ٹرمپ نے غزہ کا تبدیل شدہ پیس پلان دنیا کے سامنے پیش کیا تھا، قطر نے تصدیق کردی
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
مریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ سے متعلق تبدیل شدہ پیس پلان دنیا کے سامنے پیش کیا تھا، قطر نے تصدیق کردی۔
ترجمان قطری وزارت خارجہ مجید الانصاری نےکہا فائنل پلان عرب اسلامی ممالک کے پلان سے الگ تھا،صدر ٹرمپ نے اسرائیل کےکہنے پر اصلی پلان میں ترمیم کی،عرب مسلم ممالک کی چند تجاویز شامل کی گئیں، کچھ نکال دی گئیں۔
مجید الانصاری نےکہامصر میں جاری مذاکرات میں تمام فریقین معاہدے تک پہنچنا چاہتے ہیں،قیدیوں کا تبادلہ اور امداد کی بحالی معاہدے کے بغیر ممکن نہیں۔
غزہ پر اسرائیل کےسفاکانہ حملے2 برس بعد بھی جاری ہیں،آج بھی غزہ کےکئی مقامات پر اسرائیلی طیاروں نےبمباری کی،تازہ ترین سیٹلائٹ تصاویر کے مطابق اسرائیلی بمباری سےجو علاقے بچ گئے تھے وہ بھی گزشتہ ایک ماہ کے دوران صفہ ہستی سے مٹ گئے۔۔
زمینی آپریشن بند کرنے کے اعلان کو چار روز گزر گئے اس کے باوجود چار دنوں میں 104 فلسطینی شہید ہو گئے،شہدا کی مجموعی تعداد سڑسٹھ ہزار ایک سو ساٹھ ہوگئی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ہم فلسطین اور اسرائیل کیلئے امن اور ابراہیم معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں، محمد بن سلمان
صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ ہم فلسطین اور اسرائیل کیلئے امن چاہتے ہیں، ہم ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں، معاہدے کا حصہ بننے کیساتھ دو ریاستی حل کا راستہ بھی محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ ہم فلسطین اور اسرائیل کیلئے امن اور ابراہیم معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔ اوول ہاؤس میں صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ہم فلسطین اور اسرائیل کے لیے امن چاہتے ہیں، ہم ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں، معاہدے کا حصہ بننے کے ساتھ دو ریاستی حل کا راستہ بھی محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔ ایک صحافی نے ٹرمپ اور سعودی ولی عہد سے پوچھا کہ کیا امریکا اور سعودی کے درمیان دفاعی معاہدے پر کوئی اتفاق ہوگیا ہے اور کیا ابراہیم معاہدوں پر بات چیت ہوئی ہے۔؟
اس پر سعودی ولی عہد نے جواب کیا کہ ہم ابراہیم معاہدوں کا حصہ بننا چاہتے ہیں، لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ دو ریاستی حل کا راستہ بھی محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ان کی ٹرمپ کے ساتھ اچھی گفتگو ہوئی ہے۔ پھر ٹرمپ نے بھی تصدیق کی کہ ان کے درمیان بہت اچھی بات چیت ہوئی۔ جہاں تک دفاعی معاہدے کا تعلق ہے، ٹرمپ نے کہا کہ اس پر فریقین "تقریباً" اتفاق کرچکے ہیں۔