پنجاب میں بھارت کا دریائوں میں پانی چھوڑے جانے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251005-11-6
لاہور (آئی این پی) پنجاب میں مزید بارشوں اور بھارت کی جانب سے دریائوں میں پانی چھوڑے جانے کا امکان ہے۔اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ ملک میں موسم تبدیل ہو رہا ہے جو سردی کے آغاز کی علامت ہے، چند روز میں پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارشیں متوقع ہیں۔انہوں نے کہا کہ 5اکتوبر سے راولپنڈی سے لاہور تک زیادہ بارشیں ہو سکتی ہیں، جنوبی پنجاب میں بھی بارش ہونے کا امکان ہے اور بالائی علاقوں میں 70ملی میٹر تک بارشیں ہو سکتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کہ حالیہ سیلاب سے پنجاب کے 27اضلاع متاثر ہوئے ہیں، اس وقت ہیڈ مرالہ پر 20ہزار کیوسک پانی آرہا ہے، جبکہ اگلے 48گھنٹوں میں بھارت سے ایک لاکھ کیوسک پانی آنے کا امکان ہے، اسی طرح مرالہ کے مقام پر اس وقت 23ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے تاہم 26اگست کو یہاں سے 9لاکھ کیوسک پانی گزر چکا ہے، اس لئے موجودہ صورتحال زیادہ بڑا چیلنج نہیں ہوگی۔ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق منگلا ڈیم میں بھی پانی کی سطح بلند ہے لیکن جہلم میں بڑی سیلابی صورتحال متوقع نہیں، البتہ ستلج میں بھارت سے 50ہزار کیوسک اور تھین ڈیم سے راوی میں 35ہزار کیوسک پانی آنے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ 27اضلاع میں سروے جاری ہے جس میں ساڑھے 11ہزار افراد حصہ لے رہے ہیں، سروے ٹیموں میں پاک فوج، ضلعی انتظامیہ اور مختلف محکموں کے افسران شامل ہیں جبکہ 2ہزار 213 ٹیمیں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔عرفان کاٹھیا نے بتایا کہ 2010ء میں 3لاکھ 50ہزار، 2012ء میں 38ہزار 196، 2014ء میں 3لاکھ 59ہزار متاثرین کو 14ارب روپے جبکہ 2022ء میں 56ہزار متاثرین کو 10ارب روپے دیئے گئے، گزشتہ 15برس میں مجموعی طور پر 51 ارب روپے سیلاب متاثرین میں تقسیم کئے گئے ہیں۔ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ 2025ء کا سیلاب حالیہ تاریخ کے تمام سیلابوں کے مقابلے میں زیادہ نقصان دہ ثابت ہوا ہے، جس میں گھروں، مویشیوں، فصلوں اور انسانی جانوں کا بڑا نقصان ہوا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کا امکان ہے کیوسک پانی
پڑھیں:
پنجاب میں دریاؤں کی صورتحال نارمل، سیلاب متاثرین کی گھروں کی واپسی
طلحہ اشرف:پنجاب میں حالیہ بارشوں اور ممکنہ سیلابی خطرات کے بعد دریاؤں کی صورتحال اب مکمل طور پر معمول پر آ گئی ہے, سیلاب سے متاثرہ افراد اپنے گھروں کو واپس جا رہے ہیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ سیلاب سے ہونیوالے نقصانات کا ازالہ کر رہے ہیں،متاثرہ علاقوں کی بحالی کیلئے تیزی سے کام جاری ہے،آئندہ چند دنوں میں مزید بارشوں کا امکان ہے ،کل 30 سے 35ملی میٹر بارش ہو سکتی ہے،6سے7اکتوبر کو بارشوں کا خطرناک سپیل متوقع ہے،بارشوں کے بعد موسم میں واضح تبدیلی آئے گی۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات 16 اکتوبر کو منعقد ہوں گے
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا مزید کہنا تھا کہ سینٹرل پنجاب سمیت نارتھ ویسٹرن کے27اضلاع متاثر ہونگے،چناب میں پانی کا بہاؤ بڑھے گامگر کوئی بڑی پریشانی نہیں ہوگی،منگلا میں اب تک 1.2 فیصد پانی کی گنجائش پڑی ہے ،دریائے جہلم میں پانی کا بہاؤ بھی بڑھ سکتا ہے۔