کیا عمران خان اپنی جماعت کو قابل نہیں سمجھتے؟مولانا فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
سربراہ جے یو آئی مولانافضل الرحمن نے پارلیمنٹ میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کی ہے۔ مولانافضل الرحمن نےپی ٹی آئی پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی اورسینیٹ میں اپوزیشن لیڈرز محمودخان اچکزئی اورراجہ علامہ ناصر عباس کو بنایا۔ مولانا فضل الرحمان نے سوال اٹھایا کہ ان کےلیڈرکواپنی جماعت کے لوگوں پراعتبارنہیں یا وہ انکو اس قابل ہی نہیں سمجھتے؟ انہوں نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعلیٰ کے پی نے علی امین گنڈاپور نے صوبہ برباد کر دیا ہے۔ میں سمجھتا ہوں علی امین گنڈاپورکو ایک دن بھی نہیں رہنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ امن معاہدے پرحماس کا ردعمل سفارتی معیارپرپورااترتاہے۔ عالمی امن کے حوالے سے حماس نے عالمی منصوبے کی حمایت کی ہے۔ اس منصوبے کی مزیدشقوں پربات ہوسکتی ہے کیونکہ دنیاکواس منصوبے پربہت سے حوالوں پراعتراض ہے۔ ایک شخص کی زبان فارمولہ ہے یا جنیواکنونشن اورانسانی حقوق کے قوانین؟ سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ ایمل ولی خان کی تقریرپرجیساردعمل آیاوہ جمہوری اقدارپرپورانہیں اترتا۔ اس تقریرکے قانونی پہلوؤں پر قانونی ماہرین ہی بہتربتاسکتے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کا ٹیلی فونک رابطہ، سعودی معاہدے بارے آگاہ کیا
وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق دونوں راہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دفاعی معاہدے پر تبادلہ خیال کیا، سربراہ جے یو آئی نے معاہدے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے اسے سراہا اور پاکستان کو حرمین شریفین کی حفاظت کی سعادت نصیب ہونا قابل مسرت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور صدر جمیعت علما اسلام (جے یو آئی) مولانا فضل الرحمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق دونوں راہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دفاعی معاہدے پر تبادلہ خیال کیا، مولانا فضل الرحمان نے معاہدے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے اسے سراہا اور کہا کہ پاکستان کو حرمین شریفین کی حفاظت کی سعادت نصیب ہونا قابل مسرت ہے۔ دونوں راہنماؤں کی مشرق وسطیٰ اور غزہ کی صورتحال پر بھی گفتگو کی، جبکہ غزہ میں مستقل امن اور اس میں پاکستان کی کوششوں میں اہم کردار پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
اس موقع پر شہباز شریف نے کہاکہ پاکستان فلسطینیوں کے حقوق کے لیے نہ صرف ان کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہا ہے بلکہ آئندہ بھی ان کا ساتھ دیتا رہے گا، گفتگو میں غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے حماس کے بیان کو خطے میں امن کی راہ ہموار کرنے اور فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کا نادر موقع قرار دیا گیا۔ وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی سے معصوم و نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کی روک تھام اور فلسطینی ریاست کے قیام کا دیرینہ خواب پایہ تکمیل کو پہنچے گا، مشرق وسطیٰ میں امن خطے کے لوگوں کی ترقی و خوشحالی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔