شہری نے ڈاکو سے پستول چھین کر فائرنگ کردی، ایک گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) گلستان جوہر میں شہری کی حاضر دماغی اور بہادری نے ڈکیتی کی کوشش ناکام بنادی۔ شہری نے ڈاکو کا پستول چھین کر اسی پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں ایک ڈاکو زخمی گیا جسے گرفتار کرلیا گیا جبکہ اس کا ساتھی موقع سے فرار ہوگیا۔ ایس ایچ او ملیر کینٹ کے مطابق ملیر کینٹ تھانے کی حدود بھٹائی آباد کی گلی نمبر26 میں عرفان نامی شہری اپنی اہلیہ کے ساتھ موٹر سائیکل پر گھر کے دروازے پر پہنچا ہی تھا کہ 2 مسلح ملزمان نے انہیں روک کر لوٹنے کی کوشش کی۔ شہری نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ڈاکو سے پستول چھین لیا اور اسی سے فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں ڈاکو زخمی ہوگیا اور موقع پر ہی پکڑا گیا جبکہ دوسرا ملزم فرار ہوگیا۔ گرفتار ملزم کی شناخت 35سالہ حیدر خان ولدتاجدار خان کے نام سے ہوئی ہے، جو ماضی میں بھی جرائم کی وارداتوں میں ملوث رہ چکا ہے۔ واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے اور فرار ڈاکو کی تلاش کیلیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کرپشن کیس کا ملزم راولپنڈی پولیس کی حراست سے فرار، اے ایس آئی ملوث
راولپنڈی (نیوزڈیسک) ملزم چکری ریسٹ ایریا پر واش روم استعمال کرنے گیا اور وہیں سے پولیس حراست سے فرار ہوگیا۔کرپشن کیس لاہور میں گرفتار ملزم اقبال سنگھیڑا راولپنڈی پولیس کی حراست سے چکری موٹروے ریسٹ ایریا پر فرار ہوگیا۔ واقعے کے بعد تھانہ چکری میں فرار کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق مقدمے میں اے ایس آئی ظفر اقبال، کانسٹیبل یاسر، احمد بلال اور محرم شہزاد کو نامزد کیا گیا ہے۔ اہلکاروں کے خلاف پولیس آرڈر 2002 کی سیکشن 155-سی کے تحت کارروائی کی گئی ہے، جبکہ مقدمے میں تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 223، 224 اور 225 بھی شامل کی گئی ہیں۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق اقبال سنگھیڑا کو لاہور سے راولپنڈی اینٹی کرپشن عدالت میں پیشی کے لیے لایا گیا تھا۔ راولپنڈی میں پیشی کے بعد ملزم کو دوبارہ لاہور منتقل کیا جا رہا تھا کہ راستے میں چکری ریسٹ ایریا پر واش روم استعمال کرنے گیا اور وہیں سے پولیس کی حراست سے فرار ہوگیا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزم کے بھائی اور چھ نامعلوم افراد پہلے سے ریسٹ ایریا میں موجود تھے جو اسے اپنی گاڑی میں بٹھا کر لے گئے۔ مزید بتایا گیا کہ اے ایس آئی ظفر اقبال کا ملزم کے بھائی سے رابطہ تھا۔
بیان کے مطابق پولیس اہلکاروں نے اپنے طور پر ملزم کی تلاش کی مگر ناکامی پر شرمندگی کے باعث واقعے کی فوری اطلاع نہیں دی۔ مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ اے ایس آئی ظفر اقبال سمیت دیگر پولیس اہلکاروں نے غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کیا۔