Jasarat News:
2025-11-23@08:47:47 GMT

جماعت اسلامی کی سینئر صحافی طفیل رند کے قتل کی مذمت

اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے سیکرٹری اطلاعات مجاہدچنا نے ضلع گھوٹکی کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ماتھیلو میں مقامی اخبار کے صحافی اور میرپور ماتھیلو پریس کلب کے جنرل سیکرٹری طفیل رند کے سفاکانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کرکے آئندہ اس طرح کے واقعات کا سدباب صحافیوں کو تحفظ اور لواحقین کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے ایک بیان میں کہاکہ صوبہ سندھ صحافیوں کے لیے مقتل گاہ بنتا جارہا ہے صحافیوں کو ہراساں جھوٹے مقدمات معمول بنتے جارہے ہیں ،سکھرڈویژن میں گزشتہ 2سال کے دوران4 صحافیوں کا قتل صحافت دشمنی اوراظہار رائے کی آزادی کو دبانے کی کوشش ہے یہ صورتحال ملک اورصوبہ سندھ میں ٓزادی اظہار کے دعویدارحکمرانوں کے لیے لمحہ فکر ہے۔انہوں نے کہاکہ شہید نصراللہ گڈانی کا تعلق بھی اسی ضلعے سے تھا ،جان محمد مہر سے لے کر طفیل رند کے سفاکانہ قتل تک صحافی برادری میں سخت خوف و ہراس پیداہوگیا ہے۔مرادعلی شاہ حکومت سندھ میں صحافیوں کو تحفظ اورقاتلوںکو پکڑکرکیفرکردار تک پہنچانے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔صوبائی رہنما نے سندھ حکومت سے پرزورمطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی غیرجانبدارنہ تحقیقات کرکے ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

اسٹاف رپورٹر سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

رواں سال شہر میں کوئی سنگین واردات نہیں ہوئی،ناصر آفتاب پٹھان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

قنبرعلی خان (نمائندہ جسارت) ڈی آئی جی پولیس لاڑکانہ ڈویژن رینج ناصر آفتاب پٹھان نے کہا ہے کہ رواں سال شہر میں کوئی سنگین واردات سامنے نہیں آئی، جو پولیس کی مؤثر حکمتِ عملی اور مربوط کارروائیوں کا نتیجہ ہے۔ پولیس نے ریگولر کرائم پر نمایاں حد تک قابو پالیا ہے۔ جبکہ جرائم کی شرح میں مجموعی طور پر واضح کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ یہ بات انہوں نے ضلع کشمور میں اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ڈی آئی جی ناصر آفتاب نے کہاکہ فصلوں کے سیزن میں عموماً جرائم بڑھ جاتے ہیں، تاہم اس حوالے سے پولیس مکمل طور پر الرٹ ہے اور مشکوک سرگرمیوں کی نگرانی سخت کردی گئی ہے۔ ایک سال قبل ضلع بھر کے شہر شام ہوتے ہی سنسان ہوجاتے تھے مگر اب صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے، جس کی بدولت تجارتی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے جبکہ گزشتہ رات گڈو جاتے ہوئے شہر میں کھلی دکانیں دیکھ کر خوشی ہوئی، یہ امن کی بحالی کا بین ثبوت ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ اب چھوٹے جرائم پر بھی سخت کارروائی کی جارہی ہے تاکہ جرائم پیشہ عناصروں کیلئے کوئی گنجائش باقی نہ رہے۔ ڈی آئی جی لاڑکانہ نے یہ اعلان بھی کیا کہ کچے کے علاقوں میں امن و امان مزید مضبوط بنانے کے لیے ماڈل پولیس تھانے قائم کئے جائیں گے جن کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا جس سے پولیس کی رسائی اور ردعمل بہتر ہوگا جبکہ پولیس کو بھی مزید مضبوط کیا جائے گا تاکہ اس کے دیرپا اثرات قائم رہیں جس کیلئے حکومت سندھ نے اچھے ریسورسز مختص کئے ہیں انہوں کہاکہ اگر دیکھا جائے کہ ایک طرف حکومت کی طرف سے ڈاکوؤں کیلئے سرنڈر پالیسی وضح کی گئی ہے تو دوسری جانب پولیس کو بھی مضبوط کرنے کا کام جاری ہے، قبائلی تنازعات کے خاتمے کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی آئی جی ناصر آفتاب پٹھان نے کہا کہ اس حوالے سے ہمارے اقدامات جاری ہیں اور جلد نمایاں بہتری دیکھنے کو ملے گی۔

نمائندہ جسارت گلزار

متعلقہ مضامین