کوکلیئر امپلانٹ ایکٹیویشن سینٹر ملتان ، قوتِ سماعت سے محروم بچوں کے لیے امید کی نئی کرن
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
ملتان (نیوز ڈیسک) سی ایم ایچ ملتان میں قوتِ سماعت سے محروم بچوں کے لیے کوکلیئر امپلانٹ ایکٹیویشن سینٹر میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس پروقار تقریب کے مہمانِ خصوصی کور کمانڈر ملتان تھے، جنہوں نے خصوصی بچوں کے لیے اس منصوبے کو “زندگی بدل دینے والا اقدام” قرار دیا۔
تقریب میں مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد، طبی ماہرین، والدین اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ شرکاء نے اس موقع پر سی ایم ایچ ملتان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ مرکز جنوبی پنجاب میں سماعت سے محروم بچوں کے لیے امید کا نیا دروازہ ثابت ہوا ہے۔
پاکستان میں پہلا کوکلیئر امپلانٹ سینٹر مئی 2017 میں سی ایم ایچ راولپنڈی میں قائم کیا گیا تھا، جب کہ دوسرا مرکز اگست 2023 میں سی ایم ایچ ملتان میں فعال ہوا۔ صرف ایک سال کے دوران، ستمبر 2023 سے اب تک 100 بچوں کے کوکلیئر امپلانٹس کامیابی سے مکمل کیے جا چکے ہیں۔
یہ جدید پروگرام بچوں کو سننے اور بولنے کے قابل بنا کر انہیں معاشرتی زندگی میں اعتماد اور خودمختاری فراہم کر رہا ہے۔ تربیت یافتہ سرجنز، خصوصی تھراپسٹس، اور جدید ترین طبی آلات کی مدد سے سینٹر میں بچوں کی مکمل نگہداشت اور بحالی کا عمل جاری ہے۔
پاک فوج اور النور اسپیشل چلڈرن اسکول اس منصوبے میں مالی اور تکنیکی معاونت فراہم کر رہے ہیں۔ دونوں ادارے بچوں کے امپلانٹس کے اخراجات کی مکمل ذمہ داری اٹھا رہے ہیں تاکہ کوئی بچہ مالی مسائل کی وجہ سے علاج سے محروم نہ رہے۔
کور کمانڈر ملتان نے اپنے خطاب میں کہا کہ کوکلیئر امپلانٹ پروگرام خصوصی بچوں کی زندگیوں میں “مثبت انقلاب” لا رہا ہے۔ انہوں نے اس پروگرام کو جنوبی پنجاب میں مزید وسعت دینے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام انسانیت، خدمتِ خلق اور سماجی ذمہ داری کی بہترین مثال ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مہنگی لاگت کے باوجود پاک فوج اس سہولت کو قابلِ رسائی بنانے کے لیے پرعزم ہے تاکہ جنوبی پنجاب کے ہر بچے کو سننے اور بولنے کا موقع فراہم کیا جا سکے۔
سی ایم ایچ ملتان کا یہ منصوبہ نہ صرف طبی کامیابی کی علامت ہے بلکہ یہ معاشرتی ہم آہنگی اور انسانی ہمدردی کے جذبے کی روشن مثال بھی بن چکا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سی ایم ایچ ملتان بچوں کے لیے
پڑھیں:
ٹیکنالوجی میں نئی پیش رفت، چین کا زیرِ آب ڈیٹا سینٹر عملی طور پر فعال
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ: چین نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک نیا سنگ میل قائم کرتے ہوئے دنیا کا پہلا زیرِ آب کمرشل ڈیٹا سینٹر متعارف کرا دیا ہے۔
یہ جدید منصوبہ صوبہ ہائنان کے علاقے لینگشوئی میں تعمیر کیا گیا ہے، جس کا مقصد توانائی کی بچت اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہے۔
یہ منصوبہ شینزن ہائی کلاؤڈ ڈیٹا سینٹر ٹیکنالوجی کمپنی نے مکمل کیا ہے۔ کمپنی کے مطابق سرورز کو 1300 ٹن وزنی ڈیٹا کیبنز میں رکھا گیا ہے، جو سمندر کی سطح سے 35 میٹر نیچے نصب ہیں۔ ہر کیبن میں 24 سرورز رکھے گئے ہیں، جب کہ مجموعی طور پر 400 سے 500 سرورز کو ایک ساتھ کام کرنے کے قابل بنایا گیا ہے۔
ڈیٹا سینٹر کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے سمندری پانی استعمال کیا جا رہا ہے، جس سے توانائی کے استعمال میں نمایاں کمی آئے گی۔ کمپنی نے اگلے پانچ سالوں میں 100 مزید زیرِ آب ڈیٹا کیبنز تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین پر قائم ڈیٹا سینٹرز بجلی کا بے پناہ استعمال کرتے ہیں، خاص طور پر کولنگ سسٹمز کے لیے۔ زیرِ آب ڈیٹا سینٹرز کے ذریعے ان اخراجات میں 90 فیصد تک کمی ممکن ہو سکے گی، جو مستقبل میں ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے لیے ایک بڑی پیش رفت ثابت ہوگی۔