نیشنل پریس کلب پر پولیس کا حملہ، چارٹر آف ڈیمانڈ پیش، ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی پولیس کی جانب سے نیشنل پریس کلب پر حملے کے خلاف جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے چارٹر آف ڈیمانڈ وزارت داخلہ کے حوالے کردیا، جس میں ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی، 24 گھنٹے میں انکوائری کمیٹی کا نوٹفکیشن جاری کرتے ہوئے 4 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اظہر جتوئی کی سربراہی میں وفد کی صورت میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری سے ملاقات کی اور اس موقع پر سیکریٹری نیشنل پریس کلب نیر علی نے طلال چوہدری کو جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے مطالبات پر تفصیلی بریفنگ دی۔
طلال چوہدری نے کہا کہ چارٹر آف ڈیمانڈ کی روشنی میں ملک بھر کے پریس کلبز کی حفاظت یقینی بنائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم، وزیر داخلہ اور وزیر اطلاعات نے واقعے پر تشویش کا اظہار کیا اور مکمل تحقیقات کے احکامات جاری کیے۔
وزیرمملکت داخلہ نے کہا کہ پولیس اب کسی پریس کلب میں داخلے سے قبل انتظامیہ سے اجازت لے گی۔
صحافیوں کی جانب سے نیشنل پریس کلب پر حملے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے اور سفارش کی ہے کہ وزارت داخلہ، اطلاعات اور پریس کلب کے نمائندوں پر مشتمل انکوائری کمیٹی بنائے جائے۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کہا ہے کہ انکوائری کمیٹی 24 گھنٹے میں نوٹیفکیشن جاری کرے اور 4 روز میں رپورٹ پیش کرے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ کی سربراہی میں پریس کلبز کے تحفظ کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی جائے۔
کمیٹی نے چارٹر آف ڈیمانڈ میں کہا ہے کہ پریس کلبز اور صحافتی اداروں کے تحفظ کے لیے وزارت داخلہ سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اظہار تشویش کیا کہ چار سال بعد بھی جرنلسٹس پروٹیکشن کمیشن فعال نہ ہو سکا لہٰذا دو ہفتے میں کمیشن مکمل کر کے ایکٹ کو فعال بنایا جائے۔
نیشنل پریس کلب کی کمیٹی نے کہا کہ پریس کلبز اور یونینز کے تقدس کے تحفظ کے لیے پارلیمنٹ سے متفقہ قرارداد منظور کی جائے۔
وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی اور دیگر سے رابطوں کی یقین دہانی کروائی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے چارٹر آف ڈیمانڈ نیشنل پریس کلب طلال چوہدری پریس کلبز نے کہا کہ کے خلاف
پڑھیں:
کوئٹہ میں تحریکِ تحفظ آئین پاکستان کی پریس کانفرنس رُکوا دی گئی
تحریکِ تحفظ آئین پاکستان کے صوبائی قائدین کی مجوزہ پریس کانفرنس اس وقت روک دی گئی جب پولیس کی بھاری نفری پریس کلب کے باہر پہنچ گئی اور اجلاس میں شریک کارکنوں کو اندر جانے سے منع کردیا۔
پولیس نے پریس کلب کے اطراف کے تمام راستے بند کر دیے، جبکہ پریس کانفرنس کے لیے آنے والے کارکنوں کو واپس بھیج دیا گیا۔
صورت حال اس وقت مزید کشیدہ ہوئی جب قائدین کی ممکنہ گرفتاری کے لیے قیدی وین بھی پریس کلب کے سامنے لا کھڑی کی گئی۔
پولیس کی کارروائی کے باعث صوبائی قائدین پریس کانفرنس نہ کر سکے، جبکہ تنظیم کی جانب سے اس اقدام پر شدید تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں