سندھ ہائیکورٹ: طلبا کا داخلہ منسوخ کرنے پر داؤد یونیورسٹی سے جواب طلب
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
کراچی:
سندھ ہائیکورٹ نے داخلوں کی منسوخی کیخلاف داؤد یونیورسٹی کے طلبا کی درخواست پر فریقین کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔
ہائیکورٹ میں داؤد یونیورسٹی کے طلبا کے داخلے کی منسوخی سے متعلق متاثرہ طلبا کی یونیورسٹی فیصلے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواستگزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ طلبا کے امتحانات ہونے والے ہیں، اگر طلبا کو امتحانات کی اجازت نہ ملی تو تعلیمی نقصان ہوگا۔ طلبا کے داخلے منسوخ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور طلبا کو امتحانات میں شرکت کی اجازت دی جائے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ امتحانات سے قبل فریقین سے جواب طلب کرلیتے ہیں۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ کمیٹی کی سفارشات پر سنڈیکیٹ کے فیصلے سے قبل ہی متاثرہ طلبا کا داخلہ بند کردیا گیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ متاثرہ طلبا پر جھگڑے کے الزامات کے تحت کارروائی کی گئی جبکہ کوئی شکایت یا شواہد موجود نہیں۔ بغیر کسی انکوائری یا شواہد کے طلبا کے مستقل کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔ متاثرہ طلبا کوکمیٹی کے روبرو اپنا موقف پیش کرنے کا موقع تک نہیں دیا گیا۔
عدالت نے فریقین کو 17 اکتوبر تک جواب جمع کروانے کی ہدایت کردی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: متاثرہ طلبا طلبا کے
پڑھیں:
ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا میں تاخیر ! شہری عدالت پہنچ گیا
کراچی : ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا میں تاخیر پر شہری عدالت پہنچ گیا اور کراچی کی لائسنس برانچز کے باہر ایجنٹوں کے خلاف سخت کارروائی کی استدعا کردی۔
تفصیلات کے مطابق ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا میں تاخیر پر شہری نے درخواست دائر کر دی۔شہری فیضان حسین نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے.جس میں ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا میں تاخیر اور سینٹرز کے باہر ایجنٹ مافیا کے راج کے خلاف موقف اختیار کیا گیا ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کو لائسنس کے لیے طویل قطاروں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور لاہور میں پنجاب حکومت کے نافذ کردہ جدید نظام کی طرح کراچی میں بھی لائسنس کے نظام میں بہتری اور جدت لائی جائے۔مزید استدعا کی گئی ہے کہ کراچی کی لائسنس برانچز کے باہر ایجنٹوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے. تاکہ شہریوں کو آسانی اور شفافیت فراہم ہو۔درخواست میں سندھ حکومت، آئی جی سندھ اور دیگر متعلقہ فریقین کو شامل کیا گیا ہے۔