کی مجاہدین کو سپلائی، صہیونی فوج کے لئے لاعلاج درد سر
  • انسانی انخلاء کے نام پر فلسطینیوں کی جبری ہجرت کے خفیہ بین الاقوامی نیٹ ورک کا انکشاف
  • فوجی آمریت کا آئینی تحفظ
  • لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فورس پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ
  • سفاک اسرائیلی رژیم کی اندھی حمایت پر "جرمن چانسلر" کا اظہار فخر