وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کی جو بات مریم نواز کو ناگوار گزری اس کا انہوں نے جواب دے دیا۔

جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کے دوران رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ اکثر معاملات میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔

سیاسی جماعتوں میں ہلکی پھلکی موسیقی چلتی رہتی ہے، طارق فضل چوہدری

وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان ہلکی پھلکی موسیقی چلتی رہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہمارا کئی معاملات پر اختلاف بھی رہا ہے اور دونوں جماعتوں نے اکٹھے جدوجہد بھی کی ہے۔

ن لیگی سینیٹر نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ مخالف سیاسی جماعتیں ہیں مگر دشمن سیاسی جماعتیں نہیں، بلاول بھٹو نے جو پریس کانفرنس میں گفتگو کی اس پر ہمیں اعتراض ہے۔

شعلےاگلتی زبانوں میں سیزفائر کی امید کیسے رکھی جاسکتی ہے؟ عظمیٰ بخاری

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے استفسار کیا ہے کہ شعلے اگلتی زبانوں کے ساتھ ہم سے سیز فائر کی امید کیسے رکھی جاسکتی ہے؟

اُن کا کہنا تھا کہ بلاول جو تجاویز دے رہے ہیں، اس سے لگا وہ کہہ رہے ہیں کہ شاید ہم کام ٹھیک نہیں کررہے، پی پی چیئرمین کی گفتگو مریم نواز کو ناگوار گزری ہے۔

رانا ثناء نے یہ بھی کہا کہ پنجاب حکومت کی کارکردگی پر بات ہوگی تو مریم نواز کی ذمے داری ہے کہ وہ اس کا جواب دیں اور انہوں نے بلاول بھٹو کی جو بات ناگوار گزری اس کا جواب دے دیا۔

ہمارا مقصد کسی کی ناک رگڑنا نہیں، قمر زمان کائرہ

پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ہمارا مقصد کسی کی ناک رگڑنا نہیں ہے، ہم حکومت کو کسی مہم میں نہیں ڈالنا چاہتے۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز صرف وزیراعلیٰ پنجاب نہیں اپنی جماعت کی لیڈر بھی ہیں، ہر سیاسی جماعت کا کارکن اپنی جماعت کے رہنما کا دفاع کرتا ہے۔

ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ اگر بلاول بھٹو کو کوئی بات سمجھائی یا کہی جاسکتی ہے تو وہ صدر آصف زرداری صاحب کہہ سکتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ اگر مریم نواز کے ساتھ کوئی بات ہوسکتی ہے تو شہباز شریف یا نواز شریف کرسکتے ہیں۔

رانا ثناء اللّٰہ نے صاف الفاظ میں کہا کہ آصف زرداری، شہباز شریف یا نواز شریف کی سطح پر جس دن بات ہوگی، تو یہ سب ختم ہوجائے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی ناگوار گزری بلاول بھٹو رانا ثناء مریم نواز نے کہا کہ انہوں نے کے ساتھ

پڑھیں:

سیاسی کشیدگی: صدر‘ وزیراعظم‘ بلاول کی ملاقات طے 

اسلام آباد (عترت جعفری) صدر کی طرف سے پاکستان کے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون میں  کشیدگی  کو کنٹرول کرنے کے لیے مداخلت کے بعد امید ہے کہ یہ معاملہ آئندہ چند روز میںصورت حال بہتر ہو جائے گی اور پی پی پی کو اپنی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں کو ئی سخت فیصلہ نہیں کرنا پڑے گا، ای  سی سی کا اجلاس بلانے کی تیاری کی جا رہی ہے ، ذرائع نے بتایا کہ بلاول  بھٹو زرداری بھی کراچی سے دو روز میں اسلام آباد پہنچ رہے ہیں، صدر وزیراعظم اور پی پی پی کے چیئرمین کے درمیان ایک ملاقات طے کی گئی ہے جس میں تمام اختلافی امور پر بات چیت کی جائے گی۔ پی  پی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر اعلیٰ سطح  پر ان  رابطوں کے بعد صورتحال بہتر نہ ہوئی تو پھر اس پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا جائے گا جس کی تیاری کی جا رہی ہے، جس میں مختلف آپشنز زیر غور آئیں گے۔ پارٹی ذرائع نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو تین چیزوں پر بہت زیادہ دکھ ہوا ہے ان میں سے ایک یہ ہے کہ پنجاب میں پانی کے حوالے سے ایک طے شدہ  فیصلے کو دوبارہ متنازعہ بنایا، بلاول پر سازش کرنے کا الزام عائد کیا اور پی پی کے بار بار مطالبہ کے باوجود بی آئی ایس پی کو پنجاب میں رول ادا کرنے سے روکا، پیپلز پارٹی پنجاب پہلے اس بات کی نشاندہی کر رہی ہے کہ پنجاب میں اس  کو شیئر نہیں دیا جا رہا اور کسی بھی ترقیاتی معاملے میں اس سے کوئی مشاورت نہیں کی جاتی اور بار بار کمیٹیون کے اجلاسوں کے بعد بھی  پنجاب میں صورتحال تبدیل نہیں ہوئی ، بلاول بھٹو زرداری پر یہ دباؤ موجود ہے کہ پنجاب میں صورتحال بہتر نہ ہونے کی صورت میں وفاق میں اپوزیشن میں بیٹھنا زیادہ بہتر سیاسی آپشن  ہو گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت کا وفاقی وزیر داخلہ کو صورتحال  میں اپنے پاس بلانا معنی خیز ہے، گزشتہ روز سپیکر کے چیمبر میں ہے ایوان میں جاری کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے ایک میٹنگ ہوئی تھی تا ہم اس میں دونوں جماعتوں کے درمیان کوئی پیشرفت نہ ہو سکی، بعد ازاں سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ صدر وزیراعظم اور بلاول بھٹو کے درمیان ایک ملاقات طے ہے جو کہ اب وزیراعظم کی بیرون ملک آمد کے بعد ہو گی، اس پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات کے نتائج کی روشنی میں آئندہ کا لائحہ عمل طے ہوگا اور پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو میں معاملے کو لے جا کر حتمی فیصلہ کر لیا جائے گا تاہم مقتدر سیاسی حلقوں کا یہ کہنا تھا کہ ان دونوں بڑی اتحادی جماعتوں کے درمیان جاری کشیدگی کو قابو کر لیا جائے گا اور ایوان میں نشستیں بدلنے کا کوئی امکان نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مریم نواز اور بلاول بھٹو نے میڈیا کو ایک نیا موضوع دیا ہے، رانا ثناء اللہ
  • مریم نواز وزیراعظم بننے کی تیاری کررہی ہیں، رانا ثنااللہ کا انکشاف
  • فیلڈ مارشل کا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں، مدت مکمل ہونے پر گھر چلے جائیں گے، رانا ثناء اللہ
  • پنجاب کی طرح سندھ کو بھی صاف ہونا چاہیے،مریم نواز
  • سیاسی کشیدگی: صدر‘ وزیراعظم‘ بلاول کی ملاقات طے 
  • ’ہم پاکستان کھپے کا نعرہ لگانے والے لوگ ہیں‘: پیپلز پارٹی کا سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی واک آؤٹ
  • سیاسی کشیدگی: مریم نواز کے بیان پر پیپلز پارٹی کا سینیٹ اجلاس سے پھر واک آؤٹ
  • ’’ یہ نوٹیفکیشن 2020 کا ہے اور اس پر مریم نواز کا ذکر تک بھی نہیں ہے ‘‘ صارف کا ندیم افضل چن کو کرارا جواب 
  • مریم نواز سیاسی محاذ پر جس انداز سے کھیلتی نظر آرہی ہیں وہ دیکھ کر نواز شریف کی یاد آگئی، پیپلز پارٹی اور پنجاب حکومت کےسیاسی تناؤپر سلمان غنی کا تبصرہ