معاہدہ کافی نہیں عملدرآمد لازم ، حماس کا اسرائیل کو شرائط کا پابند بنانے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
معاہدہ کافی نہیں عملدرآمد لازم ، حماس کا اسرائیل کو شرائط کا پابند بنانے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 9 October, 2025 سب نیوز
غزہ (آئی پی ایس )اسرائیل کے ساتھ مجوزہ امن معاہدے کے ابتدائی مرحلے پر دستخط کے بعد فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے پہلا باضابطہ ردعمل جاری کرتے ہوئے عالمی ضامنوں سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کو معاہدے کی تمام شقوں پر مکمل اور بروقت عمل درآمد کا پابند بنایا جائے۔حماس نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ فریقین کے درمیان جس معاہدے پر اتفاق ہوا ہے اس میں غزہ پر جاری جنگ کا خاتمہ، اسرائیلی افواج کا انخلا، انسانی امداد کی بحالی اور قیدیوں کا تبادلہ شامل ہیں۔
تنظیم نے امریکا، قطر، مصر، ترکی اور دیگر بین الاقوامی فریقوں سے اپیل کی کہ وہ اسرائیل کی جانب سے ممکنہ تاخیر یا وعدہ خلافی کو روکیں اور مکمل شفافیت کے ساتھ اس عمل کی نگرانی کریں۔بیان میں حماس نے دوٹوک مقف اپناتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے وعدوں پر قائم ہیں، لیکن اپنی قوم کے آزادی، خودمختاری اور حقِ خودارادیت سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔اس پیش رفت سے قبل اسرائیل اور حماس نے امریکا کے مجوزہ غزہ امن معاہدے کے پہلے مرحلے پر دستخط کیے تھے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے پر شہریوں کے خلاف فوری مقدمہ درج نہ کرنے کی ہدایت عادل راجا لندن ہائیکورٹ میں ہتک عزت کا کیس ہار گئے، بطور ہرجانہ 13 کروڑ روپے ادا کرنا ہوں گے سپر ٹیکس: قانون کی افادیت یا ناکافی ہونے کا فیصلہ پارلیمنٹ کرتی ہے، جسٹس مندوخیل اسرائیل نے غزہ میں روزانہ کتنا جانی و مالی نقصان کیا؟ نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا انتخاب: اپوزیشن کس طرح نمبر گیم سے بازی پلٹ سکتی ہے؟ غزہ امن معاہدہ مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے قیام کا تاریخی موقع ہے، وزیراعظم وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب کرلیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
غزہ امن منصوبہ مذاکرات، حماس نے اپنی شرائط پیش کر دیں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ امن منصوبے پر مذاکرات کے دوران حماس نے اپنی شرائط پیش کر دیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ امن منصوبے پر فریقین کے درمیان مصر میں مذاکرات جاری ہیں۔ جس میں حماس نے جنگ بندی کے معاہدے کے لیے اپنی شرائط واضح کر دیں۔
حماس نے کہا ہے کہ وہ ایسے معاہدے کے لیے کوشاں ہیں۔ جو فلسطینی عوام کی خواہشات اور بنیادی مطالبات کی عکاسی کرے۔
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے رہنما فوزی برھوم نے کہا ہے کہ ہمارے مذاکرات وفود اس بات کے لیے کام کر رہے ہیں۔ کہ تمام رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔ اور ایسا معاہدہ سامنے آئے جو فلسطینیوں کی امنگوں پر پورا اترے۔
انہوں نے کہا کہ حماس نے جنگ بندی کے لیے جو شرائط رکھی ہیں۔ ان میں مستقل اور جامع جنگ بندی، اسرائیلی افواج کا غزہ سے مکمل انخلا، انسانی ہمدردی کی امداد کا بلا روک ٹوک داخلہ، بے گھر فلسطینیوں کی واپسی کی ضمانت، قیدیوں کے منصفانہ تبادلے کا معاہدہ اور غزہ کی تعمیر نو کا فوری آغاز شامل ہیں۔
فوزی برھوم نے اسرائیلی وزیر اعظم پر الزام عائد کیا کہ نیتن یاہو ماضی کی طرح اس بار بھی مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ اور ہم جانتے ہیں کہ نیتن یاہو ہر مرحلے پر جان بوجھ کر رکاوٹ ڈالتے رہتے ہیں۔ تاکہ کسی پائیدار امن معاہدے تک نہ پہنچا جا سکے۔